یاز
محفلین
عبداللہ بھائی سے ایک دوسرے فورم (ڈبلیو ڈبلیو ڈبلیو ڈاٹ ٹوں ڈاٹ کام) پہ شناسائی ہوئی۔ دس سال سے زائد تو ہو ہی گئے ہوں گے۔ بے تکلف دوستی کی وجہ کچھ تو مشترکہ دلچسپیاں تھیں، کرکٹ وغیرہ۔ اور ابتدا میں کافی حد تک نظریات کا تصادم بھی ہوا کرتا تھا، جس کی وجہ سے کافی بات چیت بڑھی۔ پھر کچھ انہوں نے اپنے نظریات سے رجوع کر لیا، کچھ ہمیں کوٹ پیٹ کر قائل کر لیا۔ (بہت زور سے قہقہہ لگانے والی سمائیلی).آپ اور عبداللہ محمد بھائی کافی بے تکلف دوست ہیں۔ یہ دوستی کب سے ہے؟ کبھی بالمشافہ ملاقات بھی رہی ہے؟
ویسے ابھی تک بالمشافہ ملاقات نہیں ہوئی۔
یہ تو مشکل سوال ہے جناب۔آپ نے اب تک بہت سیر و سیاحت کی ہے۔ سب سے یادگار سفر کون سا رہا ہے اور کیوں؟
بیرونِ ملک کے سفر تو یادگار رہے ہی۔ تاہم پاکستان میں بھی بہت سے سفر کسی نہ کسی پہلو سے یادگار ہی رہے۔ تاہم پھر بھی اگر ایک سفر کو چننا ہو تو ہم گلگت کے پہلے سفر کو یادگار قرار دیں گے۔ اس سفر میں خنجراب، ہنزہ، نلتر، فیئری میڈوز، نانگاپربت بیس کیمپ، سکردو، ست پارہ، شنگریلا، اپر کچورا جھیل وغیرہ کی زیارت کی تھی۔ اس سفر کے یادگار ہونے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ یہ زمانہ طالبعلمی میں یعنی کافی عسرت کے ایام میں کیا تھا۔ ہمیں ابھی بھی یاد ہے کہ ہم چار دوست تھے اور ایک جگہ ہم نے ایسا کھانا بھی کھایا جس کا مجموعی خرچہ 6 روپے تھا۔
دیوسائیکوئی ایسا سیاحتی مقام جس کے بارے میں آپ کہہ سکیں ”ایک بار دیکھا ہے، دوبارہ دیکھنے کی ہوس ہے“۔
خنجراب
شندور
آخری تدوین: