"زرداری زندہ باد"
میرے بھائی " تبدیلی " کی شروعات ہو چکی ۔ اگر تو تبدیلی سے آپ کی مراد " پر تشدد انقلاب " ہے ۔ تو واقعی آپ کے نزدیک یہ مایوسی کی خبر ہو گی ۔تبدیلی کے خواہ لوگوں کے لیے مایوس کن خبر۔۔
دو دن پہلے راجہ صاحب اور علامہ صاحب ایک دوسرے کو لعن طعن کر رہے تھے اور آج دستخط کر کے ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں۔۔
کل جس طرح قمرالزمان کائرہ نے قادری صاحب کی نقلیں اتار اتار کر پریس کانفرنس کی۔۔ آج کس منہ سے ایک دوسرے کے گلے مل رہے تھے۔۔ حد ہے منافقت کی۔۔ جن لوگوں نے کل کی کائرہ کی پریس کانفرنس دیکھی ہے وہ یقینآ جانتے ہوں گے۔۔ ا
یاد رہے کہ پی پی پی معاہدے پورے کرنے میں مشہور ہے۔۔ اس بات کی سب سے بڑی گواہ نون لیگ ہے۔۔
اللہ کرئے یہ معاہدہ پورا کر جائے
چار دن تک لوگوں کو خوار کرانے کے بعد ڈراپ سین بہت ٹھس ہوا
میرے بھائی " تبدیلی " کی شروعات ہو چکی ۔ اگر تو تبدیلی سے آپ کی مراد " پر تشدد انقلاب " ہے ۔ تو واقعی آپ کے نزدیک یہ مایوسی کی خبر ہو گی ۔
قادری صاحب نے یہ معاہدہ کر کے حجت تمام کی اور ان تمام اندیشوں کا سد باب کیا جو کہ قادری صاحب کے اس لانگ مارچ کو کسی مفاد کے زیر اثر قرار دے رہے تھے ۔ یاد رہے کہ اس قدر " پر امن اختتام " اس حقیقت کا عکاس ہے کہ قادری صاحب انتخابی نظام کی اصلاحات پر یقین دہانی چاہتے تھے ۔ اور انہوں نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ۔ اب 16 اپریل تک کا انتظار مناسب رہے گا ۔ کہ اس معاہدے پر کہاں تک عمل درآمد ہوتا ہے ۔ اور کیا اک دوسرا لانگ مارچ وقت میں چھپا بیٹھا ہے ۔۔۔ ۔ ؟
میرے بھائی یہ لانگ مارچ تو بارش کا پہلا قطرہ تھا ۔ ابھی جانے کیسی موسلا دھار بارش وقت کے پردے میں چھپی کھڑی ہے ۔نایاب بھائی بھلا مجھے پرتشدد انقلاب کی امید کیوں ہونے لگی۔۔؟؟ یہ ہماری قوم ایک دم ذاتیات پر کیوں اتر آتی ہے۔؟؟
مایوسی ان لوگوں کو ہو گی جو اندھی عقیدت میں کچھ دیکھ نہیں پاتے۔۔
چاہے وہ قادری صاحب کے مرید ہوں یا زرداری صاحب کے جیالے۔۔۔ ان کے نزدیک ان کے لیڈر جو کچھ کر اور کہہ رہے ہیں صرف وہی درست ہے۔
اللہ کرئے آپ کی توقعات پوری ہو جائیں۔۔ ورنہ دوسرا مارچ جو ابھی چھپا ہوا ہے کیا وہ بھی پرامن ہو گا۔۔؟؟
میرے بھائی یہ لانگ مارچ تو بارش کا پہلا قطرہ تھا ۔ ابھی جانے کیسی موسلا دھار بارش وقت کے پردے میں چھپی کھڑی ہے ۔
اور میرے بھائی معذرت میں نے آپ پر ذاتی حملہ نہیں کیا صرف آپ کے اس جملے کا جواب دیا ہے کہ ۔
تبدیلی کے خواہ لوگوں کے لیے مایوس کن خبر۔۔اگر آپ کے نزدیک اس لانگ مارچ کا انجام مایوس کن ہے تو آپ کیسے انجام کا گمان رکھے ہوئے تھے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔؟
بہرحال اگر میری بات آپ کو ذاتیات میں محسوس ہوئی تو دلی معذرت ۔
