"یاد" کے موضوع پر اشعار!

عاصم ملک

محفلین
نہ رنگ و روپ کی طرح نہ خدوخال کی طرح
وہ میرے من میں بسا ہے کسی ملال کی طرح
میں راستہ ہوں اور تمھاری یاد قافلہ ہے جو
گزر رہی ہے مجھ سے میرے ماہ و سال کی طرح
 

حجاب

محفلین
درد میں ڈوبی صبحیں ہیں نیر میں بھیگی شامیں ہیں
اپنے جیون میں کیا ہے بس یادیں ہی یادیں ہیں۔۔۔۔۔۔
قسمیں ساری رسمیں تھیں وعدے سارے بہلاوے تھے
کون کسی کا ہوتا ہے سب کہنے کی باتیں ہیں۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
یادیں چلیں، خیال چلا، اشکِ تر چلے
لیکر پیامِ شوق کئی نامہ بر چلے
(ہوش ترمذی)
 

ظفری

لائبریرین

صحرا زندگی کا ہے یہاں سائے نہیں ملتے
بلا کی دھوپ ھے یادوں کی چھتری تان کر جائیں

مجھے جو جانتے ہیں ان کی حیرت اور بڑھ جائے
نہیں جو جانتے ان کو بھی ہم حیران کر جائیں​
 

حجاب

محفلین
کوئی موسم ہو دل میں ہے تمھاری یاد کا موسم
کہ بدلا ہی نہیں جاناں تمھارے بعد کا موسم۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
بہاروں کو چمن یاد آ گیا ہے
مجھے وہ گل یاد آ گیا ہے

لچکتی شاخ نے جب سر اٹھایا
کسی کا بانکپن یاد آ گیا ہے
(رفعت سلطان)
 

عمر سیف

محفلین
نام لیتا ہوں خدا کا میں ترے ذکر سے قبل
یوں تیری یاد میں برکت بھی تو پڑ سکتی ہے
(یاسر علی)
 

عمر سیف

محفلین
مجھے فرصت ہی فرصت ہے
سویرے جلد اٹھنا ہے
نہ شب کو دیر سے سونا
کہیں باہر نہیں جانا
کسی سے بھی نہیں ملنا
نہ کوئی فکر لاحق ہے
نہ کوئی یاد باقی ہے
مگر یہ آخری مصرعہ
ذرا سا جھوٹ لگتا ہے
(زہرہ نگار)
 

عمر سیف

محفلین
گھیر لیتے ہیں مجھے رستے تیری یادوں کے
جب بھی کرتا ہوں ترے بعد سفر شام کے بعد
(فرحت عباس شاہ)
 
Top