نایاب
لائبریرین
برادر محترم،
آپ کے حملوں کا شکریہ۔
اس دھاگے میں بھی میرا یہی مؤقف تھا جو یہاں ہے۔ جو لکھا ہے اسے بار بار پڑھئے۔ یہ حقیقت ہے کہ فرسٹ کزنز کی شادیاں رسول اللہ صلعم کے دور میں بھی ہوتی رہیں۔ کیا اس کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا تھا؟ یہ وہاں بھی ثابت کیا تھا کہ ایسا رسول اکرم کے حکم سے کبھی نہیں ہوا۔ جن نکات پر وہاں بات ہوئی تھی- وہ صرف اتنے ہی تھا کہ ایسا رسول اکرم کے دور میں ہوتا رہا ہےجو دوسروں نے کیا نا کہ رسول اکرم نے۔ آپ نے اس کو یہاں کچھ اس کو کچھ اور ہی رنگ دے دیا ہے۔ جیسا کہ آج کے دور میں اللہ تعالی کے حکم کے خلاف عام طور پر ہوتا ہے اور سب کے لئے قابل قبول ہوتا ہے۔ آپ ایسے جاری عمل سے قرآن حکیم کے حکم کو غلط ثابت کرتے ہیں کرتے رہئیے۔ آپ جب بھی پوچھیں گے کہ کیا ایسا ہوتا ہے تو میں آپ سے اتفاق ہی کروں گا یہ ہاں ایسا ہوتا ہے لیکن میرا کیا خیال ہے وہ بہت ہی صاف ہے کہ اللہ تعالی نے یہ خاص اجازت صرف اور صرف رسول اکرم کو دی تھی عام مسلمانوں کا یہ خاص اجازت حاصل نہیں ۔
میرے محترم بھائی آپ کا یہ استفسارانہ سوال ہی آپ کی قران فہمی پر اشکال پیدا کر رہا ہے ۔
جس ہستی مبارک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حکم بارے استفسار کیا جا رہا ہے ۔ وہ صادق و امین ہستی جو
اللہ کے سچے رسول کے درجہ پر فائز ہوتے اس کلام حق کی مخاطب ٹھہری ۔۔۔۔۔
سورة إبراهيم ( 14 )
وَمَا أَرْسَلْنَا مِن رَّسُولٍ إِلاَّ بِلِسَانِ قَوْمِهِ لِيُبَيِّنَ لَهُمْ فَيُضِلُّ اللّهُ مَن يَشَاء وَيَهْدِي مَن يَشَاء وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ {4}
ہم نے اپنا پیغام دینے کے لیے جب بھی کوئی رسول بھیجا ہے، اس نے اپنی قوم ہی کی زبان میں پیغام دیا ہے تاکہ وہ انہیں اچھی طرح کھول کر بات سمجھائے۔ پھرا للہ جسے چاہتا ہے بھٹکا دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت بخشتا ہے، وہ بالا دست اور حکیم ہے۔
سورة ق ( 50 )
فَذَكِّرْ بِالْقُرْآنِ مَن يَخَافُ وَعِيدِ {45}
پس اےنبیؐ، آپ اس قرآن کے ذریعے سے ہر اس شخص کو نصیحت کیجیے جو میری تنبیہ سے ڈرے۔
اور یہ ہستی پاک اپنے فرائض کو کماحقہ ادا کرتے رحمت العالمین قرار پائی ۔۔۔۔
اس ہستی پاک کے بارے کیسے یہ گمان و قیاس کیا جا سکتا ہے کہ وہ اس " اہم حکم ممنوع " کی تبلیغ و تعلیم سے قاصر رہی یا کسی " سہو و نسیان " کا شکار ہوئی ۔
میرے محترم بھائی کیا آپ اپنے اس دعوی کے بارے کوئی حدیث مبارکہ پیش کر سکتے ہیں جو کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی جانب سے آپ کے پیش کردہ اس دعوی کی تصدیق کر سکے ۔اور اس بنیاد پر یہ " حکم " قائم " کیا جا سکے کہ "فرسٹ کزن سسٹر " سے شادی ممنوع ہے ۔ ؟
اگر آپ ایسا کوئی حکم رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پیش نہیں کر سکتے تو پھر آپ کی جانب سے اس آیت قرانی کی روشنی میں جناب رسول صلی اللہ و آلہ وسلم نے اللہ کی جانب سے آنے والے اک اہم حکم کی واضع تبلیغ کرنے میں " قصدا یا سہوا " روگردانی کی ۔ اور دین ناقص رہ گیا ۔۔۔۔ اور یہ بات کم از کم میرے نزدیک آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات پاک پر امر محال اور بہتان عظیم ہے ۔۔
