حال یہ توخیر سے ہم خود کو آئینے میں دیکھتے جو ہیں
بار بار بس اسی کی نظر ہے
تو نمکین لسی پئیں بھیاٹھیک کہا بلکل ٹھیک کہا مگر
ہم آجکل چائے سے پرہیز کر رہے ہیں
ایک تو گرمی پھر ہم سے پھیکی چائے نہیں پی جاتی۔
بس ایک مرتبہ زبان کو ذائقہ کا عادی بنا لیں تو سب ٹھیکپی تو لیں مگر اسکے لیئے وقت لگ جائے گا
کیونکہ اسکے کے لیئے بھی بندے کو ذائقے کے لیئے ذہن تیار کرنا پڑے گا۔
لیکن کس کی مرمت ہونی ہے اور کس کی شامت آنے والی ہے؟ اللہ محفوظ فرمائے!
کسی پچھلے صفحے میں وجی اپنی مرمت کی بات کر رہے تھے۔گل کی باتیں گل ہی جانے باغ یہ سارا جانے ہے۔۔۔