خرم
محفلین
آپ ہمارے منتظر تھے یہی بات جی کے خوش کرنے کو کافی ہے۔ امریکہ کی کاسہ لیسی کا خطاب تو ہمیں اس تواتر سے دیا جاتا ہے کہ اگر عالی جناب بش اس محفل کے اسیر ہوں تو ہمیں میڈل آف آنر سے نواز دیں۔ خاکسار نے تو صرف ایک بات عرض کی تھی اور اس ایک تمہید کے علاوہ بھی کئی سوالات پیش کئے تھے۔ بدقسمتی کی آپ کی نظر کرم صرف پہلے جملے پر ہی اٹک گئی۔ خیر آپ ٹھہرے سخنور لوگ سو جو چاہے آپ کا حسن کرشمہ ساز کرے۔مجھے امید تھی کہ آپ (وگرنہ پوری یو ایس اے کاسہ لیس ٹیم میں سے کوئی ایک ) تشریف لائیں گے امریکہ کا حقِ نمک ادا کرنے ویسے اگر آپ یہ وضاحتیں میڈیا پر آکر دیں تو کم از کم ہم ایسے جہلا ء امریکہ شریف کے بارے میں منھ سے اناپ شناپ نہ نکالیں اور پوری پاکستانی قوم جو امریکہ نامی خناق میں مبتلا ہے ۔۔۔ بسترمرگ پر نہ پڑے۔۔۔ کبھی یہاں تشریف لائیے ۔۔ اور زمینی حقائق ملاحظہ کیجے ۔ممکن ہے آپ کو احساس ہوجائے کہ پوری پاکستانی جاہل قوم کیوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کے ممدوح و مربی ملت امریکہ بہادر کو ذمہ دار خیال کرتی ہے ۔ باقی جو جناب خیال کیجئے۔
اگر کوئی بھی صاحب اس ساری "یہودی و امریکی" سازش کے تانے بانے بیان فرما سکیںتو ہم مشکور ہوں گے اور اس سازش میں ہاشوانی گروپ کا عمل دخل بھی اگر ثابت ہو سکے خواہے انشورنس کی رقم ہتھیانے کے چکر میںہی ہو تو خبر کو چار چاند لگ جائیں گے۔ رہا سچ تو اتنا وقت ہی کسے ہے کہ اس کی کُرید میں عمر برباد کرے؟ ویسے بھی وطن عزیز میں یہ جنس خاصی کمیاب ہے اور نعروں، بڑھکوں کو ہی ملمع کرکے ان پر صدق کی تہمت دھر دی جاتی ہے۔
جہاںتک قوم کے خناق میں مبتلا ہونے کی بات کی آپ نے تو رشوت ستانی، اقربا پروری، قانون شکنی و قانون فروشی، جہالت، اسراف، بدنیتی و خیانت، کذب بیانی و بد عہدی، ملاوٹ و ناجائز منافع خوری سمیت کوئی ایک ایسی بیماری بتلا دیجئے جس میں یہ قوم بحیثیت مجموعی مبتلا نہیں ہے؟ امریکیوں کے کریٹ سب کو نظر آتے ہیں، یہ نظر نہیں آتا کہ فائر بریگیڈ کے پاس آگ بجھانے کے آلات تک نہ تھے۔ لوگ بچاؤ بچاؤ کی دہائیاں دیتے مر گئے اور یہ گدے جوڑ کر چھلانگ لگانے کے مشورے دیتے رہے۔ خبر ہے کہ بارہ سے زائد فائر بریگیڈ ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچیں لیکن کسی کوعلم و شعور نہ تھا کہ مل کر اس آگ پر قابو کیسے پایا جائے۔ اس پر بڑھکیں کہ دُنیا بدل ڈالیں گے۔ بصد شوق دُنیا بدلئے لیکن پہلے اپنے آپ کو تو بدل لیجئے۔ آخر کب تک اپنی ناکامیوں کو دوسروں کے سر تھوپتے رہیں گے؟ پہلے ہماری خرابیوں کے ذمہ دار انگریز تھے، پھر امریکہ اور کل کو کوئی اور ہوگا۔ الزام دوسروں کے سر دھرو اور خود چادر اوڑھ کر سو جاؤ۔
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں؟
خیر ہم (بقول دوستوں کے امریکہ کے کاسہ لیسوں) کی بات پر کیوں غور کرے کوئی۔ بس مردہ باد کا نعرہ لگاتے رہیں اور جیتے رہیں اسی امید میں کہ
رنگ لائے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن۔