لیجئے سنئے اب افسانۂ فرقت مجھ سے آپ نے یاد دلایا تو مجھے یاد آیا داغؔ دہلوی
ط طاہر شیخ محفلین جنوری 14، 2020 #741 لیجئے سنئے اب افسانۂ فرقت مجھ سے آپ نے یاد دلایا تو مجھے یاد آیا داغؔ دہلوی
رفعت رضا_ محفلین فروری 17، 2020 #743 زینب نے کہا: دنیا بھر کی یادیں ہم کو ملنے آتی ہیں شام ڈھلے اس سونے گھر میں میلہ لگتا ہے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوبصورت شعر
زینب نے کہا: دنیا بھر کی یادیں ہم کو ملنے آتی ہیں شام ڈھلے اس سونے گھر میں میلہ لگتا ہے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوبصورت شعر
جاسمن لائبریرین ستمبر 3، 2020 #744 جسے بچھڑنے کا ہلکا سا بھی ملال نہیں اب ایسے شخص کو یک طرفہ یاد کیا کرنا
مومن فرحین لائبریرین ستمبر 3، 2020 #745 یاد آتی ہے تو اک شمع جلا جاتی ہے درد اٹھتا ہے تو تحفے میں غزل دیتا ہے
محمد آصف میؤ محفلین جنوری 23، 2021 #746 تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں ہم نے تمہاری یاد میں سب کچھ بھلا دیا بہادر شاہ ظفر
مومن فرحین لائبریرین جنوری 23، 2021 #747 یاد آئے ہیں عہد جنوں کے کھوئے ہوئے دلدار بہت ان سے دور بسائی بستی جن سے ہمیں تھا پیار بہت
محمد آصف میؤ محفلین جنوری 23، 2021 #748 وہی پھر مجھے یاد آنے لگے ہیں جنہیں بھولنے میں زمانے لگے ہیں خمار بارہ بنکوی
محمد آصف میؤ محفلین جنوری 23، 2021 #749 یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں ہے سب کچھ بھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے جمال احسانی
عبدالصمدچیمہ لائبریرین جنوری 23، 2021 #751 وفا کریں گے نباہیں گے بات مانیں گے تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا داغؔ دہلوی
ام عبدالوھاب محفلین جنوری 23، 2021 #753 یاد جاتی نہیں ہے دل سے اسکی وقت رخصت لگا گیا دھیان کا بیج (از قلم ام عبدالوھاب)
ام عبدالوھاب محفلین جنوری 23، 2021 #754 خانہء دل میں یاد ِ ماضی کے خزانے جاگے پھر تیری یاد آئی پھر درد پُرانے جاگے
ام عبدالوھاب محفلین جنوری 23، 2021 #755 سوچ سمجھ کر دنیا کی، نظروں سے چھپا کر رکھا تھا میں نے تو اس یاد کو، اپنے لیے بچا کر رکھا تھا
شمشاد لائبریرین جنوری 23، 2021 #756 یاد تو حق کی تجھے یاد ہے پر یاد رہے یار دشوار ہے وہ یاد جو ہے یاد کا حق عبدالرحمان احسان دہلوی
شام تنہائی محفلین جنوری 28، 2021 #757 شام بھی تھی دھواں دھواں حسن بھی تھا اداس اداس دل کو کئی کہانیاں یاد سی آ کے رہ گئیں فراق گورکھپوری
شام تنہائی محفلین جنوری 28، 2021 #758 تُجھ سے تعبیر نہیں مانگی مگر یاد تو کر تُو نے اِن آنکھوں کو اِک خُواب دِکھایا تھا کبھی محمد ندیم بھابھہ
تُجھ سے تعبیر نہیں مانگی مگر یاد تو کر تُو نے اِن آنکھوں کو اِک خُواب دِکھایا تھا کبھی محمد ندیم بھابھہ
سیما علی لائبریرین جنوری 31، 2021 #759 تم نے کیا نہ یاد کبھی بھول کر ہمیں ہم نے تمہاری یاد میں سب کچھ بھلا دیا بہادر شاہ ظفر