عبداللہ محمد
محفلین
جی بال اب بھارت کے کورٹ میں ہے۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
بھارت نے کھیلنے سے انکار کر دیا-
کہنے لگے ہماری اپنی لیگ شروع ہونے والی ہے- بعد میں دیکھیں گے وغیرہ-
جی بال اب بھارت کے کورٹ میں ہے۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
بالکل درست۔ لیکن جب ہم کشمیر کا تذکرہ آزادیء کشمیر کے ضمن میں کرتے ہیں تو لامحالہ تاریخی طور پر اس سے مراد (جغرافیائی) ریاست کشمیر ہوتی ہے, جو آزادی کے وقت تھی۔ ورنہ تو ہمارا سال کیس ہی ٹھس ہو جائے۔کشمیر کے ایک حصے کے طور پر ہی ذکر کیا تھا۔
کشمیر اصل میں کلچر وغیرہ کے لحاظ سے ایک نہیں ہے بلکہ مختلف اقوام وہاں بستی ہیں جن کی انیسویں صدی سے پہلے کی تاریخ الگ الگ ہے۔
عالمی سیاست اور سیاسیات پہ کافی گہری نظر رکھتے ہیں آپ۔بھارت نے کھیلنے سے انکار کر دیا-
کہنے لگے ہماری اپنی لیگ شروع ہونے والی ہے- بعد میں دیکھیں گے وغیرہ-
نیز یہ بھی تو پوچھتے کہ کونسی کورٹ ہے۔ گراس یا رولینڈ گیروس؟بھارت نے کھیلنے سے انکار کر دیا-
کہنے لگے ہماری اپنی لیگ شروع ہونے والی ہے- بعد میں دیکھیں گے وغیرہ-
عالمی سیاست اور سیاسیات پہ کافی گہری نظر رکھتے ہیں آپ۔
نیز یہ بھی تو پوچھتے کہ کونسی کورٹ ہے۔ گراس یا رولینڈ گیروس؟
یہ آپ کا انفرادی سروے ہے؛ اس پر کیا رائے دی جا سکتی ہے۔
غالباََ سبھی کی ایسی رائے نہ ہو گی اور یہ رائے کوئی جامد شے بھی تو نہیں ہوا کرتی ہے۔ یہ بھی دیکھیے گا کہ گزشتہ دس برس میں ان علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
آپ کو شائد اندازہ نہ ہو پر وہ لوگ بے انتہا بیزار رہتے تھے خاص طور پر گلگتی۔ ہم سے تو یہ تک کہتے تھے کہ ہمیں پاکستانی نہ کہو۔ کوئی کہتا تھا ہمیں چینی کہو، کوئی کہتا تھا ہمیں بھارتی کہو ہم نے بھی بشمول میرے ان کا مذاق بنایا ہوا تھا۔ جب کبھی انڈیا پاکستان کا میچ ہوتا تھا اور پاکستان ہارتا تھا جو کہ زیادہ تر ہارتا ہی رہتا ہے تو ہم دوسرے دن جا کر ان سے مبارکباد کے چکر میں ٹریٹ گھسیٹنے کی کوشش کرتے تھے۔ جو کہ ہم ہمیشہ حاصل کرنے میں ناکام ہی ناکام رہے
ان کے کافی شکوے تھے۔ وہ کہتے تھے سڑکیں انھوں نے خود بنائیں ہیں، بجلی وغیرہ کا انتظام خود کیا ہے۔ اسمائیلی کہتے تھے کہ انھوں نے الٹی ہماری زیادہ خدمت کی ہے (آغا خان ہسپتال) یہ ساری باتیں تکلیف دہ ضرور لگتی تھیں اور ہم اس وقت مانتے بھی نہیں تھے
جان کی امان پاؤں تو عرض کروں کہ "خصوصی توجہ" دینا ہمارا قومی مشغلہ ہے۔ کسی ایک علاقے کی نشاندہی کریں جس پہ گزشتہ کچھ عرصے میں "خصوصی توجہ" نہ دی گئی ہو۔غالباََ سبھی کی ایسی رائے نہ ہو گی اور یہ رائے کوئی جامد شے بھی تو نہیں ہوا کرتی ہے۔ یہ بھی دیکھیے گا کہ گزشتہ دس برس میں ان علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
