سگی پھوپھی ، خالہ ، ماموں اور چچا کی اولاد فرسٹ کزن اور رشتے میں لگنے والوں کی صرف کزن ۔یہ تو کزن ہوئے اور فرسٹ کزن سے مراد پہلا بچہ جسے پنجابی میں "پلیٹھی دا" بھی کہتے ہیں ہو گی
سگی پھوپھی ، خالہ ، ماموں اور چچا کی اولاد فرسٹ کزن اور رشتے میں لگنے والوں کی صرف کزن ۔یہ تو کزن ہوئے اور فرسٹ کزن سے مراد پہلا بچہ جسے پنجابی میں "پلیٹھی دا" بھی کہتے ہیں ہو گی
بالکل درست۔مامے دی کُڑی،چاچے تائے دی کُڑی،ماسی دی تی،پھوپھی دی کُڑی
کیا یہ درست ہے؟
شکر ہے آپ نے بتا دیا ورنہ میری شادی کہیں حرام نہ ہوجاتیسگی پھوپھی ، خالہ ، ماموں اور چچا کی اولاد فرسٹ کزن اور رشتے میں لگنے والوں کی صرف کزن ۔
شمشاد بھائی، اس سے پتا چلتا ہے کہ خان صاحب یہ کام نیک نیتی سے تو ہرگز نہیں کررہے۔ شاید فواد کی طرح خان صاحب بھی مامور ہیں۔نایاب بھائی نے جو حوالہ عادل سہیل صاحب کا دیا ہے اور اس کے آگے خان صاحب نے جو لکھا ہے، اس کے بعد تو انہیں کچھ کہنا ہی نہیں چاہیے۔
نیتوں کا حال رب ہی جانتا ہے۔ ہم کسی کی نیت پر شک نہیں کر سکتے اُس کے خیالات کو چیلنج ضرور کر سکتے ہیں۔شمشاد بھائی، اس سے پتا چلتا ہے کہ خان صاحب یہ کام نیک نیتی سے تو ہرگز نہیں کررہے۔ شاید فواد کی طرح خان صاحب بھی مامور ہیں۔
ساجد بھائی، میں نے نیت والی بات اس لئے کہی ہے کیونکہ اگر وہ نیک نیتی سے یہ سب کررہے ہوتے تو ایک جگہ سے دلائل مل جانے کے بعد دوسری جگہ اس بحث کو نئے سرے سے نہ چھیڑتے اور افسوس کی بات ہے کہ اس بات کے مبرہن ہونے کے باوجود وہ کمال ڈھٹائی سے اپنے بودے مؤقف پر اڑے ہوئے ہیں۔نیتوں کا حال رب ہی جانتا ہے۔ ہم کسی کی نیت پر شک نہیں کر سکتے اُس کے خیالات کو چیلنج ضرور کر سکتے ہیں۔
اس کا جواب تو وہ خود ہی دے سکتے ہیں ۔ ویسے نایاب بھائی کے مراسلے کے بعد انہوں نے اس بحث میں ابھی تک نیا مراسلہ نہیں بھیجا۔ ہاں یہ بات معقولیت کے عین قریب ہے کہ جب ایک جگہ آپ ایک مؤقف پر متفق ہوتے ہیں تو دوسری جگہ اسی معاملے پر وہی مؤقف اختیار کرنا چاہئیے۔ساجد بھائی، میں نے نیت والی بات اس لئے کہی ہے کیونکہ اگر وہ نیک نیتی سے یہ سب کررہے ہوتے تو ایک جگہ سے دلائل مل جانے کے بعد دوسری جگہ اس بحث کو نئے سرے سے نہ چھیڑتے اور افسوس کی بات ہے کہ اس بات کے مبرہن ہونے کے باوجود وہ کمال ڈھٹائی سے اپنے بودے مؤقف پر اڑے ہوئے ہیں۔
شکریہ بھائی نایاب
میں سمجھا سس بھی ساس، نند دیورانی کی طرح کا کوئی رشتہ ہے۔ اور رشتوں سے لاعلمی کی بنیاد پر آپ کے جملے کو اس طرح پڑھا۔
