ہم بھی یہی سمجھتے کہ تین وکٹس میں سے اک کوہلی جی کے ہونے کیوجہ سے انڈیا کے سیریز برابر کرنے کے امکانات کافی معدوم ہو چُکے ہیں-
لیکن جب تک آخری گیند نہیں ہو جاتی کچھ بھی کہنا حتمی نہیں- اسکی حالیہ ترین مثال
دہلی ٹیسٹ جہاں کھیل کے چوتھے دن کی اختتام پر لنکا غالباً 36-37 رنز پر ہی تین آؤٹ تھے جن میں اہم ترین وکٹ میتھیوز بھی تھے- اور مزید 350 کے قریب رنز درکار تھے- لنکن ٹیم کے حالات ک دیکھتے ہوئے گمان یہی تھا کہ لنچ نہیں تو ٹی کے پہلے گھنٹے میں میچ تمام ہو جائے گا لیکن ڈی سلوا اور نیروشان ڈیکویلا کی شاندار بلے بازی نے نہ صرف میچ بچا لیا بلکہ ایک وقت جیت کی طرف بھی جانے والے تھے-
لنکا کی نسبت بھارت کی بیٹنگ بھی مضبوط ہے اسلئے اُمید کیجا سکتی ہے کہ ڈرا کے امکانات موجود ہیں-