ش
شہزاد احمد
مہمان
آپ اس قدر "حتمیت" اور "قطعیت" کے ساتھ یہ "فتویٰ" کیسے جاری کر سکتے ہیں؟ذرائع کبھی بھی غیر جانبدار نہیں ہوتے
آپ اس قدر "حتمیت" اور "قطعیت" کے ساتھ یہ "فتویٰ" کیسے جاری کر سکتے ہیں؟ذرائع کبھی بھی غیر جانبدار نہیں ہوتے
یہی سوال میرا آپ سے ہے کہ آپ کیسے ذرائع کو غیر جانبدار کہہ سکتے ہیںآپ اس قدر "حتمیت" اور "قطعیت" کے ساتھ یہ "فتویٰ" کیسے جاری کر سکتے ہیں؟
ارے بھائی ہم "پڑھے لکھے" کہاں ۔۔۔ ہمارا شمار آپ "اسلم رئیسانی" جیسے لوگوں میں کر لیں ۔۔۔ لیں ان کی زبان میں ہی سنیے ۔۔۔ "ذرائع" تو "ذرائع" ہوتے ہیں ۔۔۔ "جانب دار" ہوں یا "غیر جانب دار" ۔۔۔ ویسے یہ بیان آپ کا تھا ۔۔۔ اس لیے آپ ہی وضاحت فرما دیجیے محترم!یہی سوال میرا آپ سے ہے کہ آپ کیسے ذرائع کو غیر جانبدار کہہ سکتے ہیں
اور میرے بھائی فتاوٰی تو آپ جیسے پڑھے لوگ دے رہے ہیں
Jacobs methodشرکا کی تعداد کو باضابطہ طور پر شمار نہیں کیا گیا ہے، نہ ہی شمار کرنے کا کوئی طریقہ ہے۔ اس لیے جو بھی تعداد بتائی جائے گی وہ ظن اور تخمینے پر ہی مبنی ہو گی۔
ہم نے کب انکار کیا ہے ہم تو ان سیاستدانوں کو مشعل راہ سمجھتے ہیں جنہوں نے ملک بنایا تھا ۔یہ ملک سیاست دانوں نے بنایا تھا۔
استغفراللہ یہ بھی خوب رہی میں نے لکھا تھامیں نے یہ ویڈیو بڑے غور سے دیکھی ہے۔۔۔ مجھے تو اس میں ایسی کوئی بات نظر نہیں آئی جسکی بناء پر میں یہ کہہ سکوں کہ یہ شخص جھوٹ بول رہا ہے۔ اگر آپ کے علم میں کوئی ایسی بات ہو جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ یہ جو کچھ اس ویڈیو میں اس نے بیان کیا ہے (اپنے خواب کی تفصیل)، یہ محض جھوٹ ہے، تو اب یہ آپ پر فرض ہے کہ اس بات کو یہاں پیش کریں، اور بتائیں کہ وہ کونسی وجہ ہے جسکی وجہ سے آپ نے کہا کہ : اس شخص نے سرکارِ دو عالم پر جھوٹ باندھا"۔۔اور اگر ایسا نہ ہوسکے تو توبہ کیجئے کہ آپ نے ایک مسلمان پر محض اپنے جہل اور سوءِ ظن کی وجہ سے اتنی بڑی تہمت لگائی۔
میری محترم بہنا ۔ خوابوں کی تفسیر و تاویل پر کسی پر بھی "فتوی جہل " لگانے سے پیشتر خوابوں کے بارے جاننے سمجھنے کے لیئے جناب یوسف علیہ السلام کے سامنے بیان کیئے جانے والے خواب ان کے مناظر اور پھر آپ جناب یوسف علیہ السلام کی جانب سے کی جانے والی تعبیر کو سامنے رکھنا بہتر ہے ۔استغفراللہ یہ بھی خوب رہی میں نے لکھا تھا
جو شخص ہمارے محترم پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے جھوٹے خواب گھڑ سکتا ہے
آپ بتایئے کیا ہمارےمحترم پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمکو کھانے پینے کی حاجت ہے؟ کیا اُنہیں سفر کے لئے جہاز کے ٹکٹ کی ضرورت ہے؟ کیا اُنہیں قیام کے لئے قادری صاحب کے مہمان خانے کی ضرورت ہے ؟آپ کا جواب ہی طے کرے گا کہ جُہل کا فتویٰ کس پر لگایا جا سکتا ہے؟؟
