محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
رہ رہ کے ہنسی آ رہی مومن کے یار کی دراز زلفوں کا سوچ کر کہ کاہے کو ایسی قیمتی چیزیں ادھر ادھر رکھ دیں کہ بزرگوں کا پاؤں الجھتا رہے
ذرا ذرا یہ واقعہ کچھ یوں یاد آ رہا ہے کہ خواتین نہانے کے بعد اپنے بالوں کو جو کہ آپس میں الجھ چکے ہوتے ہیں کنگھی کرتے ہوئے جب انہیں چھڑواتی ہیں تو قدرے بڑے بالوں والی خواتین اپنے پاؤں کے انگوٹھے میں بال پھنسا لیا کرتیں کہ انہیں زیادہ سے زیادہ سیدھا کر لیا جائے۔ یہ ساری کارروائی بیٹھے ہوئے ہوتی تھی کہیں تم کھڑے کھڑے اس کارروائی کو انجام دینا نہ تصور کر لینا
اور مومن نے اپنی محبوبہ کو اس حال میں دیکھا تو حسِ لطافت پھڑکی اور شعر ہوا۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ذرا ذرا یہ واقعہ کچھ یوں یاد آ رہا ہے کہ خواتین نہانے کے بعد اپنے بالوں کو جو کہ آپس میں الجھ چکے ہوتے ہیں کنگھی کرتے ہوئے جب انہیں چھڑواتی ہیں تو قدرے بڑے بالوں والی خواتین اپنے پاؤں کے انگوٹھے میں بال پھنسا لیا کرتیں کہ انہیں زیادہ سے زیادہ سیدھا کر لیا جائے۔
اور مومن نے اپنی محبوبہ کو اس حال میں دیکھا تو حسِ لطافت پھڑکی اور شعر ہوا۔
ختم ہونے میں نہیں آ رہے قہقہے مومن پر۔ کون جانے محبوبہ تھی یا پڑوسن یا پھر پڑوسن محبوبہ۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
Top