’کہہ دو کہ آپریشن کا ردعمل ہے‘۔ عبدالحئی کاکڑ

اظہرالحق

محفلین
میں سیاست کے اس سیکشن سے آہستہ آہستہ کنارہ کشی اختیار کرنے کی کوشش کر رہی ہوں،

کاش ۔۔ ۔ ہم میں لڑنے کی ہمت ہو !!!!!
 

طالوت

محفلین
مہوش بہن ، آپ سے اختلاف پھر وہیں آ کر ہوتا ہے جب آپ افغانی طالبان اور تحریک طالبان پاکستان کو ایک قرار دیتی ہیں ۔۔ جبکہ یہ آن دی ریکارڈ ہے کہ ملا عمر کے ترجمان یہ دہرا چکے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان سے ان کا کوئی تعلق نہیں (افسوس کہ میں آپ کو ریکارڈ مہیا نہیں کر سکتا) ۔۔۔لیکن آپ کے پاس بھی کوئی ثبوت نہیں کہ جس میں ملا عمر نے انھیں اپنا جا نشین یا ساتھی تسلیم کیا ہو ۔۔۔
بیت اللہ مسحود کے بارے میں آپ کی رائے بجا اور حقیقت پر مبنی ہے ۔۔۔ لیکن ایک بیت اللہ مسحود ہی تو نہیں ، اگر قانون کی برابری کرنا ہے تو 12 مئی کے اے این پی اور ایم کیو ایم کے قاتلوں کے خلاف بھی یہی رویہ ہونا چاہیئے ۔۔۔ میرے گاوں میں برسوں پرانی دشمنی میں سو سے زائد لوگ مارے جا چکے ہیں ان کا حساب بھی ہو ، حیدری مسجد (کراچی) اور مولانا اعظم طارق کے قاتل بھی سزا کے مستحق ہیں ۔۔ یہ ایک لمبی فہرست ہے اور قتل ایک ہو یا سینکڑوں قتل ہی ہے ۔۔۔ یا تو سب کو ایک عام معافی دے کر سدھارنے کی کوشش کی جائے یا پھر کراچی تا خیبر سب کو ایک ہی چھری سے ذبح کیا جائے ۔۔۔ تاکہ یہ گند صاف ہو ۔۔۔ لیکن کیا ہم اس کے متحمل ہو سکتے ہیں ؟ یہ بھی ایک پہلو ہے جس پر کافی غوروفکر کی ضرورت ہے ۔۔۔۔
وسلام
 

مغزل

محفلین
ابن حسن برادر،
میں سیاست کے اس سیکشن سے آہستہ آہستہ کنارہ کشی اختیار کرنے کی کوشش کر رہی ہوں، اس لیے براہ مہربانی مجھے گفتگو میں نہ الجھائیں تو بہتر ہو گا۔ ورنہ میرے پچھلے مراسلوں کو ہی پڑھ لیں تو پھر آپکے اذہان تازہ ہو جائیں گے کہ یہ سب حامد میر جیسے لوگوں کے گھسے پٹے بہانے اور بہکانے کے طریقے ہیں ورنہ کیا حقائق چیخ چیخ کر سالوں سے نہیں پکار رہے کہ افغانی طالبان نے کبھی محسود کو برا بھلا، دہشتگرد، قاتل اور اپنے سے الگ نہیں کہا بلکہ پاکستان کے تمام طالبان گروپوں کو ہدایت کرتی رہی ہے کہ وہ محسود کے تحت جمع ہوں۔ اور جب محسود نے شاہ خالد کو بمع پندرہ ساتھیوں کے قتل کیا تو پھر بھونچال آیا کیونکہ شاہ خالد سلفی تھے اور انکا خون شاید باقی ہزاروں معصوم لوگوں سے زیادہ قیمتی تھا اس لیے افغانی طالبان نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بھیجی۔
لوگ کہتے ہیں کہ افغانی طالبان محسود کی حمایت نہیں کرتی۔۔۔۔۔ تو یہ بس جھوٹی باتیں ہیں اور نہیں ہیں ان لوگوں کے پاس کوئی ثبوت سوائے بار بار حامد میر جیسے لوگوں کے ذریعے اس پروپیگنڈہ کے دہرانے کے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور دہرا دہرا کر باطل کو حق بنا دینے کے۔۔۔۔۔ ورنہ کیوں تھا ایسا کہ افغانی طالبان کی جانب سے کبھی نکلتا نہیں تھا محسود کی قاتلانہ کاروائیوں کے خلاف ایک بھی لفظ، ۔۔۔۔
کیا آپ یہ برداشت کریں گے کہ کوئی شخص آپکا نام لیکر کئی ہزاروں لوگوں کو قتل کر دے، ٹی وی پر آ کر کھلے عام خود کش حملوں کی دھمکیاں دے اور آپکے نام پر ہر ہر جرم سالوں تک کرتا پھرے اور آپ کی طرف سے اسکے خلاف اور اس سے براۃ کا ایک بیان بھی جاری نہ ہو؟
تو صاحبو، جا کر بے وقوف کسی اور کو بنائیے۔ اور مومن کبھی ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جاتا۔

