کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

طارق شاہ

محفلین
میں اور ناراضگی :) ، نہیں شمشاد بھائی میں چائے پی رہا تھا کہ روزہ افطار کرنے کے بعد ٹپال دانے دار چائے
 

طارق شاہ

محفلین
لو سحری کا وقت بھی ختم ہوا، ہم چائے سے روزہ بند ہوئے ،چائے پر یاد آیا کہ چائے کی ایجاد پر بھی بہت سی متضاد باتیں ہیں
ایک پاکستانی فلم میں انگریزوں کو چائے کی تشہیر اور سب کو اس سے متعارف کرنے والا دکھایا گیا تھا
انگریزوں کی حکومت یہاں ضرور رہی یا تھی، لیکن چائے کی پیداوار اور استعمال اُن کے یہاں آنے سے پہلے کی چیز یا بات لگتی ہے
ہاں یہ ضرور کہہ سکتے ہیں شاید انگریز خود یہاں آکر ہی چائے کے عادی ہُوئے ہوں گے۔
چائے کے بنانے میں، ارتقا یا تجربوں کا عمل میرے خیال میں اب رُک گیا ہے یا یہ کہ میرے علم یا مشاہدے میں نہیں! کہ :
چائے پہلے کالی ، پھر میٹھی کرکے، پھر دودھ ڈال کر پی جاتی رہی ، پھر لوازمات کا اضافہ ہوتا رہا بسکٹ یا کوئی شیرینی ضروری قرار پائی
انگریزوں نے ضرورت سے زیادہ ہی اہتمام سے پینا شروع کیا کیتلی ٹی کوزی، کپ ساسراور طرح طرح کی میک اپ سے خوش رنگ اور خوش
وضح کرکے ۔
ہم نے انگریزوں کی دیکھا دیکھی اور پھر ان کی ضد میں پہلے چائے میں دودھ اور پھر دودھ میں چائے ڈالنا شروع کردیا ، میٹھے اور خوش نما
پیسٹریز، بسکٹوں کی جگہ نمکین اور بد نما پکوڑوں سموسوں نے لے لی، صاف اور نازک کیتلی، چینک میں اور ٹی کوزی سے آگ پر پک پک کر بدشکل زنگی اور گرم کیتلی
کو پکڑنےکا کام لینے لگے ۔ غرض کہیں پر ہم نے چائے میں الاائچی، کہیں لونگ ، کہیں دال چینی اور کہیں کہیں تو پورا گرم مصالحہ ڈالنا شروع کردیا۔ کہیں چائے میں نمک ڈال کر اسے کشمیری چائے قرار دیا
دلی میں مصالحہ اور ادرک والی چائے عام ہے ۔ کئی بار خیال آیا کے ایسی مصالحہ دار چائے میں انھوں نے اب تک چاول کیوں نہیں ڈالے ، کہ اگر بریانی
نہیں تو کوئی ملتی جلتی چیز تو بن ہی جاتی اور ہمیں کہنے کو ایک اور بات اور کھانے کو ایک اور ڈش مل جاتی :)
 

طارق شاہ

محفلین
عین ممکن ہے کہ دیکھ کر رو گردانی کی گئی ہو مراسلہ سے ، خیر چائے پر مزید کے سلسلے میں یہ کہ
کیا آپ میں سے کسی نے وقت نہ ہونے کے با عث، یا سہولت نہ میسّر ہونے پر کسی کو چائے پینے کے بجائے
چائے کھاتے یا چباتے دیکھا یا سُنا ہے۔
دیکھا گیا ہے کہ جنگل میں بھی انسان چائے کے لئے لکڑیاں اور پانی
کی تلاش میں ہی ہوتا ہے ۔ کبھی کسی دیسی یا انگلش اسکاؤٹ سے استفسار کرنا پڑے گا
 

طارق شاہ

محفلین
طویل عرصے سے جستجو ہے کیا ہی خوب ہو کہ جواب پا لوُں
بشرطیہ وہ جس جنگل کے باسی ہیں، وہ وہاں چائے کے باغات بھی لگاتے ہوں، اور ذاتی تجربہ
بیان کرنے میں تاَمّل نہ ہو
 

شمشاد

لائبریرین
ضرور بتا دیتا لیکن جنگل میں چائے کے باغات کہاں سے آ گئے۔ چائے کے باغات تو پہاڑی علاقے میں ہوتے ہیں۔
 

طارق شاہ

محفلین
صحیح ہے، مگر میں سمجھا تھا کہ جنگل پہاڑی علاقہ بھی ہوسکتا ہے ، کوئی بھی علاقہ جو گنجان اور ہرا بھرا اور شہری آبادی سے دور ہو
اور قدرتی طور پر جس کی تشکیل ہوئی ہو، ایک آدھ ٹارزن سے کوئی فرق نہیں پڑتا :)
 

شمشاد

لائبریرین
عین ممکن ہے کہ دیکھ کر رو گردانی کی گئی ہو مراسلہ سے ، خیر چائے پر مزید کے سلسلے میں یہ کہ
کیا آپ میں سے کسی نے وقت نہ ہونے کے با عث، یا سہولت نہ میسّر ہونے پر کسی کو چائے پینے کے بجائے
چائے کھاتے یا چباتے دیکھا یا سُنا ہے۔
دیکھا گیا ہے کہ جنگل میں بھی انسان چائے کے لئے لکڑیاں اور پانی
کی تلاش میں ہی ہوتا ہے ۔ کبھی کسی دیسی یا انگلش اسکاؤٹ سے استفسار کرنا پڑے گا

شاید بنگالی زبان میں چائے کو کھاتے ہیں بلکہ ہر چیز کو کھاتے ہیں بھلے سے سگریٹ ہی ہو۔
جیسے بنگالی زبان میں کہتے ہیں چائے کھائےبن، پانی کھائےبن، سگریٹ کھائےبن۔۔۔۔ الخ
 

طارق شاہ

محفلین
سُنا اس کے برعکس تھا کہ بنگالی میں سب مؤنث صیغہ ہی استعمال کیا جاتا ہے
ہم کو تو دوپہر کے وقت بنگالی میں خبروں نے صرف یہ سکھایا : آپا تَھو تھو ایکانی شیشیلو
اب سمات ہوا چاہتا ہے یا اب ختم ہوا چاہتا ہے۔
کہ خبروں کے آخر میں بولا جاتا تھا
 

طارق شاہ

محفلین
رسیلی دھنوں میں ماجی رے اور مادھو اے کی صداؤں پر ہنستے تھے ہم ، اب ان سے بھی گئے
چھوٹے تھے تو پڑوس میں برنی یا بڑی بوتل میں مچھلیاں اور چورن فروخت کرنے والے
اب تک نہیں بھولے ہمیں
 

الف عین

لائبریرین
ڈاب بھی تو ہوت ہیں بنگال میں۔ناریل کے پھل کو کہا جاتا ہے جس کا پانی پیا جاتا ہے۔ نہایت فرحت بخش
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top