بلکہ اس کام میں عدلیہ بھی پیش پیش رہتی ہے۔ سؤموٹو یا از خود نوٹس لینے والا سسٹم شاید ہی کسی اور جمہوری ملک میں ہو۔جان کی امان پاؤں تو عرض کروں کہ "خصوصی توجہ" دینا ہمارا قومی مشغلہ ہے۔ کسی ایک علاقے کی نشاندہی کریں جس پہ گزشتہ کچھ عرصے میں "خصوصی توجہ" نہ دی گئی ہو۔
کچھ لوگوں کی دوکانداری ہی فرقہ ورانہ شدت پسندی سے چلتی ہے، مگر یہ اس دھاگے کا موضوع نہیں، سوائے اس کے کہ موم بتی مافیا اس ایشو کو اٹھا کر اپنا راگ الاپیں اور مذہبی رجحان رکھنے والوں کے خلاف اپنا راگ الاپنا شروع کر دیں۔لئیق بھائی آپ بریلوی ہیں نا
میرا تعلق بھی بنیادی طور پر بریلوی گھرانے سے ہی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ کچھ لوگ اہلِ حدیث ہو گئے، کچھ تبلیغی جماعت کے زیرِ اثر چلے گئے مجھ جیسے لوگوں پر یہ فرق پڑا کہ ہم نے اپنے آپ کو کسی بھی مسلک سے منسلک رکھنا مناسب نہیں سمجھا۔ ہم ہر مسلک وغیرہ کے علماء کی بات سنتے ہیں۔ ہم کسی مخصوص مسلک کی ترجیحات کی بنیاد پر کسی کو مکمل غلط قرار نہیں دیتے۔
صرف ایک مخصوص فرقہ ہی کافر نہیں تھا میں اور آپ بھی ان کتابوں میں کافر ہوتے تھے میرے بھائی میں فرقے والی بات بولنا نہیں چاہتی تھی پر آپ نے اب جب کہہ ہی دی ہے تو میں نے سوچا اب میں بھی بول ہی دوں
سارا مسئلہ ہی نفرت کا ہے آدھے سے زیادہ پاکستان کافر ہے۔ اور اسی نفرت کا نتیجہ تھا کہ یہ لوگ ریاست مخالف کاروائیوں میں بالآخر ملوث ہو گئے۔
میری معلومات کے مطابق کشمیریوں کی اکثریت خودمختاری چاہتی ہے نہ پاکستان سے الحاق نہ بھارت کے زیراقتدار، بھارت سے نفرت مگر پاکستان سے ہمدردی رکھتے ہیں۔آپ کے خیال میں کشمیری کیا چاہتے ہیں؟
عام طور پر تین قسم کی آراء گردش میں رہتی ہیں۔
1۔ پاکستان سے الحاق
2۔ بھارت سے الحاق
3۔ خودمختار ریاست کا قیام
اور جب مذاکرات کا ڈول ڈالا جائے تو پھر ایک آدھ آپشن اور بھی سامنے آ جاتا ہے۔
کچھ لوگوں کی دوکانداری ہی فرقہ ورانہ شدت پسندی سے چلتی ہے، مگر یہ اس دھاگے کا موضوع نہیں، سوائے اس کے کہ موم بتی مافیا اس ایشو کو اٹھا کر اپنا راگ الاپیں اور مذہبی رجحان رکھنے والوں کے خلاف اپنا راگ الاپنا شروع کر دیں۔
کشمیر جہاد کوئی فرقہ ورانہ مسئلہ نہیں ایک سیاسی مسئلہ ہے۔ آپ ایک سوال کا جواب دیں اگر کوئی تنظیم فرقہ ورانہ شدت پسندی، کشمیر کے علاوہ عسکریت پسندی میں ملوث نہ ہو تو کیا آپ کشمیر جہاد کی حمایت کرینگی ؟