اچھی طالبان [شاہ خالد گروپ اور حقانی گروپ جو کہ سلفی ہیں اور طالبان کا باقاعدہ حصہ نہیں] اور بری طالبان پر تفصیلی بحث پھر کبھی [اگر سیاسی سیکشن پر بلایا گیا تو]، لیکن ایک بات پھر اتفاق کر لو کہ محسود اور وہ تمام طالبان جو پاک فوج کے خلاف لڑ رہی ہے، وہ سب کے سب دہشتگرد ہیں، قاتل ہیں اور درندے اور غدار ہیں اور انکی سزا صرف موت ہے کیونکہ یہ خود بھی قتل عام و خود کش حملے اور فتنہ فساد پھیلاتے ہیں اور انکی آڑ میں بھی دوسرے گروہ بھی کاروائیاں کرتے ہیں [اگر ایسے گروہوں کا وجود مان بھی لیا جائے تب بھی اس کا واحد حل یہ ہے کہ پوری پاک زمین پر پاک قانون کی عملداری قائم ہو اور محسود جو عدالتوں میں اپنے سینکڑوں مفتیوں کے قاضی بننے کا ترپ کا پتا کھیل رہا ہے اسے نہ سنا جائے اور اسے پہلے اسکی دہشتگردہ و بغاوت کی سزا دی جائے تاکہ یہ خود کش حملے میں ہزاروں معصوم مرنا بند ہوں۔
بہرحال شاید میں نے زیادہ ہی ڈیمانڈ کر دی ہے اور اب یہ بری طالبان بھی فرشتے بن جائیں گے اور انکی حمایت پھر سے کسی نہ کسی بہانے شروع ہو جائے گی۔
خوش رہیئے۔
والسلام۔

سچ کہا مہوش صاحبہ ۔۔
 

مغزل

محفلین
مہوش بہن ، آپ سے اختلاف پھر وہیں آ کر ہوتا ہے جب آپ افغانی طالبان اور تحریک طالبان پاکستان کو ایک قرار دیتی ہیں ۔۔ جبکہ یہ آن دی ریکارڈ ہے کہ ملا عمر کے ترجمان یہ دہرا چکے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان سے ان کا کوئی تعلق نہیں (افسوس کہ میں آپ کو ریکارڈ مہیا نہیں کر سکتا) ۔۔۔لیکن آپ کے پاس بھی کوئی ثبوت نہیں کہ جس میں ملا عمر نے انھیں اپنا جا نشین یا ساتھی تسلیم کیا ہو

حضور یہ سب عالمی منظر نامے پر کھیلا جانے وال ڈرامہ ہے۔ ایم کیوایم بھل قتل کروا کے اپنے ہی بندے کو گرفتاریا قتل کرواتی رہی ہے۔
ایک اور امریکی پٹھو گلبدین حکمتیار ۔۔ جو آٹھ سال سے غائب تھا ۔۔ افغانستان میں سامنے لایا گیا ہے ۔۔ فرماتے ہیں۔
’’ اب پھر اسلامی حکومت بنے گی ‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔ یعنی امریکہ افغانستان میں اب اپنی بساط لپیٹ رہا ہے اور کرائے کے ٹٹو سامنے لارہا ہے۔

