سیما علی

لائبریرین
"سنا ہے لوگ اسے" آگے مصرعہ ہی بھول گیا ہے غالبا احمد فراز سب کی غزل کا ہے۔
ڑے یہ یوں ؀
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں
 
ذوالفقار پر مجھے استاد قمر جلالوی مرحوم کا ایک شعر یاد آ گیا ہے کہ
مرحب کا قتل بھی کوئی خیبر میں قتل تھا
پھینکا تھا ذوالفقار کا صدقہ اتار کر
 

سیما علی

لائبریرین
دعائیں دیں ہم نے اپنے ایک کولیگ کو جو یہ شعر اکثر پڑھا کرتے تھے آفس کی ایک سچئیوشن پر؀
سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشت
مکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
ڈھونڈوں گے ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہے ہم ۔۔۔ غلطی کو درست کیجیے اور یہ لکھا کس نے ہے؟
خیر ہوآپکی ۔
ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم
جو یاد نہ آئے بھول کے پھر اے ہم نفسو وہ خواب ہیں ہم
شاد عظیم آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
حسنِ معصوم کو نزدیک تو لا بیٹھا ہوں
وہی میں ہوں کہ گنہگار بنا بیٹھا ہوں

یونہی اٹھ کر نہیں ویرانے میں جا بیٹھا ہوں
ایک مدت تری گلیوں میں اٹھا بیٹھا ہوں

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20​

 
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اللہ رب العزت تمام مؤمنین و مومنات اور مسلمین و مسلمات پر اپنی رحمتوں، برکتوں اور نعمتوں کا نزول فرمائے اور تمام انسان جو روئے زمین پر ہے انھیں ہدایت عطا فرمائے اور ان کے تاریک دلوں کو نور اسلام سے منور فرمائے۔
 
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اللہ رب العزت تمام مؤمنین و مومنات اور مسلمین و مسلمات پر اپنی رحمتوں، برکتوں اور نعمتوں کا نزول فرمائے اور تمام انسان جو روئے زمین پر ہے انھیں ہدایت عطا فرمائے اور ان کے تاریک دلوں کو نور اسلام سے منور فرمائے۔
آمین ثم آمین
 
Top