عظیم

محفلین
رفتار کچه زیادہ ہی تیز تهی مشکلیں آسان ہوتی گئیں اور منزل قریب آتی گئی عین اس وقت جب زندگی کا خاتمہ ہونے والا تها مہرباں نے مہربانی کی​
 

عظیم

محفلین
دنیا کب پہنچانتی ہے ڈاکڑ اور ڈاکو کو صاحب یہ پہچانیں تو اوپر کہیں کی جاتی ہیں یہاں تو ظاہر کو سنوارنے والے اپنا باطن گندہ کئے بیٹھے ہیں
 

عظیم

محفلین
حجاب میں رہنے والے بے حجاب ہوئے پھرتے ہیں ان سے کہئے اپنی آنکھیں بھی چھپا کر رکھیں ہمیں اب کسی کی آنکھوں میں کھونا نہیں ہے اب ہم کسی اور کے ہو چکے
 
Top