گُلِ یاسمیں
لائبریرین
ثمرین کہاں ہیں آپ۔
ٹھکانے لگا دیتی ہے محبت انسان کوجانے کیوں لوگ محبت کیا کرتےہیں
پر سانوں کی۔
تو یہ بتائیے کہ صرف انسان کو ٹھکانے لگاتی ہے یا انسان کی عقل کو بھی؟ٹھکانے لگا دیتی ہے محبت انسان کو
پتا ہی نہیں چلتا اور خوب گزرتی ہےتو یہ بتائیے کہ صرف انسان کو ٹھکانے لگاتی ہے یا انسان کی عقل کو بھی؟
برے پھنستے ہوں گے پھر تو محبت کے مارے لوگپتا ہی نہیں چلتا اور خوب گزرتی ہے
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میںبرے پھنستے ہوں گے پھر تو محبت کے مارے لوگ
ہوتا ہو گا سردیوں میں لیکن آج کل تو نہیں۔یعنی کہ
کیوں اداس پھرتےہو سردیوں کی شاموں میں
وہ پھر کچھ یوں سمجھا جائے کہ گرمیوں کی محبت راس آ جاتی ہے لیکن سردیوں کی نہیں۔ہوتا ہو گا سردیوں میں لیکن آج کل تو نہیں۔
موسم گرما کی محبت مشاہدے سے سمجھ آ جاتی ہے لیکن سردیوں کے عشق کے لئے تجربہ لازموہ پھر کچھ یوں سمجھا جائے کہ گرمیوں کی محبت راس آ جاتی ہے لیکن سردیوں کی نہیں۔
گل بٹیا کچھ کافی کا انتظام کیجیےیعنی کہ
کیوں اداس پھرتےہو سردیوں کی شاموں میں
کیا بات ہے بھیالا زوال ہے محبت کا مقام یہ سرد و گرم کو نہیں دیکھتی نہ ہی خزاں و بہار کو
جاوداں پیہم رواں ہر دم جوں ہے زندگی کی طرح ۔
قائدے قرینے سے محبت نہیں ہوتیگل ہو جائیں گے محبت کے چراغ اگر اسے گرم و سرد یا خزاں او بہار کے موسموں کا پا بند کیا جائے ۔۔۔۔
فکر میں ہیں کہ کیسے کریں آپا۔۔۔ ہمیں خود چائے پیے کتنے دن ہو گئے۔گل بٹیا کچھ کافی کا انتظام کیجیے
دیکھیے کون آیا ہے
فقط موت کے فرشتے سے اس کا اختتام ہوتا ہے۔ روز آتا ہے اور ڈر کر بھاگ جاتا ہےقائدے قرینے سے محبت نہیں ہوتی