میرے محترم بھائی آپ جن دلائل کے بل پر " فرسٹ کزن سسٹر " سے شادی کو " ممنوع عام " قرار دے رہے ہیں ۔ ان دلائل کو اگر کسوٹی مان لیا جائے تو امت مسلمہ کا " اجتماع تعداد و طریقہ نماز " ہی مشکوک ٹھہرتا ہے ۔ کہ اللہ نے تو " نماز قائم کرنے کا حکم فرمایا " اور " اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے " نماز پڑھنا " قرار دے دیا ۔۔۔استغفراللہ ۔۔۔
میرے محترم بھائی جب ہمارے پاس قران پاک کی واضح آیات سے یہ ثابت ہے کہ کون کون سے رشتے " محرمات " میں شامل ہیں ۔ تو یہ ساری بحث فضول ٹھہرتی ہے ۔ اور آپ بذات خود اس امر سے اتفاق کر چکے ہیں کہ ایسا " رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دور میں ہوتا رہا " کیا یہ ممکن ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی نگاہوں کے سامنے " امر اللہ " کے مخالف عمل ہوتے دیکھتے رہتے اور خاموشی اختیار فرماتے ۔؟ ۔۔۔۔۔ استغفراللہ
میرے محترم بھائی " یہ جو کچھ آیات قرانی " نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے لیئے خاص قرار دیتے " چھوٹ " کا شور مچایا جاتا ہے ۔ یہی " چھوٹ " گستاخوں کو نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شخصیت و کردار پر زبان درازی کرنے کی بنیاد فراہم کرتی ہے ۔
عرض یہ ہے کہ اپنی حمایت کے لئےشیطانی راستہ اختیار کرنے کے بجائے قرآن حکیم کا راستہ اختیار کیجئے ۔
فرسٹ کزنز سسٹرز سے شادی کرنے کے معاملے میں میں کبھی بھی قرآن حکیم کے حکم کے خلاف عادل سہیل صاحب سے متفق نہیرہا۔ یہ درست ہے کہ قران حکیم کی آیات متشابہہ یعنی ایک دوسرے سے ملتی جلتی ہ ہیں لیکن آپ کی پیش کردہ آیات کا تعلق بھائی اس معاملے سے بالکل بھی نہیں بنتا ہے۔ یعنی نایاب آپ کی پیش کردہ آیت، کسی طور اس موضوع سے تعلق نہیں رکھتی۔ قرآن حکیم پڑھنا اور سمجھنا کسی طور گمراہی نہیں ہے۔ اللہ تعالی ہم سب کو ہدایت عطا فرمائیں ۔
یہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ آپ جو کچھ بھی کیجئے وہ آپ کا دین ہے --
لَكُمْ دِينُكُمْ وَلِيَ دِينِ -- یہ کسی بھی طور نبی اکرم پرنور کی ذات مبارک پر کوئی الزام نہیں ۔ آپ کے محبوب کرداروں نے اس آیت پر کوئی بات نہیں کی۔ آپ کہیں کی بات کہیں ملا رہے ہیں۔
قران پاک کیسے ہدایت کی روشنی بخشتا ہے اور کیسے فاسقوں کے لیئے گمراہی کی تاریکی کو تاریک تر کرتا ہے درج ذیل آیات اس کی روشن دلیل ہیں ۔
قرآن حکیم میں اسلوب تبلیغ اس امر پر استوار ہے کہ یہ اپنے ایک حصے میں بیان کردہ احکامات و فرائض کی تفسیر دوسرے حصے سے کرتا ہے اور پوری بات تب ہی سمجھ میں آسکتی ہے جب کہ اسی موضوع سے متعلق قرآن کی دیگر آیات سے بھی رہنمائی لی جائے۔بےشک اس میں کوئی شک نہیں کہ ہدایت و گمراہی اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے اور کسی دوسرے کو اس پر کوئی اختیار نہیں ،لیکن اللہ کس کو گمراہ کرتا ہے اور کس کو ہدایت کا راستہ دکھاتا ہے اور اس کے لیے اللہ کی طے شدہ سنت کیا ہے اور اس نے کونسا معیار مقرر فرما رکھا ہے، ؟؟
