سیما علی

لائبریرین
خدائے تعالیٰ نے ہندوستان کو اس عزت سے تو نوازا کہ چندریان 3 چاند پر اتر گیا مگر اب کچھ لوگ اس زعم میں ہیں کہ چاند فتح ہو گیا!
ثمر ہے استاد محترم یہ انکی محنت کا ۔۔۔کہ چندریان تھری خلائی جہاز کامیابی سے چاند کی سطح پر اتر گیا ۔۔۔
اس کامیابی کی مبارکباد آپکی خدمت میں پیش کرتے ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
ثمربار ہوں یہ دعائیں ہماری آپا کی ، آمین۔
تو ۂم نے الہی آمین کہا ۔۔


ٹیپ کے مصرع کی طرح لفظ ثمر بھی دہرایا گیا۔
پر ایسا بارہا ہوتا ہے ۔۔۔ایک لکھتا ہے اور پوسٹ ہونے سے پہلے دوسرا مراسلہ آجاتا ہے۔۔۔اور سوچے بغیر لکھ دیتے ہیں کہ پہلا مراسلہ کیا تھا تو گنگا سیدھی الٹی بہنے لگتی ہے ۔اور الٹی سیدھی 🙀



اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20​

 

الف عین

لائبریرین
پر ایسا بارہا ہوتا ہے ۔۔۔ایک لکھتا ہے اور پوسٹ ہونے سے پہلے دوسرا مراسلہ آجاتا ہے۔۔۔اور سوچے بغیر لکھ دیتے ہیں کہ پہلا مراسلہ کیا تھا تو گنگا سیدھی الٹی بہنے لگتی ہے ۔اور الٹی سیدھی
بہنے دیں جس طرح بہتی ہے! کیا فرق پڑتا ہے
 

عظیم

محفلین
اللہ کا شکر ہے کہ گنگا بہہ تو رہی ہے، کبھی تھوڑا ادھر ادھر ضرور ہو جاتی ہے
کیا گنگا کا بھی کوئی کان ہے جس سے اس کو پکڑ کر سیدھا کر لیا جائے؟
 
یاورمہدی:
ریڈیوپاکستان اور پھر پی ٹی وی کی آن بان شان یاورمہدی نے مواصلات کے اِن دونوں اداروں اور ابلاغِ عامہ کے اِن قومی ذرائع کو جگمگانے کے لیے جامعہ کراچی سے خوب خوب استفادہ کیا۔ اُنہوں نے چن چن کر یہاں سے ٹیلنٹ دریافت کیا اور ذراسی محنت اور کوشش سے اُن میں سےاکثر کو ایوارڈ یافتہ شخصیات ہونے کا اعزاز دلادیا۔
 
ہیرا اور کیچڑ:
ہیرا اگر نالی میں گر جائے تو بھی اُس کی قدروقیمت میں سرِمُو فرق نہیں پڑتا۔نالی میں گرنے سے جو کیچڑ اُس پر لگی اُس کی حیثیت بھی وہی رہتی ہے جوتھی۔
 
وَرَق:
کتابِ زندگی کا ہر ورق دوسروں کے لیے کام کا ہے مگر صاحبِ کتاب کا تجاہل اور تغافل دید کے قابل ہے یعنی وہ اِس کتاب کی جو اُس کی اپنی ہے ، قدر نہیں کرتا۔
 
قصور:
یہ لفظ مجرد پڑھا جائے تو سیدھا مطلب غلطی ،خطا اور کوتاہی لیا جاتا ہے اور ترکیب کی صورت میں کہیں جیسے شہر ِ قصور تو صحیح مفہوم ادا ہوتا ہے اور جھٹ پنجاب کا قدیم شہر قصور ذہن میں آتا ہے ،جس کی اور بہت سی خوبیاں اور خصوصیات ہوں گی مگر دو چیزیں مابہ الامتیاز ہیں۔ملکہ ٔ ترنم نورجہاں بیگم (میڈم نورجہاں) اور میتھی جو قصوری میتھی کے نام سے ہر جنرل اسٹور پر بآسانی مل جاتی ہے ،لیکن میڈم نورجہاں کی بات اور ہے ،اُن جیسی آواز اور اُن کی شخصیت دنیا میں اب کہیں نہیں ۔


۔
 
آخری تدوین:
عیش اور طیش:
بہادرشاہ ظفر نے نکتہ بیان کیا تھا :’’وہ آدمی نہیں جسے عیش میں یادِخدا نہ رہی اور طیش میں خوفِ خدا نہ رہا‘‘۔تو دنیا کی ہر زبان میں اچھی اچھی باتوں پرمبنی شاعری اور نثری تحریریں موجود ہیں ۔ اِس کے باوجود انسان کے انسان پر ظلم کے واقعات کم نہیں ہیں انھیں دیکھ کر لگتا ہے ناصحانہ تحریریں محض الفاظ ہیں اور تقریریں ، آوازیں ہیں فقط۔
 
آخری تدوین:
Top