میرے بھائی جو سب سے اہم اور اس لانگ مارچ کی بنیاد تھی ۔ اسے آپ ذکر نہ کر پائے ۔جی ہاں تبدیلی کے خواہ لوگوں سے مراد وہی عوام تھے جو عمران خان کے ساتھ بھی اسی لیے شامل ہوئے کہ تبدیلی آئے اور علامہ صاحب کے ساتھ بھی اس لئے۔۔ اور کچھ نہیں بہت زیادہ ان کی عقیدت مندی کی وجہ سے بھی۔۔
اب جو باتیں منوائی گئیں ہیں ان میں سب سے قابل ذکر یہی ہے کہ حکومت کیئر ٹیکر حکومت کی منظوری قادری صاحب سے لے گی۔۔ اگر وہ منظوری دیں گے تو ۔۔ باقی تو سب کچھ آئین کے مطابق پہلے بھی ایسے ہی ہونا تھا۔۔ کیا الیکشن کمیشن ڈیزالو کرنے کی بات مان لی گئی۔۔ یا عدلیہ اور فوج سے مشاورت والی بات۔۔۔ ؟؟
اس میں کوئی شک نہیں کہ اس دھرنے کا سب سے زیادہ فائدہ قادری صاحب نے اٹھایا۔۔ ان کی سیاسی پارٹی جو کبھی کی دم توڑ چکی تھی۔۔ وہ اب زندہ ہو جائے گی۔۔ عمران خان خسارے میں رہے۔۔
سچ کہوں تو مجھے پتا نہیں کیوں یقین سا تھا کہ اس سب کا انجام ایسا ہی ہو گا۔۔
جس طرح ان کو اسلام اباد آنے کی اجازت دی گئی تھی اسی طرح سب کچھ خوش اسلوبی سےطے بھی ہو جائے گا۔۔
باقی جھوٹ نہیں بولوں گا۔۔ آپ کی طرف سے ایسی بات سے مجھے واقعی اذیت ہوئی۔۔۔ لیکن آپ کے اتنے پیارے اور شفقت بھرے انداز نے اس پر پھاہا رکھ دیا
سب اپنے اپنے گھر چلے گئے کہ ابھی " بیٹھو بیٹھو، لیا ڈالہ" ؟؟؟
شکریہ۔ آج نیوز نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔ اگر طاہر القادری واقعتاً 27 جنوری کو کینیڈا واپس چلا گیا تو عوام کو اس ٹوپی ڈرامے پر منہاج ا لقرآن کے ہیڈ کوائٹرز کے سامنے دھرنا دینے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی!
پہلا خواب تو حضرت یوسف علیہ السلام نے ہی دیکھا تھا جس کی تعبیر جانتے ہوئے حضرت یعقوب نے اُنہیں یہ خواب کسی کو سُنانے سے منع فرمایا تھامیری محترم بہنا
یہ خواب " پیغمبرانہ " نہیں تھے بلکہ جناب یوسف علیہ السلام کے جیل کے ساتھیوں کے دیکھے ہوئے تھے ۔
آپ نے تو تعبیر بیان فرمائی تھی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
تیس چالیس ہزار لوگوں کو خواہ مخواہ اذیت میں مبتلا رکھا
کوئی دس بارہ بینک لوٹے جاتے ۔ کوئی تیس چالیس بلڈنگوں کے شیشے توڑے جاتے ۔ پندرہ بیس بسیں اور پچیس تیس ویگنیں جلائی جاتیں ۔ پھر ہمارے دانشوروں کو اس لانگ مارچ کی بنیادی شرط" امیدوار بارے چھان بین " سامنے آ جاتی ۔ مگر ایسا کچھ نہ ہوا ۔ اس سے بڑھ کر بھی اذیت ہوگی کوئی ۔۔۔۔۔۔ میرے بھائیبی بی! خوامخواہ کی اذیت تو آپ لوگوں کو ہے۔ ورنہ مذکورہ تیس چالیس ہزار لوگ تو اپنی خوشی اور مرضی سے آئے تھے۔
جہاں مختلف قسم کے جنونی اور فسادی طبقات ، گروہوں اور کالعدم تنظیموں کے لوگ سڑکوں پر اپنی طاقت کے مظاہرے اور توڑ پھوڑ کرتے پھرتے ہیں۔ وہاں تیس چالیس ہزار امن پسند لوگوں نے اپنا اثر دکھانے اور بات سنانے کے لئے کچھ مظاہر کر لیا تو کیا گناہ کیا ؟