محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
طبیعت تو صاف ہو گئی ہو گی اس کی۔ آج کل کی زبان میں کہیں تو سافٹویئر اپڈیٹ ہو گیا ہو گا🤓فائدہ بھانجے ایسی زندگی کا کہ کراٹے بھی نہ سیکھے ۔۔البتہ ایک مرتبہ صدر کے علاقے میں کالج سے نکلتے تو ہماری ایک سہیلی اور ہم ساتھ ہوتے وہ بھی ہماری ہم نا م تھیں ۔روز ایک لڑکا پہلے سے گلی میں کھڑا ہوتا اور اوّل فُول بکتا دو دن تو ہم دیکھتے رہے ۔پر ایک دن پٹھانی خون جوش مار گیا)والدہ ہماری یوسف زئی پٹھان )اور والد سید تھے ۔ ہم نے سیما سے کہا آج ہم اسکو چھوڑیں گے نہیں پہلے سے اپنا کوٹ شوز ڈھیلا کرلیا ۔اور شاہ صاحب اُس لفنگے کو بالوں سے پکڑ کے اپنے کوٹ شوز سے اتنا مارا کہ معافیاں مانگنے پر مجبور کردیا ۔🤣🤣🤣🤣🤣🤣
مجھے تو لگتا ہے اس دن آپ نے اپنی ہم نام سہیلی سے کہا ہو گا "ماڑا آج تو ام اس خانہ خراب کا بچہ کو نئیں چوڑے گا"