بیت اللہ مسحود کے بارے میں آپ کی رائے بجا اور حقیقت پر مبنی ہے ۔۔۔ لیکن ایک بیت اللہ مسحود ہی تو نہیں ، اگر قانون کی برابری کرنا ہے تو 12 مئی کے اے این پی اور ایم کیو ایم کے قاتلوں کے خلاف بھی یہی رویہ ہونا چاہیئے ۔۔۔ میرے گاوں میں برسوں پرانی دشمنی میں سو سے زائد لوگ مارے جا چکے ہیں ان کا حساب بھی ہو ، حیدری مسجد (کراچی) اور مولانا اعظم طارق کے قاتل بھی سزا کے مستحق ہیں ۔۔ یہ ایک لمبی فہرست ہے اور قتل ایک ہو یا سینکڑوں قتل ہی ہے ۔۔۔ یا تو سب کو ایک عام معافی دے کر سدھارنے کی کوشش کی جائے یا پھر کراچی تا خیبر سب کو ایک ہی چھری سے ذبح کیا جائے ۔۔۔ تاکہ یہ گند صاف ہو ۔۔۔ لیکن کیا ہم اس کے متحمل ہو سکتے ہیں ؟ یہ بھی ایک پہلو ہے جس پر کافی غوروفکر کی ضرورت ہے ۔۔۔۔
وسلام

اس بارے میں کوئی دو رائے نہیں۔۔۔ خدا یہ دن جلد دکھائے کہ لوگ چوراہوں پر لٹکے ہوں۔
متحمل ہونا پڑے گا۔۔ ناسور کا علاج انگلی کاٹنے میں ہو تو پورے بدن کو اس کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔

والسلام
 

طالوت

محفلین
لیکن ذہن نشین کر لیجیئے آپ کی صرف انگلی نہیں قریب قریب پورا جسم ان ناسوروں سے رس رہا ہے ۔۔۔
وسلام
 

الف نظامی

لائبریرین
ایک بات پھر اتفاق کر لو کہ محسود اور وہ تمام طالبان جو پاک فوج کے خلاف لڑ رہی ہے، وہ سب کے سب دہشتگرد ہیں، قاتل ہیں اور درندے اور غدار ہیں اور انکی سزا صرف موت ہے کیونکہ یہ خود بھی قتل عام و خود کش حملے اور فتنہ فساد پھیلاتے ہیں اور انکی آڑ میں بھی دوسرے گروہ بھی کاروائیاں کرتے ہیں
اور اس بات پر بھی اتفاق فرما لیں کہ بیت اللہ محسود کو اسلحہ بھی امریکہ اور ہندوستان دے رہے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
بیت اللہ مسحود کے بارے میں آپ کی رائے بجا اور حقیقت پر مبنی ہے ۔۔۔ لیکن ایک بیت اللہ مسحود ہی تو نہیں ، اگر قانون کی برابری کرنا ہے تو 12 مئی کے اے این پی اور ایم کیو ایم کے قاتلوں کے خلاف بھی یہی رویہ ہونا چاہیئے ۔۔۔ میرے گاوں میں برسوں پرانی دشمنی میں سو سے زائد لوگ مارے جا چکے ہیں ان کا حساب بھی ہو ، حیدری مسجد (کراچی) اور مولانا اعظم طارق کے قاتل بھی سزا کے مستحق ہیں ۔۔ یہ ایک لمبی فہرست ہے اور قتل ایک ہو یا سینکڑوں قتل ہی ہے ۔۔۔ یا تو سب کو ایک عام معافی دے کر سدھارنے کی کوشش کی جائے یا پھر کراچی تا خیبر سب کو ایک ہی چھری سے ذبح کیا جائے ۔۔۔ تاکہ یہ گند صاف ہو ۔۔۔ لیکن کیا ہم اس کے متحمل ہو سکتے ہیں ؟ یہ بھی ایک پہلو ہے جس پر کافی غوروفکر کی ضرورت ہے ۔۔۔۔
وسلام
شہدائے نشتر پارک اور اہل تشیع کے قاتلوں کو بھی معافی نہ دی جائے۔
 
ابن حسن برادر،
میں سیاست کے اس سیکشن سے آہستہ آہستہ کنارہ کشی اختیار کرنے کی کوشش کر رہی ہوں، اس لیے براہ مہربانی مجھے گفتگو میں نہ الجھائیں تو بہتر ہو گا
بجا، اگر حقیقی صورت حال یہی ہے تو شاید اس سیکش میں آپ سے یہ آخری مکالمہ ہو۔

