طارق شاہ
محفلین
عبید صاحب
آگرہ میں بہت سی اقسام کے کباب کھائے جو مجھے دہلی سے بھی اچھے لگے
لکھنؤ کا تو پتہ نہیں، لیکن دہلی میں ڈھونڈ کر کباب کے ریستوران نکالے تھے
بڑی ہوٹلوں سے جامع مسجد کے کتاب بازار کے ٹھیلے نہیں چھوڑے
آگرہ میں تاج محل جانے سے پہلے ڈھیروں بنے کباب کے ریستوران سے
ریشم ، کڑک ،سیخ اور کئی اقسام کے کبابوں کی گرم گرم آمد نے بہت مزہ دیا تھا
لاہور کی انار کلی بھی لاجواب ہے، جہاں ہر وقت ہی میلہ لگا رہتا ہے اور تقریبا
تمام ڈشس جو دہلی یا آگرہ میں ہیں، با آسانی دستیاب ہیں بلکہ یہاں پر زیادہ ویرائٹی ہے
انار کلی سے پہلے لاہور میں گوالمنڈی یا لکشمی چوک جانا ہوتا تھا ، لیکن انار کلی نے میلہ لگا دیا ہے
آگرہ میں بہت سی اقسام کے کباب کھائے جو مجھے دہلی سے بھی اچھے لگے
لکھنؤ کا تو پتہ نہیں، لیکن دہلی میں ڈھونڈ کر کباب کے ریستوران نکالے تھے
بڑی ہوٹلوں سے جامع مسجد کے کتاب بازار کے ٹھیلے نہیں چھوڑے
آگرہ میں تاج محل جانے سے پہلے ڈھیروں بنے کباب کے ریستوران سے
ریشم ، کڑک ،سیخ اور کئی اقسام کے کبابوں کی گرم گرم آمد نے بہت مزہ دیا تھا
لاہور کی انار کلی بھی لاجواب ہے، جہاں ہر وقت ہی میلہ لگا رہتا ہے اور تقریبا
تمام ڈشس جو دہلی یا آگرہ میں ہیں، با آسانی دستیاب ہیں بلکہ یہاں پر زیادہ ویرائٹی ہے
انار کلی سے پہلے لاہور میں گوالمنڈی یا لکشمی چوک جانا ہوتا تھا ، لیکن انار کلی نے میلہ لگا دیا ہے
آخری تدوین: