عقل ہے محوِ تماشائے لبِ بام ابھی
’خدا کی قسم میں ( علی ) کامیاب ہو گیا ۔‘‘
اور یہ جملہ جس اعلیٰ مرتبت شخصیت کے ہیں جنکا نام مولا علی کرم اللہ وجہہ ہے ۔ دنیائے اسلام کے اس پہلے مجاہد ،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اولین مددگار اور صحابی کو کرم اللہ وجہہ اس لئے کہا جاتا ہے کہ حضرت علی علیہ السلام نے آج تک کبھی بتوں کی پرستش نہیں کی بلکہ ہمیشہ سے ہی خدائے واحد کی حقانیت پر قائم رہے۔مولا علی علیہ السلام کا خود فرمان ہے کہ اس رات جب کفار کی شمیشروں کا ہر طرف زور تھا آپ کو زندگی میں اس رات سے زیادہ پرسکون نیند کبھی نہیں آئی ۔ جب کفار مکہ اپنی امانتوں کے بہانے نعوذ باللہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآ لہ وسلم کے قتل کے ارادہ سے آئے تو بستر پر مولا علی علیہ السلام کو پایا تو پوچھا کہ محمد کہاں ہیں ؟ آپ نے بلا خوف و خطر جواب دیا ، ’’ کہ کیا تم ان کو میرے حوالے کر کے گئے تھے جو میں تمھیں اس بات کا جواب دوں ۔ ‘‘ آپ کی اسی دلیری اور شجاعت کو دیکھ کر کفار مکہ دہشت کا شکار ہوئے اور ان کے حوصلے پست ہو گئے۔