سیما علی

لائبریرین
ڑے پھر کیوں ہمارے حصے میں آیا روڑے اٹکانے۔
دور سے کوئی
لیاری سے آواز دے رہا ہے
ٹوٹے
نہ سلسلہ
لیاری کا
کراچی کی تاریخ پر لکھی گئی ایک اہم کتاب، The Dual City: Karachi During the Raj میں معروف آرکیٹیکٹ، یاسمین لاری لکھتی ہیں کہ 1890 تک لیاری کی آبادی 24,600 افراد تک جا پہنچی تھی۔ ان اعداد و شمارسے ثابت ہے کہ پاکستان بننے سے قبل ہی لیاری گنجان آبادی کا حامل علاقہ تھا۔
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر20​

 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
تاریخی طور پر یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ لیاری کے باشندے کراچی میں سکونت اختیار کرنے والے اولین افراد تھے جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ لی مارکیٹ پر واقع پاکستان کی قدیم ترین امام بارگاہوں میں سے ایک، امام بارگاہ بارہ معصومین ہے جہاں میروں اور تالپوروں کے عہد کے این او سی موجود ہیں جوعزاداری جلوس نکالنے سے متعلق ہیں اور اس وقت محرم کے جلوس لی مارکیٹ سے گارڈن تک جاتے تھے کیونکہ اس کے بعد شہر کی حدود ختم ہوجاتی تھی۔
 

سیما علی

لائبریرین
پاکستان کا نام بلند کرنے والے بہت سے نام لیاری سے ہیں۔ ان میں محمد حسین شاہ (اولمپیئن باکسر)، عمر بلوچ، غلام عباس اور اُستاد قاسم(فٹ بالرز) واجہ غلام محمد نورالدین(ماہرِ تعلیم)، سید سجاد علی شاہ (سابق چیف جسٹس)، واجہ خیر محمد ندوی(قرآنِ کریم کا بلوچی زبان میں ترجمہ کرنے والے عالمِ دین) اور سکندر بلوچ (باڈی بلڈنگ میں سابق مسٹر پاکستان) ان میں سے چند مشہور شخصیات ہیں۔ تاہم لیاری کی تاریخ اور تعارف ان چند ناموں سے بھی کہیں بڑھ کر ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
یہاں یہ ذکر کرنا بہت ضروری ہے
کہ
لیاری کے قدیم باشندوں نے مالی مشکلات کے باوجود ہندوستانی مہاجرین کو خوش آمدید کہا اور اپنے علاقے میں جگہ دی۔ صرف یہی نہیں جب 1948 میں جب قائدِ اعظم محمد علی جناح اس جہانِ فانی سے رخصت ہوئے تو لیاری کے ایک باشندے نورمحمد بلوچ نے ان کی قبر تیار کی اور انہیں لحد میں اتارا۔ اس کے بعد پاکستان کے پہلے وزیرِ اعظم لیاقت علی خان کی تدفین بھی نورمحمد بلوچ کے خاندان نے ہی انجام دی۔
 

سیما علی

لائبریرین
ہم یہ بھی ضرور بتائیں گے
کہ ہمارا
لیاری علمی اور ادبی مرکز بھی رہا ہے۔ برصغیر کے ممتاز شاعرفیض احمد فیض کو لیاری سے عشق تھا اور 1970 عشرے میں وہ لیاری کے عبداللہ ہارون کالج سے وابستہ رہے اور 1972 سے 1973 تک کالج کے پرنسپل رہے۔
 
Top