سیما علی
لائبریرین
tortoiseثابت ہوا آپ کے اس مراسلے سے کہ گل کچھوا ہے 🙂
ٹورٹویز
نہیں
ہیں بھیا ہرنی ہیں
Doe
ہیں
tortoiseثابت ہوا آپ کے اس مراسلے سے کہ گل کچھوا ہے 🙂
پیلے پھولوں والا کمبل اوڑھا دیتے ہیں دل کو۔اگر زیادہ کانپے تو۔ڈریں، اللّٰہ اللّٰہ کریں، جھوٹ مت بولیں۔۔۔۔
اپنی غلطیاں بے زبان آٹو کوریکٹر پر ڈالتے ہوئے تمہارا دل نہیں کانپتا ۔۔۔۔۔
بالکل ایسا ہی ہوتا ہے۔دھیان جتنا بھی لگائیں ٹائپ کرتے ہوئے کچھ نہ کچھ غلط ٹائپ ہو جانے کا احتمال رہتا ہی ہے!
آگئیں بٹیابالکل ایسا ہی ہوتا ہے۔
یہ کیوں بھئیپیلے پھولوں والا کمبل اوڑھا دیتے ہیں دل کو۔اگر زیادہ کانپے تو۔
ہم ٹھنڈ پئی؟
ہم بتاتے ہیں۔ اس لیے کہیہ کیوں بھئی
زرد گلابوں سے
ترے سرخ عارضوں کے یہ گلاب زرد کیوں ہیں
واہ واہ۔۔۔ کیا فلسفہ جھاڑا ہے۔😂ہم بتاتے ہیں۔ اس لیے کہ
کل جہاں دل تھا آج وہاں درد ہے
اسی لیے سرخ گلابوں کا رنگ زرد ہے
کیسا لگا ڈائیلا گ آپا
نہ نہ کرتے بھی جھڑ گیا فلسفہ۔واہ واہ۔۔۔ کیا فلسفہ جھاڑا ہے۔😂
ویسے خواجہ غلام فرید رح فرماتے ہیں کہ "سرخ گلاباں دے موسم وچ پھلاں دے رنگ کالے"
مگر گل تو سب اعتراضات سہہ جاتی ہے۔ بے چاری سی تو ہےخیر آپ کی اس بات کا انکار ممکن نہیں،
لیکن مجھے تو بس موقع چاہیے گل پر اعتراض جڑنے کا
لیکن جو کچھ بھی ہوا ہے ہماری غیر موجودگی میں ہوا ہے اس لیے ہم پر کوئی الزام نہ دھرےحریان اور پری شان ہم ہوئے ساتھ خوش بھی ژوب میں
پر بتائیں
کیسے حریان اس لئےساتھ روفی بھیاکامراسلہ بھی اب سمجھ نہ آئے کس نے ریل پٹری سے اتاری
🤫🤫🤫🤫🤫🤫🤫🤫🤫
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
جلدئ میں ہوتا ہے کوشش کرتے ہیں گل والی رفتار پکڑیں پر ہرنی کہاں اور کچھوا کہاں
گل کو کچھوی کہہ لیتے ہیں ہم کوئی اعتراض نہ کرتے۔ثابت ہوا آپ کے اس مراسلے سے کہ گل کچھوا ہے 🙂
کیا کہیں اب آپا۔ آپ نے تو ہماری بولتی بند کر دی۔🙄tortoise
ٹورٹویز
نہیں
ہیں بھیا ہرنی ہیں
Doe
ہیں
قینچی جیسی کتر کتر کرتی رفتار ہے کیا ہماری انگلیوں کی۔بس
تب ہی تو
ہرنی کی طرح قلانچیں بھرتی، دشوار مسافتوں کو اپنی برق رفتار
انگلیوں سے سر
کرتیں ہیں
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20
فٹا فٹ بتا دیتے ہیں کہ یہ سب چائے کے تین مگوں کا کمال ہے۔آگئیں بٹیا
دیکھیں اپنی سست رفتار سے بھی کچھ نہ کچھ کر ہی لیا۔۔۔۔۔
ظاہر ہے کہ عام آدمی کے بس میں صرف وہی تارے ہوتے ہیں جو ا اسے دن میں دکھائے جاتے ہیں ۔تارے کیا رات بھر عاشق ہی گنتے ہیں یا عام آدمی
کو
صرف دن میں تارے نظر آتے ہیں
ظہور کہاں ہو رہا ہے غضب کی گرمی کا۔غضب کی گرمی پڑ رہی ہے آج تو۔
طارق بھیا کے گھر۔۔۔ سامنے سے سورج کی کرنیں پڑ رہی ہیں۔ پورے 28 درجہ سینٹی گریڈ گرمی ہے۔ظہور کہاں ہو رہا ہے غضب کی گرمی کا۔