ضعیف اور کمزور:
انسان کی اکڑفوں اور ہیکڑی دیکھنے والی ہے اور دیکھنے والی ہے وہ حالت بھی جب کو ئی حادثہ اُسے چاروں شانے چت کردیتا ہے ۔تو مطلب یہ ہے کہ عاجزی اور انکساری کا دامن کبھی ہاتھ سے جانے نہ دینا چاہیے ۔
 

سیما علی

لائبریرین
سب سے پہلے یہ شعر میں نے بشیر قلفی والے کی ریڑی پر لکھا دیکھا تھا۔یہ کوئی 1985 کی بات ہے۔
ذرا آسان سے شعر ہمیں بھی یاد ہیں ۔۔۔بس کے پیچھے پڑھے ہوئے ۔۔۔
سوزوکی تجھے قسم ہے ہمت نہ ہارنا
جتنے بھی جمپ آئیں ہنس کر گذارنا

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20​

 
ٹک ٹاکر:
اہل یورپ اور براعظم امریکہ سے دنیا کو نت نئی ایجادات کے جو تحفے ملے ،کمپیوٹر اُن میں سب سے زیادہ اہم اور نمایاں ہے۔تیسری دنیا کے اکثر ممالک سے اِس ایجاد کے جواب میں جو چیز وجود میں آئی وہ ٹک ٹاکر ہے ، جس کے آئے دن محیرالعقول کارنامے سن کر حیرت ہوتی ہے کے رات کی تعریف کریں یا چراغ کوسراہیں۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
تو اس میں اہل مغرب کا کیا قصور تیسری دنیا سب بھول بھال کہ وہ حال کرتی ہے جو کوا کرتا ہے یعنی کوا چَلا ہَنس کی چال اَپنی چال بھی بُھول گَیا
اس معاملے میں میں ہمیں سحر طبار یاد آجاتی ہیں
سحر طبار ایک انیس سالہ ایرانی لڑکی کا عرفی نام ہے اور وہ خود کو ہالی وڈ کی مشہور اداکارہ انجلینا جولی کی سب سے بڑی مداح قرار دیتی ہے۔
یہ اس کا دعویٰ ہی نہیں ایسا اس نے عملی طور پر بھی ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔
اس نے انجلینا جولی کی طرح نظر آنے کے لیے 50 سے زیادہ مرتبہ چہرے کی پلاسٹک سرجری کرائی ہے لیکن وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکی اوروہ اب ایک کارٹون کردار ’’ مردہ دُلھن‘‘ کی طرح دکھائی دیتی ہے۔


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20​

 
توتو میں میں:
اُردُو بطور زبان جس بحرانی دور سے گزر رہی ہے ،اُس کا ایک سبب انٹر نیٹ بھی ہے۔یہاں جو اُردُو تختۂ مشق ہے اُس میں زبان وبیان اور اِملا کی زیادہ تر غلطیاں زبان سے عدم واقفیت کا نہیں بلکہ لاپروائی کا نتیجہ ہیں۔یوں لگتا ہے لکھنے والے نے اپنی تحریرکو دوبارہ پڑھے اور اگر کہیں حک و اصلاح ،کانٹ چھانٹ اور ترمیم و تنسیخ کی ضرورت ہے تو ایسا کیے بغیرہی نشر کردیا ہے۔اِس سے اُردُو کی خوبصورت تحریریں بھی توتومیں میں کی تصویر بن کررہ گئی ہیں۔یعنی لگتا ہے توتومیں میں کا ایک مطلب لڑائی جھگڑے کے علاوہ ایسے بُرے بیانیے اور یہ بدزبانی بھی ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین

پل پل دل کے پاس تم رہتے ہو…. یہ گانا ہدایت کار وجے آنند کی فلم ‘بلیک میل’ کا ہے۔
ہ گانا- ‘پل پل دل کے پا س تم رہتی ہو / پل پل دل کے پاس تم رہتی ہو / جیون میٹھی پیاس یہ کہتی ہو… یہ سن کر کشور کمار کی مخملی آواز فضا میں تیرنے لگتی ہے۔ موسیقی کے شہنشاہ کشور کمار بے شک ہم میں نہیں رہے لیکن وہ اپنی آواز کے ذریعے آخری دم تک موجود رہیں گے۔
ہندوستانی سنیما سنیما کی اس عظیم شخصیت کی شراکت کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔ کشور کمار کے گانے نوجوانوں کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ کشور کمار نہ صرف پیشہ ورانہ بلکہ ذاتی زندگی میں بھی بہت اچھے انسان تھے۔ کشور کمار کو خدا نے کثیر جہتی صلاحیتوں سے نوازا تھا۔ انہوں نے اداکاری میں بھی کمال حاصل کیا۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ خواتین کی آواز میں بھی گا سکتے تھے۔۔۔۔​

 
بلکہ ہونا یہ چاہیے:
شاعرحضرات ایک ایک شعر پر کیسی محنت کرتے ہیں اِس کا ٹھیک اندازہ اُسے بھی ہے جس نے اپنی پوری زندگی میں فقط ایک ہی شعر کہا ہو۔تو وہی شاعرجب سادہ سی کوئی تحریر،چھوٹا ساکوئی پیغام یا پھریادداشت کے طور پر کوئی بات لکھنے بیٹھتے ہیں تو وہاں اُن کی وہ شاعری والی حساسیت ختم کیوں ہوجاتی ہے ۔یہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ ہونا یہ چاہیے کہ وہ نثرلکھنے میں بھی اہتمام اور التزام سے کام لیں۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
بلکہ ہونا یہ چاہیے:
شاعرحضرات ایک ایک شعر پر کیسی محنت کرتے ہیں اِس کا ٹھیک اندازہ اُسے بھی ہے جس نے اپنی پوری زندگی میں فقط ایک ہی شعر کہا ہو۔تو وہی شاعرجب سادہ سی کوئی تحریر،چھوٹا ساکوئی پیغام یا پھریادداشت کے طور پر کوئی بات لکھنے بیٹھتے ہیں تو وہاں اُن کی وہ شاعری والی حساسیت ختم ہوکر رہ جاتی ۔
آپ درست فرما رہے ہےں شکیل بھائی ۔۔۔شعرا حضرات ؀
دریا کو کوزے میں بند کرتے ہیں اپنے اشعار میں ۔۔...
سب رقیبوں سے ہوں نا خوش پر زنان مصر سے
ہے زلیخا خوش کہ محو ماہ کنعاں ہو گئیں
 
Top