یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں

ایم اے راجا

محفلین
اطلاعاً عرض ہے کہ 28 ستمبر تک کی غزلیں ’سمت‘ میں شامل کی جا سکیں گی۔ کہ یکم اکتوبر تک پوسٹ کرنا ہے۔ سعود میاں کا ہوم ورک شروع ہو چکا ہے۔
بہت شکریہ استادِ محترم کیا ہمیں بھی یہ شرف حاصل ہو سکے گا کے ہماری ایک ادنیٰ کوشش بھی " سمت " میں چھپ کر وقار حاصل کر سکے، یا بندے کی یہ کوشش اس قابل نہیں؟
 

الف عین

لائبریرین
میں نے کب کہا راجا کہ تمہاری گزل اس قابل نہیں؟؟؟ اصلاح کے بعد اگر چہ میں اب بھی چاہوں گا کہ میں نے جو مشورے دئے ہیں، ان پر عمل کر سکو تو مزید بہتر ہے۔ ورنہ بحالتِ مجبوری اسی غزل کو سمت میں شامل کروں گا۔
 

ایم اے راجا

محفلین
دوسری اتنی اصلاح اور کانٹ چھانٹ کے بعد غزل اتنی چیخ رہی ہیکہ میری تو ہمت ہی نہیں ہو رہی کہ اسے مزید زخمی کروں، اگر آپ کریں تو کریں ( دوسری والی)
 

زھرا علوی

محفلین
السلام و علیکم انکل !

لیجیے میری تک بندی بھی حاضر خدمت ہے۔۔۔۔:)

بہا ر، پھول، ستارے ، ٹھہر کے دیکھتے ہیں
خزاں کے رنگ بھی تجھ کو سنور کے دیکھتے ہیں

سنا ہے حرف کو مفہوم تجھ سے ملتے ہیں
"یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں"۔۔۔

تو مثلِ موجِ صبا صحنِ گل میں جب بھی چلے
شفق کے رنگ زمیں پر اتر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے آنکھیں تری جھیل سے بھی گہری ہیں
ملال بن کے تری چشم تر کے دیکھتے ہیں

سنا ہے تاب ِ نظارہ کوئی نہیں رکھتا
یہ امتحاں ہے تو اس سے گزر کے دیکھتے ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
ماشاءاللہ بہت خوبصورت غزل کہی آپ نے زھرا علوی، بلکہ صحیح معنوں میں فراز کے مصرعے کے حق ادا کیا ہے، سبھی اشعار بہت خوبصورت ہیں اور ایک سے بڑھ کر ایک!
 

زھرا علوی

محفلین
بہت بہت شکریہ وارث صاحب !
میری سچ میں بہت حوصلہ افزائی ہوئی ہے آپ کے تبصرے سے کہ پہلی بار میں نے اس انداز کی غزل کہنے کی کوشش کی ہے۔۔۔ :)
 
بھئی واہ جب ہماری بٹیا رانی بھی تک بندیوں‌ کی راہ پر اتر آئی ہیں تو اب ہمیں تو میدان چھوڑ کر تماشائیوں میں شامل ہو جانا چاہئے۔ سوچیئے جن کی شاعری کا یہ عالم ہو وہ تک بندی کریں تو کیا غضب ہوگا۔

بہت خوب بٹٰا رانی۔ بہت خوبصورت کلام ہے۔ اللہ آپ کی صلاحیتوں کو مزید دوبالا کرے۔
 

زھرا علوی

محفلین
بھئی واہ جب ہماری بٹیا رانی بھی تک بندیوں‌ کی راہ پر اتر آئی ہیں تو اب ہمیں تو میدان چھوڑ کر تماشائیوں میں شامل ہو جانا چاہئے۔ سوچیئے جن کی شاعری کا یہ عالم ہو وہ تک بندی کریں تو کیا غضب ہوگا۔

بہت خوب بٹٰا رانی۔ بہت خوبصورت کلام ہے۔ اللہ آپ کی صلاحیتوں کو مزید دوبالا کرے۔


لیں بھائی ہم آپکے ہی تو پیچھے پیچھے تک بندی تک آئے تھے اور آپ اس سے بھی دستبردار ہو گئے تو ہمیں بھی یہی کرنا پڑے گا۔۔۔۔سو پلیز یہ نا کیجیے گا۔۔۔۔:) :) :)
 
بیٹا آپ کو بارہا لگا ہوگا کہ اکثر اساتذہ آپ سے کم جانتے ہیں پھر بھی آپ کو مضامین پڑحاتے ہیں۔ ممکن ہے آپ کو نہ لگا ہو پر مجھے تو ایسا اکثر لگتا رہتا ہے۔ تو یہی مثال میری تھی آپ کے لئے۔ گرچہ میں نے آپ کے اشعار میں تصحیح کی بھی جسارت کی ہے وہ بھی ایسی جگہ جہاں میں یہی کام کرتا تھا۔ پر یہاں آکر مجھ میں یہ تاب بھی نہیں رہی۔ اور ہاں میں نے کبھی کسی شعر پر کچھ کہتے ہوئے اپنی استادی کو ملحوظ نہیں رکھا بلکہ میری بزرگی مجھ سے ایسا کراتی تھی۔

اور بیٹا آپ کو معلوم ہے کہ اب میں آپ سے کبھی اشعار کی فرمائش نہیں کرنے والا۔
 

الف عین

لائبریرین
زہرا۔۔
ابھی پھر غور کیا تو۔۔۔
سنا ہے آنکھیں تری جھیل سے بھی گہری ہیں
ملال بن کے تری چشم تر کے دیکھتے ہیں
کچھ واضح نہیں ہوا۔ ردیف درست فٹ نہیں ہوئی شاید۔ اگر یہ مطلب ہے کہ ’تری چشم تر کا ملال بن کے دیکھتے ہیں‘ تو ’کا دیکھتے ہیں‘ ہونا چاہئے، ’کے دیکھتے ہیں‘ نہیں۔
 
Top