سورة الأنعام ( 6 )
۔۔۔ مَن يَشَإِ اللهُ يُضْلِلْهُ وَمَن يَشَأْ يَجْعَلْهُ عَلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ {39}
اللہ جسے چاہتا ہے بھٹکا دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے سیدھے رستے پر لگا دیتا ہے۔
سورة النحل ( 16 )
وَلَوْ شَاء اللهُ لَجَعَلَكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلكِن يُضِلُّ مَن يَشَاء وَيَهْدِي مَن يَشَاء وَلَتُسْأَلُنَّ عَمَّا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ {93}
اگر اللہ کی مشیت یہ ہوتی(کہ تم میں کوئی اختلاف نہ ہو) تو وہ تم سب کو ایک ہی امت بنا دیتا، مگر وہ جسے چاہتاہے گمراہی میں ڈالتاہے اور جسے چاہتاہے راہِ راست دکھا دیتاہے، اور ضرور تم سے تمہارے اعمال کی بازپرس ہو کر رہے گی۔
سورة القصص ( 28 )
إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَكِنَّ اللهَ يَهْدِي مَن يَشَاء وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ {56}
(اے نبی ﷺ) تم جسے چاہواسے ہدایت نہیں دے سکتے، مگر اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اور وہ اُن لوگوں کو خوب جانتا ہے جو ہدایت قبول کرنے والے ہیں۔
سورة البقرة ( 2 )
لَّيْسَ عَلَيْكَ هُدَاهُمْ وَلَ۔كِنَّ اللهَ يَهْدِي مَن يَشَاء ۔۔۔ {272}
اے محمدؐ، لوگوں کو ہدایت بخش دینے کی ذمہ داری تم پر نہیں ہے۔ ہدایت تو اللہ ہی جسے چاہتا ہے بخشتا ہے۔
سورة النحل ( 16 )
إِن تَحْرِصْ عَلَى هُدَاهُمْ فَإِنَّ اللهَ لاَ يَهْدِي مَن يُضِلُّ وَمَا لَهُم مِّن نَّاصِرِينَ {37}
اےنبیؐ، تم چاہے ان کی ہدایت کے کتنے ہی حریص ہو، مگر اللہ جس کو بھٹکا دیتاہے پھر اسے ہدایت نہیں دیا کرتا اور اس طرح کےلوگوں کی مددکوئی نہیں کر سکتا۔
سورة الزمر ( 39 )
۔۔۔ وَمَن يُضْلِلِ اللهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ {36} وَمَن يَهْدِ اللهُ فَمَا لَهُ مِن مُّضِلٍّ ۔۔۔ {37}
اللہ جسے گمراہی میں ڈال دے اسے کوئی راستہ دکھانے والا نہیں، اور جسے وہ ہدایت دے اسے بھٹکانے والا بھی کوئی نہیں۔
سورة الرعد ( 13 )
۔۔۔وَمَن يُضْلِلِ اللهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ {33}
اور جس کو اللہ گمراہی میں پھینک دے اسے کوئی راہ دکھانے والا نہیں۔
سورة الإسراء ( 17 )
وَمَن يَهْدِ اللهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُمْ أَوْلِيَاء مِن دُونِهِ ۔۔۔ {97}
جس کواللہ ہدایت دے دے وہی ہدایت پانےوالا ہے،اور جسے وہ گمراہی میں ڈال دے تو اس کے سوا ایسےلوگوں کے لیے تو کوئی حامی و ناصر نہیں پا سکتا۔
سورة الزمر ( 39 )
اللَّهُ نَزَّلَ أَحْسَنَ الْحَدِيثِ كِتَابًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِيَ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُودُ الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ ثُمَّ تَلِينُ جُلُودُهُمْ وَقُلُوبُهُمْ إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ ذَلِكَ هُدَى اللَّهِ يَهْدِي بِهِ مَنْ يَشَاء وَمَن يُضْلِلْ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ هَادٍ {23}
