ٹوٹی ہے قیامت گرمی کی شدت سے غریبوں پہ
ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے گرمی میں اموات سے متعلق ایدھی فاؤنڈیشن کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا ہے، ایچ آرسی پی کا کہنا تھا کہ موسمی صورتحال کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر فوری اقدامات کرنا ہونگے۔
ادارے نے کہا کہ وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کو صورتحال پر فوری کارروائی کرنا چاہیے، مستقبل میں ایسی اموات کو روکنے کیلئے مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔
کمیشن نے کہا کہ شاہراہوں کے کنارے ہنگامی کیمپس قائم کیے جائے، کولنگ سینٹرز بنائے جائیں اور لوگوں کے لیے پینے کے پانی کی سہولت کو یقینی بنایا جائے۔
اسپتالوں، کلینکس اور خیراتی اداروں کو گرمی کے متاثرین کےعلاج کیلئےالرٹ رہنا چاہیے، طویل مدتی اقدامات کے سلسلے میں کم کاربن کولنگ ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کی جائے۔
ہیومن رائٹس کمیشن کا کہنا تھا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں پارکس، ٹرانسپورٹ اور گرمی روکنے کے اقدام کو شامل کیا جائے۔
خیال رہے کہ ایدھی کی رپورٹ کے مطابق 5 دن میں گرمی کے باعث بیماریوں سے اندازاً 568 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص
ض ط ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
20ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