میری x کی y کی شادی اپنی امی کے کزن سےہوئی ہے
بعد میں معلوم ہو کہ سس= سسٹر
میرے محترم بھائی عاجزانہ التجا ہے کہ اس فرمان الہی پر غور فرمائیں ۔
(ھو الّذی انزل علیک الکتاب منہ آیات محکمات ھن امُّ الکتاب و أُخَرُ متشابھات فامّا الّذین فی قلوبھم زیغ فیتبعون ما تشابہ منہ ابتغاء الفتنة و ابتغاء تاویلہ وما یعلم تاویلہ اّلا اللّٰہ و الرّاسخون فی العلم یقولون آمنا بہ کل من عند ربنا و ما یذکر الا اولوا الالباب ربنا لا تزغ قلوبنا بعد اذ ہدیتنا و ھب لنا من لدنک رحمة انک انت الوھاب) (١)
وہ خدا وہی ہے جس نے آپ پر ایسی کتاب نازل کی ہے جس کی آیتیں محکم اور واضح ہیں جو اصل کتاب ہے اور کچھ متشابہہ ہیں، جن لوگوں کے دلوں میں کجی ہے وہ انہیں متشابہات کی پیروی کرتے ہیں تاکہ فتنے بھڑکائیں اور من مانی تاویلیں کریں حالانکہ اس کی تاویل کا علم خدا اور ان لوگوں کو ہے جو علم میں رسوخ رکھتے ہیں وہ تو یہی کہتے ہیں: ہم اس کتاب پر ایمان رکھتے ہیں یہ سب آیتیں تو خدا ہی کی طرف سے آئی ہیں، (لیکن)نصیحت تو صاحبان عقل ہی اخذ کرتے ہیں، پروردگارا ہم سب کو ہدایت دینے کے بعد ہمارے دلوں کو کج نہ ہونے دے اور اپنے پاس سے ہمیں رحمت عطا کر بیشک تو بڑا فیاّض ہے ۔
آل عمران
{ 7 - 9 }
اللہ تعالی ہم سب کو قران فہمی کی توفیق عطا فرماتے ہمیں گمراہیوں سے دور رکھے آمین
اندازہ ہوگیا ہے کہ آُ کے پاس جوابی نکتہ کچھ نہیں تو آپ آپ آکئے کیچڑ اچھالنے پر۔ آپ گنئے کہ اس ہی دھاگے میں صلی اللہ علیہ وسلم کتنی بار لکھا ہے۔؟؟؟؟ گن کر رپورٹ کیجئے۔ پھر آُ مراسلات دوسرے دھاگوں میں ادھر سے ادھر لے جاسکتے ہیں تو درستگی کے نیک کام بھی کر لیا کیجئےفاروق صاحب مجھے نہیں معلوم آپکا مذہب کیا ہے مگر کم از کم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو پورا لکھ لیا کرو۔
اس چیز سے آپکی اسلامی تعلیمات ظاہر ہورہی ہیں
اب یہ مت کہہ دینا صلعم لکھنا جائز ہے
جناب فاروق سرور صاحب !
مجھے تو وضاحت اس عبارت کی مطلوب تھی جو آپ کی محولہ ویب سائیٹ سے پیش کی گئی تھی لیکن آپ نے ا س سے تو گریز کیا اور مزید کچھ اور ہی سمجھانا شروع کر دیا ، ویسے آپ نے فاتح بھائی کے سوال کا جواب بھی نہیں دیا۔ آپ تو آیت کی شرح فرما رہے ہیں یہ تو بعد کی بات ہے آپ ذرا اپنے پیش کردہ ترجمہ کی سند یا حوالہ ہی فراہم کردیجیے یا عربی قواعد کی رو سے اپنا پیش کردہ ترجمہ کی وضاحت کیجیے ۔
اور مناسب تو یہی ہو گا کہ آپ خود ایسا کریں بصورت دیگر مجھے االلہ کے کلام کی اس خدمت پر یقینا خوشی حاصل ہوگی ۔
والسلام