ورنہ میرے پچھلے مراسلوں کو ہی پڑھ لیں تو پھر آپکے اذہان تازہ ہو جائیں گے کہ یہ سب حامد میر جیسے لوگوں کے گھسے پٹے بہانے اور بہکانے کے طریقے ہیں ورنہ کیا حقائق چیخ چیخ کر سالوں سے نہیں پکار رہے کہ افغانی طالبان نے کبھی محسود کو برا بھلا، دہشتگرد، قاتل اور اپنے سے الگ نہیں کہا بلکہ پاکستان کے تمام طالبان گروپوں کو ہدایت کرتی رہی ہے کہ وہ محسود کے تحت جمع ہوں۔

ڈان کی یہ رپورٹ میرے کسی سابقہ مراسلہ میں موجود ہے ایک بار پھر حاضر خدمت جس میں‌افغان طالبان کے رہنما پاکستانی طالبان سے تعلق سے انکاری ہیں۔ اس کے بعد شاید صرف یہی بات باقی رہ جاتی ہے کہ وہ اظہار لا تعلقی کے لیے جنگ کے پہلے صفحے پر اشتہار دے دیں‌(یہ رپورٹ 2008 کے شروع کی ہے اور تازہ رپورٹس اس کا اثبات کرتی ہیں

اور جب محسود نے شاہ خالد کو بمع پندرہ ساتھیوں کے قتل کیا تو پھر بھونچال آیا کیونکہ شاہ خالد سلفی تھے اور انکا خون شاید باقی ہزاروں معصوم لوگوں سے زیادہ قیمتی تھا اس لیے افغانی طالبان نے تحقیقات کے لیے کمیٹی بھیجی۔
لوگ کہتے ہیں کہ افغانی طالبان محسود کی حمایت نہیں کرتی ۔۔۔۔۔ تو یہ بس جھوٹی باتیں ہیں اور نہیں ہیں ان لوگوں کے پاس کوئی ثبوت سوائے بار بار حامد میر جیسے لوگوں کے ذریعے اس پروپیگنڈہ کے دہرانے کے

یہ قتل محسود کے کہنے پر نہیں بلکہ تحریک طالبان پاکستان کے علاقائی امیر عمر خالد نے کیا تھا
2۔ تحقیقاتی کمیٹی افغان طالبان نے نہیں بلکہ بیت اللہ محسود نے قائم کی تھی
3۔ ہاں‌ پاکستانی طالبان کے ترجمان مولوی عمر نے کہا تھا
افغانستان میں طالبان کے سربراہ ملا عمر نے بھی اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔ دونوں گروہوں کے مابین اختلافات ختم کرانے کے لئے افغان طالبان کا بھی ایک وفد کام کر رہا ہے جو مہمند ایجنسی میں پہلے سے ہی موجود تھا کہ یہ واقعہ پیش آیا۔
تاہم یہ جو ترجمان مولوی عمر ہیں ان کی سچائی کی کیفیت یہ ہے کہ یہ ہر جرم کو پاکستانی طالبان کے کھاتے میں ڈالنے کے ماہر پہں جیسا کہ واہ کینٹ کا دھماکہ جس کی بابت غیر ملکی اخبار کا بھی یہی کہنا تھا کہ یہ کام بیت اللہ محسود یا پاکستانی طالبان کا نہیں‌ لہذا حقیقت یہ ہے کہ اس بات کا تعلق افغان طالبان سے ہر گز نہیں
ملاحظہ کیجے
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/story/2008/07/080720_mohmand_baitullah.shtml

لیکن ایک بات پھر اتفاق کر لو کہ محسود اور وہ تمام طالبان جو پاک فوج کے خلاف لڑ رہی ہے، وہ سب کے سب دہشتگرد ہیں، قاتل ہیں اور درندے اور غدار ہیں اور انکی سزا صرف موت ہے کیونکہ یہ خود بھی قتل عام و خود کش حملے اور فتنہ فساد پھیلاتے ہیں اور انکی آڑ میں بھی دوسرے گروہ بھی کاروائیاں کرتے ہیں [اگر ایسے گروہوں کا وجود مان بھی لیا جائے تب بھی اس کا واحد حل یہ ہے کہ پوری پاک زمین پر پاک قانون کی عملداری قائم ہو اور محسود جو عدالتوں میں اپنے سینکڑوں مفتیوں کے قاضی بننے کا ترپ کا پتا کھیل رہا ہے اسے نہ سنا جائے اور اسے پہلے اسکی دہشتگردہ و بغاوت کی سزا دی جائے تاکہ یہ خود کش حملے میں ہزاروں معصوم مرنا بند ہوں۔

