یہ ہم، اٹھے تو ترے شہر میں ہی جادہ کیا
عجب ہیں لوگ، قرینے سفر کے دیکھتے ہیں
بچو۔۔ ہمارے دو مزید اشعار وارد ہوئے ہیں۔ پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی:
کہاں جنوں کا وہ عالم کہ ہو گریباں چاک
نہ جانے کیوں ہمیں لوگ آہ بھر کے دیکھتے ہیں
یہ ہم، اٹھے تو ترے شہر میں ہی جادہ کیا
عجب ہیں لوگ، قرینے سفر کے دیکھتے ہیں
بہت خوب استاذ محترم۔۔۔ کیا بات ہے!بچو۔۔ ہمارے دو مزید اشعار وارد ہوئے ہیں۔ پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی:
کہاں جنوں کا وہ عالم کہ ہو گریباں چاک
نہ جانے کیوں ہمیں لوگ آہ بھر کے دیکھتے ہیں
یہ ہم، اٹھے تو ترے شہر میں ہی جادہ کیا
عجب ہیں لوگ، قرینے سفر کے دیکھتے ہیں
بچو۔۔ ہمارے دو مزید اشعار وارد ہوئے ہیں۔ پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی:
کہاں جنوں کا وہ عالم کہ ہو گریباں چاک
نہ جانے کیوں ہمیں لوگ آہ بھر کے دیکھتے ہیں
یہ ہم، اٹھے تو ترے شہر میں ہی جادہ کیا
عجب ہیں لوگ، قرینے سفر کے دیکھتے ہیں
میرا تو انتقال ہوگیا ہے ۔۔ باقی جمعہ پڑھنے گئے ہیں جمعۃ الوداع ہے آج !
باقاعدہ دعوت دینی پڑے گی کیا سب کو؟ افسوس کہ اب تک سٹیبلشڈ شعراء میں سے کوئی یہاں اپنی تخلیق لے کر نہیں آیا۔ نوید صادق، آصف شفیع، محمد احمد، محمود مغل، ناہید ورک، اور مزید احباب جو یہاں آ کر غائب ہیں جیسے باقی احمد پوری۔ امر شہزاد!!!