ہنسے گی تو نہیں ثمرین اگر چائے کے لئے اب بھی اسے پکاروں؟
نہیں ہر گز نہیں اُستادِ محترم ، ہماری بچیاں کتنا ہی پڑھ لکھ جائیں،کیسے ہی اہم عہدوں اور بڑی ذمہ داریوں پر فائز ہوجائیں اور چاہے ملک کی باگ ڈور ہی کیوں نہ سنبھال لیں ، خانگی ذمہ داریوں اور عائلی فرائض کی انجام دہی میں اِنہیں ہمیشہ مستعد دیکھا ہے اور شاید آپ نے دیکھا نہیں آپ کی چائے آپ کے پہلو میں تپائی پر ٹیکوزی سے ڈھکی رکھی ہے ، نوش فرمائیے اور ثمرین کو دعادیں۔۔۔۔​
 

سیما علی

لائبریرین
نہیں ہر گز نہیں اُستادِ محترم ، ہماری بچیاں کتنا ہی پڑھ لکھ جائیں،کیسے ہی اہم عہدوں اور بڑی ذمہ داریوں پر فائز ہوجائیں اور چاہے ملک کی باگ ڈور ہی کیوں نہ سنبھال لیں ، خانگی ذمہ داریوں اور عائلی فرائض کی انجام دہی میں اِنہیں ہمیشہ مستعد دیکھا ہے اور شاید آپ نے دیکھا نہیں آپ کی چائے آپ کے پہلو میں تپائی پر ٹیکوزی سے ڈھکی رکھی ہے ، نوش فرمائیے اور ثمرین کو دعادیں۔۔۔۔​
گویا ثمرین نے ثابت کیا کہ وہ انتہائی سلیقہ مند ہیں اور ٹی کوزی پر جو نفیس کشیدہ کاری ہوئی ہے وہ بھی اُنہوں نے
خود اپنے نازک ہاتھوں سے کی ہے واہ کیا خوب گُل و بوٹے ہیں ۔۔
جیتی رہیے ثمرین آپ نے
ہمیں مراہ العروس کی یاد دلا دی ۔
اصغری کا سکھڑاپا و سلیقہ مندی بھی ساتھ ساتھ یاد آگئی اب
تو لڑکیا ں بہت کم رہ گئیں جنھیں سِینا پِرونا آتا
کُجَا
کہ کشیدہ کاری ۔۔۔۔


ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20
 
کبھی بھی بچوں بچیوں کو بیجالاڈ پیار سے ضدی ، خودسر اور اینڈل نہیں بنادیناچاہیے ۔ کھلائیں سونے کا نوالہ اور دیکھیں شیرکی نگاہ سے تو یہ قاعدے میں رہتے ہیں اور خود اپنے آپ پر بھی یہی شیر کی نظر رکھیں اور بچوں کے سامنے اپنی ذات سےکوئی ایسی بات نہ ہونے دیں کہ اُن میں منفی سوچ یا تخریبی جذبات پروان چڑھیں۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
قرینہ تو ایسا ہے کہ خاموشی سے چائے رکھ کر چلی گئی ثمرین، مجھے پتہ بھی نہیں چلا! ٹھنڈی ہو گئی تو گرم کرنے کے لئے پکارنا پڑا!
 

سیما علی

لائبریرین

عظیم

محفلین
غم تو تب ہوتا ہے جب گرم کی ہوئی چائے کا ذائقہ وہ نہیں رہتا جو پہلے تھا، میں نے تو یہ بات نوٹ کی ہے کہ چائے کو اگر گرم کرنے کی ضرورت پڑے تو اس کے مزے میں کمی آ جاتی ہے! اسی لئے بہت کم بار گرم کرا کر پی ہے زندگی میں!
 

سیما علی

لائبریرین
غم تو تب ہوتا ہے جب گرم کی ہوئی چائے کا ذائقہ وہ نہیں رہتا جو پہلے تھا، میں نے تو یہ بات نوٹ کی ہے کہ چائے کو اگر گرم کرنے کی ضرورت پڑے تو اس کے مزے میں کمی آ جاتی ہے! اسی لئے بہت کم بار گرم کرا کر پی ہے زندگی میں!
عرض کروں گی !!!!عظیم میاں کہ بات میں آپکی صداقت ہے دوبارہ گرم کی ہوئی چائے میں مزے میں کمی ہی نہیں آتی بلکہ یہ کہنا بجا ہوگا کہ چائے بے مزا ہوجاتی ہے ۔۔۔ہم تو گرم کرکے پینے سے بہتر !!!!!!کوشش کرتے ہیں دوبارہ بنا چائے پیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔////
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے
ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20
ضرور آپکے یہاں سردیا ں آگئیں ہیں
گل بٹیا
 