معذرت کے ساتھ محمود بھائی۔۔ ایسی محفلوں میں تو پھر میں نے عقیدت مندوں کو ہاتھ چومنے سے لے کر سجدے تک کرتے دیکھا ہے۔۔ تو وہ روایت بھی تو اچھی نہ ہوئی۔۔ بےشک آپ اسے کلچر کا نام دے ڈالیں۔۔آپ نے شائد کبھی کوئی محفلِ سماع اٹینڈ نہیں کی۔ یہ جس بات کا آپ ذکر کر رہے ہیں اسکا تعلق مذہب سے نہیں بلکہ کلچر اور روایت سے ہے۔ اگر آپ انڈیا پاکستان میں کسی بھی چشتی، نظامی، صابری، وارثی سلسلے اور بعض قادری سلاسل کی محفلِ سماع میں شریک ہوں تو یہ چیز آپ کو وہاں بھی نظر آئے گی۔ اسکو نچھاور کرنا کہتے ہیں، نثار کرنا کہتے ہیں۔۔۔ روایت تو خوبصورت تھی اور ہے، لیکن بعض لوگوں کو اس میں بازاری پن اس لئے نظر آتا ہے کہ انہوں نے بدقسمتی سے صوفیوں کی محافلِ سماع کی بجائے طوائفوں کے ناچ گانے کی محفلیں دیکھی ہوتی ہیں اور یہ رسم دیکھ کر انہی سوقیانہ محفلوں کا نقش ذہن میں ابھر آتا ہے۔۔۔
معاف کیجیے مجھے جُہل کا فتوی لگانے کا شوق نہیں یہ شوق تو محترم غزنوی صاحب کو ہوا۔ اب قادری صاحب کے خواب کا تقابل پیغمبروں کے خوابوں سے نہ کیجیےمیری محترم بہنا ۔ خوابوں کی تفسیر و تاویل پر کسی پر بھی "فتوی جہل " لگانے سے پیشتر خوابوں کے بارے جاننے سمجھنے کے لیئے جناب یوسف علیہ السلام کے سامنے بیان کیئے جانے والے خواب ان کے مناظر اور پھر آپ جناب یوسف علیہ السلام کی جانب سے کی جانے والی تعبیر کو سامنے رکھنا بہتر ہے ۔
یقین کامل ہے کہ آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بارے کسی بھی قسم کا جھوٹ باندھنے والا دنیا و آخرت میں ناکام و نامراد ہوگا ۔
یہ بھی یقین کامل کہ " جس نے نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو خواب میں دیکھا اس نے آپ ہی کو دیکھا ۔
گمراہی والے شیطانی خواب اللہ کا روپ دھار کر کسی کو گمراہ کر سکتے ہیں ۔ مگر شیطان یا کسی بھی شتونگڑے کو یہ طاقت نہیں کہ وہ رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا روپ دھار سکے ۔
سو " قادری " صاحب کے خواب " سچے ہوں یا جھوٹے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ وہ ذاتی طور پر ان کا حساب دیں گے ۔ ہمیں نیک گمان ہی رکھنا بہتر ۔
میری محترم بہنامعاف کیجیے مجھے جُہل کا فتوی لگانے کا شوق نہیں یہ شوق تو محترم غزنوی صاحب کو ہوا۔ اب قادری صاحب کے خواب کا تقابل پیغمبروں کے خوابوں سے نہ کیجیے
چلو جی چھٹی کرو اب
بس ایسے ہی کرتے رہیں سب لوگ تو کبھی کوئی مسئلہ نا ہوطاہر القادری بھی خوش، حکومت بھی خوش، اور مظاہرین بھی خوش۔
ویسے اس پوری کہانی میں اجتماع کا نظم و ضبط دیدنی رہا۔
اب سوال پوچھنے کا حق بنتا ہے کہ کیا ڈاکٹر صاحب نے ان کو منا لیا ہے کہ اب کرپشن لوٹ مار اور خاندانی سیاست نہیں ہو گی ؟ مشن کے امپکٹ اچھے تھے پر مشن فیل ہو گیا ۔ وہ سب نعرے باتیں پوری نہیں ہوئیںوکٹری وکٹری وکٹری مبارکاں مبارکاں مبارکاں
حضرت علامہ ڈاکٹر طاہر القادری صاحب اور فرعونوں ہامانوں شدادوں چوروں ڈاکوں اور لٹیروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گےاور دونوں پارٹیاں ایک نکتہ اتصال پر پہنچ کر متفق ہو گئیں۔
ویسے یہ نکتہ اتصال ہے کیا علامہ اور فرعون کے درمیان ؟