دھوئے تو تھے رات کو۔ثمرین ن ن ن ۔۔۔ چائے والے برتن کیوں دھو کر نہیں رکھے۔
ٹکڑوں میں بٹ جائے گا جب سب کچھ۔ تب۔زر زن زمین کے جھگڑے کب ختم ہوں گے؟
دل کہتا ہے جب انا فنا کے ہاتھ پر بیعت کرے گی تب۔زر زن زمین کے جھگڑے کب ختم ہوں گے؟
خیر تو ہے جمپ کیوں لگائی ۔ چائے نہیں ملی ابھی تک ؟دھوئے تو تھے رات کو۔
ڈگمگا ڈالی لڑی ہمارے خالی ذہن نے۔ آپ سنبھالیے۔ ہمیں تو الف بے ہی بھولی پڑی ہے چائے کے چکر میں۔دھوئے تو تھے رات کو۔
حیرت سب دور ہو جائے گی۔ ایک پیالی کا کھیل ہے سارا۔ فکر نہ کرو۔ڈگمگا ڈالی لڑی ہمارے خالی ذہن نے۔ آپ سنبھالیے۔ ہمیں تو الف بے ہی بھولی پڑی ہے چائے کے چکر میں۔
ثقیل ہے انا کو فنا کرنا لیکن دل کی ضرب پاش پاش کر ڈالتی ہے ہر بھاری پتھر ۔دل کہتا ہے جب انا فنا کے ہاتھ پر بیعت کرے گی تب۔
اچھا ، چائے دے نال دہی بھلے وی ہین؟تو آخرکار ہم کچن میں پہنچ گئے۔ چائے کا پانی رکھ دیا۔ پتی ڈال دی۔ الائچیاں ڈال دیں۔ ادرک ڈالتے ہیں ابھی۔
یہاں بسکٹ کاذکر ہونا تھا۔اچھا ، چائے دے نال دہی بھلے وی ہین؟
ہاں لیکن روایت سے انحراف کبھی کبھی ہونا چاہیے۔یہاں بسکٹ کاذکر ہونا تھا۔
واقعی ، لیکن روایت کو کسی چائے سے موافق شے سے توڑا جائے تو بہتر ہو۔ جیسے نان خطائی۔ہاں لیکن روایت سے انحراف کبھی کبھی ہونا چاہیے۔