یہ بات قرین قیاس ہے، کشمیری خود مختاری چاہتے ہیں اس بات کا اضافہ کر لیجئے، خود مختاری کے بعد سروائیو کر سکتے ہیں یا نہیں یہ ایک الگ بات ہے۔ خود مختاری کے بعد امریکہ یا چین کی گود میں جانا پڑے گا شایدجہاں تک مجھے علم ہے جموں اور لداخ انڈیا کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ گلگت بلتستان پاکستان میں اپنا صوبہ چاہتے ہیں اور کشمیر سے الگ۔ باقی وادی کشمیر اور آزاد کشمیر بچے۔ ان دونوں کے بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتا۔
یہ آپ سے کس نے کہ دیا ؟ کبھی آئی سی سی کی ویب سائٹ پر ریکارڈ چیک کر لیں پاکستان نے بھارت سے زیادہ تر میچ جیتے ہی ہیں۔جب کبھی انڈیا پاکستان کا میچ ہوتا تھا اور پاکستان ہارتا تھا جو کہ زیادہ تر ہارتا ہی رہتا ہے تو ہم دوسرے دن جا کر ان سے مبارکباد کے چکر میں ٹریٹ گھسیٹنے کی کوشش کرتے تھے۔ جو کہ ہم ہمیشہ حاصل کرنے میں ناکام ہی ناکام رہے
یہ آپ سے کس نے کہ دیا ؟ کبھی آئی سی سی کی ویب سائٹ پر ریکارڈ چیک کر لیں پاکستان نے بھارت سے زیادہ تر میچ جیتے ہی ہیں۔
کچھ عرصہ تک میں بھی یہی سمجھتا رہا کہ پاکستان کشمیر میں اپنی جنگ لڑ رہا ہے، مگر یہ بات اب بالکل واضح ہو چکی ہے کہ کشمیر میں جاری اس لڑائی کو کشمیری اپنی لڑائی سمجھتے ہیں اور بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے مجاہدین کے جنازے میں ہزاروں کی تعداد میں شرکت کرتے ہیں ۔ یہ کشمیر کی کی جنگ آزادی ہے اور یہ کشمیریوں کا حق ہے ، پاکستان تو ان کی مدد کر رہا ہے اور کرنی بھی چاہئے۔ بلکہ دوسرے ممالک کو بھی کرنی چاہئے۔قبلہ ایک ایسی جنگ جس میں صرف انڈیا کو “تنگ” ہی کیاُ جا سکتا ہے اور کچھ نہیں، اس کیلئے لاکھوں کشمیریوں کی زندگی اجیرن کرنا میں گناہ سمجھتا ہوں۔ انڈیا کیلئے وہ کشمیری کچھ نہیں، مگر وہ ہمارے بھائی ہیں۔ ان کی تکلیف ہماری تکلیف ہے۔ ان کو امن و سکون سے جینے کا موقع ملنا چاہیے۔
ہوتا ہےجی جن مخصوص سالوں میں پڑھ رہی تھی اس وقت پاکستان کافی ہارا تھا۔ میں معذرت خواہ ہوں میں اپنی بات ٹھیک طرح پہنچا نہیں پائی۔
ویسے مجھے یہاں ایک گلگتی سے بات چیت کا موقع ملا، وہ اپنے لہجے اور شکل سے نہ پنجابی لگتا ہے نہ پٹھان نہ کراچی والا میں نے اس سے پوچھا کہ آپ بنگالی ہیں؟ کہنے لگا میں پاکستانی ہوں بھائی میرا تعلق گلگت سے ہے۔جی جن مخصوص سالوں میں پڑھ رہی تھی اس وقت پاکستان کافی ہارا تھا۔ میں معذرت خواہ ہوں میں اپنی بات ٹھیک طرح پہنچا نہیں پائی۔
گلگت بلتستان کے لوگوں نے سب سے پہلے بغاوت کرکے اپنے آپکو ریاست کشمیر سے الگ کر لیا تھا۔ یوں یہ کشمیر اور انڈیا کی نسبت پاکستان کے زیادہ حامی ہیںویسے مجھے یہاں ایک گلگتی سے بات چیت کا موقع ملا، وہ اپنے لہجے اور شکل سے نہ پنجابی لگتا ہے نہ پٹھان نہ کراچی والا میں نے اس سے پوچھا کہ آپ بنگالی ہیں؟ کہنے لگا میں پاکستانی ہوں بھائی میرا تعلق گلگت سے ہے۔