اللہ نے بہترین کلام اتارا ہے، ایک ایسی کتاب جس کے تمام اجزاء ہم رنگ ہیں اور جس میں بار بار مضامین دہرائے گئے ہیں۔ اسے سن کر اُن لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں جو اپنے رب سے ڈرنے والے ہیں، اور پھر ان کےجسم اور ان کے دل نرم ہوکر اللہ کے ذکر کی طرف راغب ہوجاتے ہیں۔ یہ اللہ کی ہدایت ہے جس سے وہ راہ راست پر لے آتا ہے جسے چاہتا ہے۔ اور جسے اللہ ہی ہدایت نہ دے اس کے لیے پھر کوئی ہادی نہیں ہے ۔
سورة سبأ ( 34 )
وَيَرَى الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ الَّذِي أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ هُوَ الْحَقَّ وَيَهْدِي إِلَى صِرَاطِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ {6}
اے نبیؐ ، علم رکھنے والے خوب جانتے ہیں کہ جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے نازل کیاگیا ہے وہ سراسر حق ہے اور خدائے عزیز و حمید کا راستہ دکھاتا ہے۔
سورة الأنعام ( 6 )
ذَلِكَ هُدَى اللهِ يَهْدِي بِهِ مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ ۔۔۔ {88}
یہ اللہ کی ہدایت ہے جس کے ساتھ وہ اپنے بندوں میں سے جس کی چاہتا ہے رہنمائی فرماتاہے۔
سورة المائدة ( 5 )
۔۔۔قَدْ جَاءكُم مِّنَ اللّهِ نُورٌ وَكِتَابٌ مُّبِينٌ {15} يَهْدِي بِهِ اللهُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَهُ سُبُلَ السَّلاَمِ وَيُخْرِجُهُم مِّنِ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ بِإِذْنِهِ وَيَهْدِيهِمْ إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ {16}
تمہارے پاس اللہ کی طرف سے روشنی آگئی ہے اور ایک ایسی حق نما کتاب جس کے ذریعہ سے اللہ اُن لوگوں کو جو اُس کی رضاکے طالب ہیں سلامتی کے طریقے بتاتا ہے اور اپنے اذن سے اُن کو اندھیروں سے نکال کر اُجالے کی طرف لاتا ہے اور سیدھے راستے کی طرف اُن کی رہنمائي کرتا ہے۔
سورة ق ( 50 )
فَذَكِّرْ بِالْقُرْآنِ مَن يَخَافُ وَعِيدِ {45}
پس اےنبیؐ، آپ اس قرآن کے ذریعے سے ہر اس شخص کو نصیحت کیجیے جو میری تنبیہ سے ڈرے۔
سورة النساء ( 4)
مَّنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللهَ ۔۔۔ {80}
جس نے رسولؐ کی اطاعت کی اس نے دراصل اللہ کی اطاعت کی
سورة التكوير ( 81 )
إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ {27} لِمَن شَاء مِنكُمْ أَن يَسْتَقِيمَ {28} وَمَا تَشَاؤُونَ إِلَّا أَن يَشَاء اللهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ {29}
یہ تو سارے جہان والوں کے لئے ایک نصیحت ہے، تم میں سے ہر اس شخص کے لئے جو راہ راست پر چلنا چاہتا ہو ۔ اور تمہارے چاہنے سے کچھ نہیں ہوتا جب تک کہ اللہ رب العالمین نہ چاہے۔
سورة البقرة ( 2 )
إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحْيِي أَن يَضْرِبَ مَثَلاً مَّا بَعُوضَةً فَمَا فَوْقَهَا فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُواْ فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُواْ فَيَقُولُونَ مَاذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهَ۔ذَا مَثَلاً يُضِلُّ بِهِ كَثِيراً وَيَهْدِي بِهِ كَثِيراً وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلاَّ الْفَاسِقِينَ {26}
ہاں، اللہ اس سے ہرگز نہیں شرماتا کہ مچھر یا اس سے بھی حقیر تر کسی چیز کی تمثیلیں دے۔ جو لوگ حق بات کو قبول کرنےوالے ہیں، وہ انہی مثالوں کو دیکھ کر جان لیتےہیں کہ یہ حق ہے جو اُن کے رب ہی کی طرف سے آیا ہے اور جو ماننے والے نہیں ہیں، وہ انہیں سن کر کہنے لگتے ہیں کہ ایسی مثالوں سے اللہ کو کیا سروکار؟ اِس طرح اللہ ایک ہی بات سے بہتوں کو گمراہی میں مبتلا کر دیتا ہے اور بہتوں کو راہ ِراست دکھا دیتا ہے۔ اور اُس سے گمراہی میں وہ اُنہی کو مبتلا کرتا ہے جو فاسق ہیں۔
سورة الرعد ( 13 )
۔۔۔قُلْ إِنَّ اللهَ يُضِلُّ مَن يَشَاء وَيَهْدِي إِلَيْهِ مَنْ أَنَابَ {27}
کہو اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کر دیتا ہے اور اپنی طرف آنے کا راستہ اُسی کودکھاتا ہے جو اُس کی طرف رجوع کرے۔
سورة الشورى (42)
۔۔۔ اللَّهُ يَجْتَبِي إِلَيْهِ مَن يَشَاء وَيَهْدِي إِلَيْهِ مَن يُنِيبُ {13}
اللہ جسے چاہتا ہے اپنا کر لیتا ہے، اور وہ اپنی طرف آنے کا راستہ اُسی کودکھاتا ہے جو اُس کی طرف رجوع کرے۔
سورة الزمر ( 39 )
وَالَّذِينَ اجْتَنَبُوا الطَّاغُوتَ أَن يَعْبُدُوهَا وَأَنَابُوا إِلَى اللَّهِ لَهُمُ الْبُشْرَى ۔۔۔ {17}
جن لوگوں نے طاغوت کی بندگی سے اجتناب کیا اور اللہ کی طرف رجوع کرلیا ان کے لیے خوشخبری ہے۔
سورة غافر ( 40)
هُوَ الَّذِي يُرِيكُمْ آيَاتِهِ وَيُنَزِّلُ لَكُم مِّنَ السَّمَاء رِزْقًا وَمَا يَتَذَكَّرُ إِلَّا مَن يُنِيبُ {13}
وہی ہے جو تم کو اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور آسمان سے تمہارے لیے رزق نازل کرتا ہے، مگر(ان نشانیوں کے مشاہدے سے)سبق صرف وہی شخص لیتا ہے جو اللہ کی طرف رجوع کرنےوالاہو۔
سورة العنكبوت ( 29 )
وَالَّذِينَ جَاهَدُوا فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا وَإِنَّ اللَّهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِينَ {69}
اور جو لوگ ہماری خاطر مجاہدہ کریں گے انہیں ہم اپنے راستے دکھائیں گے، اور یقیناً اللہ نیکوکاروں ہی کے ساتھ ہے۔
سورة الرعد ( 13 )
۔۔۔قُلْ إِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ اللهَ وَلا أُشْرِكَ بِهِ إِلَيْهِ أَدْعُو وَإِلَيْهِ مَآبِ {36}
اےنبیؐ، کہہ دو “مجھے تو صرف اللہ کی بندگی کا حکم دیا گیا ہے اور اس سے منع کیا گیاہے کہ کسی کو اس کے ساتھ شریک ٹھیراؤں، لہذا میں اُسی کی طرف دعوت دیتا ہوں اور اسی کی طرف میرا رجوع ہے”۔
سورة لقمان (31 )
۔۔۔ وَاتَّبِعْ سَبِيلَ مَنْ أَنَاب َ إِلَيَّ ۔۔۔ {15}
پیروی اُس شخص کے راستے کی کر جس نے میری طرف رجوع کیاہے۔
سورة البقرة ( 2 )
۔۔۔وَاللهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ {258}
