گُلِ یاسمیں
لائبریرین
سوچ رہے کہ ہم تو مزے سے دھوپ لگا رہے۔۔۔ ایک ایک کرن قیمتی لگ رہی ہے
چین میں چِین کوڑیوں ملتا ہے بھیا سُنا ہے کچھ ایسا !تو کیوں نہ خریدا جائے یہ چِین ۔ذرا سوچنے کی بات ہے کہ انسان ہر ناگوار شے سے بھی کوئی نہ کوئی بھلائی اخذ کر لیتا ہے۔
جلد ہی بھیجتے ہیں ساون کی گھٹائیں ہم ۔۔۔زور دار تھپیڑے بھی برسادیتی ہے یہی دھوپ صحراؤں میں ۔
ٹوٹ گیا ثمرین سے آج ہمارا کپ ۔۔۔اور توڑ کر نو دو گیارہ ہوگئیں 😢😢😢😢😢ثمرین نے چائے بنانی چھوڑ دی کیا؟