آخری تدوین:

اربش علی

محفلین
صحن میں سونے کا اپنا مزا تھا
پھر آہستہ آہستہ گھر چھوٹے ہونا شروع ہوئے صحن بھی ختم ہوئے
شاید دِلوں کے صحن بھی چھوٹے ہوتے گئے، یا شاید دل کے دالان میں نفرتوں، کدورتوں اور خود غرضیوں نے قبضہ جما کر اُنس و محبت کو نِکال پھینکا۔ آج کم ہی لوگ ہیں جن کے باغِ دل میں بے غرضی کا درخت نظر آتا ہو۔
 

سیما علی

لائبریرین
شاید دِلوں کے صحن بھی چھوٹے ہوتے گئے، یا شاید دل کے دالان میں نفرتوں، کدورتوں اور خود غرضیوں نے قبضہ جما کر اُنس و محبت کو نِکال پھینکا۔ آج کم ہی لوگ ہیں جن کے باغِ دل میں بے غرضی کا درخت نظر آتا ہو۔
زیر کردیتے ہیں ہم کدورتوں اور خود غرضیوں کو محبت و خلوص سے کیونکہ یہ زندگی محبت کے لئے کم نہ کہ نفرتیں پال لی جائیں !
آپکو اس لڑی میں خوش آمدید
خوش رہیے
 
راتوں رات کمال سا ہوگیا ۔ (جمعرات دس اکتوبرسنہ چوبیس )صبح ٹھیٹھ گرمیوں کی طرح طلوع ہوئی(حالانکہ اکتوبر میں ٹھیٹھ گرمیاں کہاں) ،پنکھے گزشتہ دنوں کی طرح صبح کی خنکی کو جذب کرکےجیسے ٹھنڈی ہوادیتے تھے آج ایسا کرنے سے قاصر تھےکیونکہ فضامیں خاص طرح کی حدت رات ہی سے تھی ، جس کے اثر سےپنکھے گرم ہوا پھینک رہے تھے۔ سورج نے اپنی منزلیں طے کرنا شروع کیں اور پھر تیزدھوپ،سخت تپش اور شدید لُو نے بدحواس ساکردیا۔ظہر تک یہی کیفیت تھی ۔نماز کے بعد یکایک موسم کے تیور بدلے ۔آسمان پر کالی گھٹائیں نمودار ہوئیں اور موٹی موٹی بوندیں برسنے لگیں اور دیکھتے ہی دیکھتے بارش اور پھر موسلادھار بارش اور پھر طوفانی بارش ہونے لگی ۔ایک کمال یہ بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔کہ کراچی کے کچھ علاقے تو رم جھم سے جل تھل تھے اور بعض جگہیں اِس نعمتِ غیرمترقبہ سے محروم و مہجور تھیں۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
شاید دِلوں کے صحن بھی چھوٹے ہوتے گئے، یا شاید دل کے دالان میں نفرتوں، کدورتوں اور خود غرضیوں نے قبضہ جما کر اُنس و محبت کو نِکال پھینکا۔ آج کم ہی لوگ ہیں جن کے باغِ دل میں بے غرضی کا درخت نظر آتا ہو۔

ژرف نگاہ تو بیج کے اندر درخت دیکھ لیتے ہیں، اور صاحبِ حال ساز کے پردوں میں پورا نغمہ سن لیتے ہیں۔
ذرائع مواصلات کی ترقی سے انسان کی صلاحیتیں اور زیادہ پروان چڑھی ہیں۔ریڈیواسٹیشن پرنشریات کاشوق یوٹیوب کے نوع بہ نوع چینلوں نے پورا کردیا ہے ، اداکاری ، گلوکاری، تبصروں ، تجزیوں ، تدریس او رہزارطرح کے علوم و فنون جو انسان داد پانے کےلیے دنیا کو دکھانا چاہتا تھا ، پیش کرنے کے لیے وسیع میدان ہاتھ آگیا ہے۔
آپ کے مراسلات بڑے کام کے ہیں۔خیال اور خوبصورت الفاظ ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے چل رہے ہیں جبکہ خوش وضع ، جاذبِ نظراور دیدہ زیب طرزواُسلوب اِنکی پیشوائی کررہا ہے ۔فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ فکر زیادہ پُرشکوہ ہے کہ الفاظ زیادہ شانداریا طوروطرزِ کلام۔۔۔۔۔ترنم ریز تکلم اور نغمہ بارگفتگوکا یہ سلسلہ جاری رہے ۔’’۔اُردُو محفل‘‘ وہ پلیٹ فارم ہے جہاں آپ کی یہ صلاحیتیں اور زیادہ نکھر یں گی اور اہلِ نظر سے داد بھی پائیں گی۔۔۔۔​
 
آخری تدوین:
Top