شمشاد

لائبریرین
صحیح سے تو علم نہیں کہ بھینس پر طبلے کا اثر ہوتا ہے کہ نہیں۔
آپ کیوں تجربہ کر کے نہیں دیکھ لیتے۔
 
شائد کسی نے تجربہ کیا ہی ہو!!
نہ بھی کیا ہو یہ نہیں کہا جا سکتا بھینس نے کبھی میوزک ہی نہ سنا ہو، وہ بھی آج کے دور میں۔
 

شمشاد

لائبریرین
سنا ہو گا اور ضرور سُنا ہو گا، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آج کے دور میں بھینس موسیقی سے محروم رہ جائے۔
 

طارق شاہ

محفلین
زنجبار کا پتہ نہیں مگر سوئیزر لینڈ میں گائے سے دوددھ دھونے کے عمل کے وقت مستقل موسیقی کا اہتمام
دیکھا ہے ہم نے، ڈھیر ساری گائیں جن میں کالی اور سفید کالی اور براؤن اور کالی بھی شامل ہیں کو سر دھنتے تو نہیں
مگر سنتے ضرور دیکھا ہے
چوپایوں اور میوزک کا تو زمانہ قدیم سے چولی دامن کا نہیں تو گھنٹی رسی کا ساتھ یا تعلق ضرور رہا ہے
کہ ان کے گلے میں ہر وقت رہتی ہے ، سوئیزر لینڈ اسی گھنٹی رسی پر ہی مالدار ہے
(چوروں کے پیسوں پر منافع سے قطع نظر )
 

طارق شاہ

محفلین
صاحبان یہ الٹی حروف تہجی سے مراسلہ لکھنے والی لڑی ہے
سلاد، کھیرے ککڑی کے چکر میں سب کچھ اُلٹا ہو گیا ہے
حواس بھی
:)
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
رش لگنے پر( یہی لفظ ہم تب استعمال کرتے تھے ) ہمارے پڑوس میں پرچون کی دکان والا
(اس وقت جنرل اسٹور نہیں کہتے تھے اسے ) بھی غلطی سے کچھ کے کچھ بقیہ واپس کرتا تھا
اور ہم زیادہ پر کچھ نہیں کہتے تھے اور کم پرچلاتے تھے کہ کچھ تو خدا کا خوف کریں ۔
پاکستان زندہ آباد
 

طارق شاہ

محفلین
ڈرامہ نہیں شمشاد بھائی! اس وقت تو ہمیں اس کے معنی بھی شاید نہ آتے ہوں
سب روز کا روز والا معاملہ تھا ، روز ہی پرچوں کی دکان ، روز ہی سبزی ترکاری،
روز تندور پر روٹیاں لگوانے جانا ، کوئی اور کام ہی نہیں تھا شاید ان سب کے کرنے کے علاوہ
 

شمشاد

لائبریرین
دل تو میرا چاہتا ہے کہ وہی دن لوٹ آئیں، وہی سادگی، وہی خلوص، وہی سچائی، وہی پیار
اب تو سب طرف نفسا نفسی کا عالم ہے۔
 
Top