گر کیا ناصح نے ہم کو قید، اچھا یوں سہی یہ جنونِ عشق کے انداز چھٹ جائیں گے کیا (چچا)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 24، 2007 #301 گر کیا ناصح نے ہم کو قید، اچھا یوں سہی یہ جنونِ عشق کے انداز چھٹ جائیں گے کیا (چچا)
نوید صادق محفلین نومبر 8، 2007 #302 پتھر کہیں گے لوگ، سرِ رہ گزر نہ بیٹھ چہروں کی دھوپ چھاؤں میں یوں بے خبر نہ بیٹھ شاعر: سید آلِ احمد
شمشاد لائبریرین نومبر 8، 2007 #303 میں اسی کے رابطے میں جس طرح ملبوس تھا یوں وہ دامن کھینچ کر مجھ کو برہنہ کر گیا (عدیم ہاشمی)
ع عیشل محفلین دسمبر 17، 2007 #304 غمگین نظر آنے سے کوئی، کیا میر تقی بن جاتا ہے یوں درد کا روپ نہیں ہوتا،یہ ہجر کے سوگ نہیں لگتے
شمشاد لائبریرین دسمبر 18، 2007 #305 ان کی آنکھوں کو یوں دیکھو نہ ‘کمال‘ نئے تیر ہیں۔۔۔ نشانے ڈھونڈتے ہیں
عمر سیف محفلین دسمبر 19، 2007 #306 یوں تو ہر لمحہ تیری یاد کا بوجھل گزرا دل کو محسوس ہوئی تیری کمی شام کے بعد
شمشاد لائبریرین دسمبر 25، 2007 #307 اکثر تیری صورت دیکھ کے یوں محسوس ہوا جیسے دل میں ٹوٹ کہیں بجلی کے تار گئے (رام ریاض)
ع عیشل محفلین جنوری 12، 2008 #308 پھر یوں ہوا کہ راستے یکجا نہیں رہے وہ بھی انا پرست تھا میں بھی انا پرست
شمشاد لائبریرین جنوری 13، 2008 #309 نہ جانے بات کیا ہوئی جو آ گئی یوں درمیاں کہ پھر کبھی نہ چُھٹ سکا غبارِ دل غبارِ جاں (نزہت عباسی)
نوید صادق محفلین اپریل 20، 2008 #310 یوں بھی ہونے کا پتا دیتے ہیں اپنی زنجیر ہلا دیتے ہیں شاعر: باقی صدیقی
شمشاد لائبریرین اپریل 20، 2008 #311 طرف ہونا مرا مشکل ہے میر اس شعر کے فن میں یونہی سودا کبھو ہوتا ہے سو جاہل ہے کیا جانے
نوید صادق محفلین اپریل 21، 2008 #312 عدل وپناہ کی رِدا پہلے تو سر پہ ڈال دی پھر یوں ہوا کہ میرا خوں اس پہ حلال ہوگیا شاعر: منظور ہاشمی
شمشاد لائبریرین مئی 1، 2008 #313 یہ ہجومِ نامرادی دلِ بے قرار کب تک؟ یوں ہی منتظر رہے گا سرِ رہ گزار کب تک؟ (سرور)
ر راجہ صاحب محفلین مئی 7، 2008 #314 پوچھا جو ان سے چاند نکلتا ہے کس طرح زلفوں کو رخ پہ ڈال کر جھٹکا دیا کہ یوں
شمشاد لائبریرین مئی 8، 2008 #315 نہ محبت نہ دوستی کے لیے وقت رکتا نہیں کسی کے لیے دل کو اپنے سزا نہ دے [blink]یوں[/blink] ہی اس زمانے کی بے رخی کے لیے
نہ محبت نہ دوستی کے لیے وقت رکتا نہیں کسی کے لیے دل کو اپنے سزا نہ دے [blink]یوں[/blink] ہی اس زمانے کی بے رخی کے لیے
ر راجہ صاحب محفلین مئی 10، 2008 #316 یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہرِ یک دانہ یک رنکی او آزادی اے ہمتِ مردانہ علامہ اقبال
ر راجہ صاحب محفلین مئی 21، 2008 #317 وہ زہر دیتا تو سب کی نظر میں آجاتا پھر یُوں کیا کہ وقت پر دَوا نہیں دی
شمشاد لائبریرین جولائی 20، 2008 #318 وہ ستارہ ہے چمکنے دو یوں ہی آنکھوں میں کیا ضروری ہے اسے جسم بنا کر دیکھو
ہما محفلین جولائی 22، 2008 #319 شامیں کسی کو مانگتی ہیں آج بھی فراق گو زندگی میں یوں مجھے کوئی کمی نہیں
ر راجہ صاحب محفلین جولائی 24، 2008 #320 لیتے ہیں سانس یوں ہم جوں تار کھینچتے ہیں اب دل گرفتگی سے آزار کھینچتے ہیں