اور اللہ ظالموں کو راہ ِراست نہیں دکھایا کرتا۔
سورة البقرة ( 2 )
۔۔۔وَاللهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ {264}
اورکافروں کو سیدھی راہ دکھانا اللہ کا دستور نہیں ہے۔
سورة المائدة ( 5 )
وَاللّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ {108}
اللہ نافرمانی کرنے والوں(فاسقوں) کو ہدایت نہیں دیتا۔
سورة النساء (4)
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ وَظَلَمُواْ لَمْ يَكُنِ اللّهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَلاَ لِيَهْدِيَهُمْ طَرِيقاً {168} إِلاَّ طَرِيقَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا وَكَانَ ذَلِكَ عَلَى اللّهِ يَسِيرًا {169}
جن لوگوں نے کفر و بغاوت کا طریقہ اختیار کیا اور ظلم و ستم پر اتر آئے ہیں اللہ ان کو ہرگز معاف نہ کرے گا اور انہیں کوئي راستہ بجز جہنم کے راستے کے نہ دکھائے گا جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ کے لیے یہ بہت آسان ہے۔
سورة النحل ( 16 )
إِنَّ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِ اللّهِ لاَ يَهْدِيهِمُ اللّهُ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ {104}
جو لوگ اللہ کی آیت کو نہیں مانتے اللہ ان کو کبھی ہدایت (صحیح بات تک پہنچنے کی توفیق)نہیں دیتا اور ایسے لوگوں کے لیے دردناک عذاب ہے۔
سورة غافر ( 40)
۔۔۔إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ {28}
اللہ کسی ایسے شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے گزرجانےوالا اور کذاب ہو۔
سورة الزمر ( 39 )
أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِهِ أَوْلِيَاء مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَى إِنَّ اللَّهَ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ فِي مَا هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ كَاذِبٌ كَفَّارٌ {3}
خبردار ، دین خالص اللہ کا حق ہے۔ رہے وہ لوگ جنہوں نے اُس کے سوا دوسرے سرپرست بنا رکھے ہیں(اور اپنے اس فعل کی توجیہ یہ کرتے ہیں کہ ) ہم تو اُن کی عبادت صرف اس لیے کرتےہیں کہ وہ اللہ تک ہماری رسائی کرادیں، اللہ یقیناًان کےدرمیان ان تمام باتوں کا فیصلہ کردے گا جن میں وہ اختلاف کر رہے ہیں ۔ اللہ کسی ایسے شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو جھوٹا اور منکر حق ہو۔
سورة الأعراف ( 7 )
سَأَصْرِفُ عَنْ آيَاتِيَ الَّذِينَ يَتَكَبَّرُونَ فِي الأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَإِن يَرَوْاْ كُلَّ آيَةٍ لاَّ يُؤْمِنُواْ بِهَا وَإِن يَرَوْاْ سَبِيلَ الرُّشْدِ لاَ يَتَّخِذُوهُ سَبِيلاً وَإِن يَرَوْاْ سَبِيلَ الْغَيِّ يَتَّخِذُوهُ سَبِيلاً ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا وَكَانُواْ عَنْهَا غَافِلِينَ {146}
میں اپنی نشانیوں سے ان لوگوں کی نگاہیں پھیردونگا جو بغیر کسی حق کے زمین میں بڑے بنتے ہیں ، وہ خواہ کوئی نشانی دیکھ لیں کبھی اس پر ایمان نہ لائيں گے، اگر سیدھا راستہ اُن کے سامنے آئے تو اسے اختیار نہ کریں گے اور اگر ٹیڑھا راستہ نظر آئے تو اس پر چل پڑیں گے، اس لیے کہ انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا اور ان سے بے پرواہی کرتے رہے۔:
سورة الأنعام ( 6 )
فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللهِ كَذِبًا لِيُضِلَّ النَّاسَ بِغَيْرِ عِلْمٍ إِنَّ اللهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ {144}
پھراس شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہو گا جو اللہ کی طرف منسوب کر کے جھوٹی بات کہے تاکہ علم کے بغیر لوگوں کی غلط رہنمائي کرے۔ یقیناً اللہ ایسے ظالموں کو راہِ راست نہیں دکھاتا۔
سورة القصص ( 28 )
۔۔۔ وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ هَوَاهُ بِغَيْرِ هُدًى مِّنَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ {50}
اور اُس شخص سے بڑھ کر کون گمراہ ہو گا جو خدائی ہدایت کے بغیر بس اپنی خواہشات کی پیروی کرے؟ اللہ ایسے ظالموں کو ہرگز ہدایت نہیں بخشتا۔
سورة الصف (61)
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ وَهُوَ يُدْعَى إِلَى الْإِسْلَامِ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ {7}
اب بھلا اس شخص سے بڑا ظالم اور کون ہو گا جو اللہ پر جھوٹے بہتان باندھے حالانکہ اسے اسلام (اللہ کے آگے سر اطاعت جھکا دینے) کی دعوت دی جا رہی ہو؟ا یسے ظالموں کو اللہ ہدایت نہیں دیا کرتا۔
سورة فاطر ( 35 )
أَفَمَن زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ فَرَآهُ حَسَنًا فَإِنَّ اللهَ يُضِلُّ مَن يَشَاء وَيَهْدِي مَن يَشَاء ۔۔۔{8}
(بھلا کچھ ٹھکانا ہے اُس شخص کی گمراہی کا) جس کے لیے اس کا برا عمل خوشنما بنا دیا گیا ہو اور وہ اسے اچھا سمجھ رہا ہو؟ حقیقت یہ ہے کہ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں ڈال دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے راہ ِراست دکھا دیتا ہے۔
سورة الأنعام ( 6 )
فَمَن يُرِدِ اللّهُ أَن يَهْدِيَهُ يَشْرَحْ صَدْرَهُ لِلإِسْلاَمِ وَمَن يُرِدْ أَن يُضِلَّهُ يَجْعَلْ صَدْرَهُ ضَيِّقًا حَرَجًا كَأَنَّمَا يَصَّعَّدُ فِي السَّمَاء كَذَلِكَ يَجْعَلُ اللّهُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ {125} وَهَ۔ذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِيمًا قَدْ فَصَّلْنَا الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَذَّكَّرُونَ {126}
پس (یہ حقیقت ہے کہ)اللہ جسے ہدایت بخشنے کا ارادہ کرتا ہے اُس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے اور جسے گمراہی میں ڈالنے کا ارادہ کرتا ہے اس کے سینے کو تنگ کر دیتا ہے اور ایسا بھینچتا ہے کہ(اسلام کا تصور کرتے ہی ) اُسے یوں معلوم ہونے لگتا ہے کہ گویا اس کی روح آسمان کی طرف پرواز کر رہی ہے۔اس طرح اللہ (حق سے فرار اور نفرت کی)نا پاکی اُن لوگوں پر مسلط کر دیتا ہےجو ایمان نہیں لاتے، حالانکہ یہ راستہ تمہارے رب کا سیدھا راستہ ہے اور اس کے نشانات اُن لوگوں کےلیے واضح کردیے گئے ہیں جو نصیحت قبول کرتے ہیں۔