شمشاد
لائبریرین
آپ یقین کریں یہ سچا واقعہ ہے، خواتین تو رہیں ایک طرف، اس صنف میں کچھ مرد حضرات بھی آتے ہیں۔
لاہور کا واقع ہے۔
جادید میانداد بہت مشہور ہو رہے تھے، کرکٹ میچ ہو رہے تھے، جگہ جگہ ٹی وی نہیں تو ریڈیو پر کمنٹری ہو رہی تھی جہاں ہر وقت چند حضرات کمنٹری سنتے رہتے تھے اور میچ کی تازہ ترین صورتحال آنے جانے والوں کو بتاتے رہتے تھے۔ ایسی ہی ایک جگہ اندرون لاہور، ایک پہلوان نما صاحب اپنی دکان سے اٹھے، اپنی دھوتی کو کس کر باندھتے ہوئے آئے اور بولے " اوئے جاوید میانداد دے کنے گول ہوئے نے" (ارے جاوید میانداد کے کتنے گول ہوئے ہیں)۔
لاہور کا واقع ہے۔
جادید میانداد بہت مشہور ہو رہے تھے، کرکٹ میچ ہو رہے تھے، جگہ جگہ ٹی وی نہیں تو ریڈیو پر کمنٹری ہو رہی تھی جہاں ہر وقت چند حضرات کمنٹری سنتے رہتے تھے اور میچ کی تازہ ترین صورتحال آنے جانے والوں کو بتاتے رہتے تھے۔ ایسی ہی ایک جگہ اندرون لاہور، ایک پہلوان نما صاحب اپنی دکان سے اٹھے، اپنی دھوتی کو کس کر باندھتے ہوئے آئے اور بولے " اوئے جاوید میانداد دے کنے گول ہوئے نے" (ارے جاوید میانداد کے کتنے گول ہوئے ہیں)۔