یاسر شاہ
محفلین
قرآن کی بعض آیات پہ وہ الگ بات ہے کہ لڑکپن کے سنے گیتوں کے بول یاد آجاتے ہیں جیسے قرآن میں ہے
وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ نَسُوا اللّٰهَ فَاَنْسٰىهُمْ اَنْفُسہم -اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ(۱۹)
ترجمہ:
اور ان لوگوں کی طرح نہ بنو جنھوں نے اللہ کو بھلا دیا تو اللہ نے انہیں ان کی جانیں بھلا دیں ، وہی نافرمان ہیں ۔
والد صاحب مکیش کا ایک گیت سنا کرتے تھے جس کے بول یہ تھے
تری یاد دل سے بھلانے چلا ہوں
میں خود اپنی ہستی مٹانے چلا ہوں
وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ نَسُوا اللّٰهَ فَاَنْسٰىهُمْ اَنْفُسہم -اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ(۱۹)
ترجمہ:
اور ان لوگوں کی طرح نہ بنو جنھوں نے اللہ کو بھلا دیا تو اللہ نے انہیں ان کی جانیں بھلا دیں ، وہی نافرمان ہیں ۔
والد صاحب مکیش کا ایک گیت سنا کرتے تھے جس کے بول یہ تھے
تری یاد دل سے بھلانے چلا ہوں
میں خود اپنی ہستی مٹانے چلا ہوں