مہوش آپ کی ڈیمانڈ زیادہ نہیں مگر محدود ہے اگر آپ حامد میر کا اوپر کا کالم پڑھ لیتیں تو شاید یہ ڈیمانڈ آپ مجھ سے نہ کرتیں کیوںکہ حامد میر کا یہ کالم یہاں لگانے کا عمل یہ بات ظاہر کرتا ہے کہ مجھے اس کی باتوں سے اتفاق ہے ایک ٹکرا آپ بھی ملاحظہ کیجئے

امریکی فوجی جنوبی وزیرستان میں بیت اللہ محسود پر حملہ نہیں کرتی لیکن انگور اڈہ میں بار بار مولوی نذیر پر حملہ کرتی ہے کیونکہ مولوی نذیر پاکستان کے خلاف نہیں لڑتا۔ خیبر میں حاجی نامدار کی تنظیم امر بالعمروف پاکستانی فوج سے نہیں لڑتی تھی بلکہ سرحد پار امریکی فوج سے لڑتی تھی۔ چند ہفتے قبل حاجی نامدار کو باڑہ میں قتل کروا دیا گیا لیکن جو لوگ مہمند میں بیٹھ کر اسفند یار ولی پر قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں ان تک کوئی نہیں پہنچتا۔ دراصل پاکستان میں طالبان کی کوئی مرکزی کمان نہیں۔ طالبان کا صرف نام استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایک طالبان وہ تھے جنہوں نے افغانستان میں ایک برطانوی صحافی ایوان ریڈلی کو جاسوسی کے شبے میں گرفتار کیا۔ا یوان ریڈلی افغان طالبان کے حسن سلوک سے متاثر ہو کر مسلمان ہو گئی۔ دوسری طرف نام نہاد پاکستانی طالبان کا کردار ہے جو معصوم بے گناہ مسلمانوں کو قتل کر کے اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ آئے دن چینی انجینئروں کو اغواء کر کے اور ان پر حملے کر کے یہ ثابت کر رہے ہی

حامد میر کہ اس کالم کے ساتھ اگر ایشیا ٹائمز کا مذکورہ بالا ٹکرا بھی پڑھ لیں‌تو کیا بات واضح نہیں‌ہو جاتی اور آپ اب بھی یہی کہیں گی
تو صاحبو، جا کر بے وقوف کسی اور کو بنائیے۔ اور مومن کبھی ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جاتا۔
 
شہدائے نشتر پارک اور اہل تشیع کے قاتلوں کو بھی معافی نہ دی جائے۔
ہر مسجد ہر امام باڑے اور ہر فرقے کے ہر عالم کے قتل کا حساب ہر شدت پسند سے لیا جائے میرے خیال میں یہ معاملہ ہم لوگوں کو کم از کم فرقہ وارانہ صورت میں نہیں‌اٹھا نا چاہیے بلکہ ہر مظلوم مقتول کا خون اور اس کی جان یکساں اہمیت رکھتی ہے اور اس مملکت خدادا کے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے ہر شہری کی جان و مال کا تحفظ کرے۔
 
السلام علیکم
طالوت آپ ٹھیک کہ رہے ہیں درحقیقیت ہماری اس دنیا میں بہت ساری درست باتیں اور درست مطالبات اب عملا ممکن نہیں‌رہے ۔
اوپر میری پوسٹ کا صرف اتنا مطلب تھا کہ ہر چیز کو یہاں تک کہ انسانی جان کے زیاں کو بھی قرقہ ورانہ عینک لگا کر نہ دیکھا جائے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ہر مسجد ہر امام باڑے اور ہر فرقے کے ہر عالم کے قتل کا حساب ہر شدت پسند سے لیا جائے میرے خیال میں یہ معاملہ ہم لوگوں کو کم از کم فرقہ وارانہ صورت میں نہیں‌اٹھا نا چاہیے بلکہ ہر مظلوم مقتول کا خون اور اس کی جان یکساں اہمیت رکھتی ہے اور اس مملکت خدادا کے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے ہر شہری کی جان و مال کا تحفظ کرے۔

ابن حسن پہلے تو یہ تصحیح کرلیں کہ امام بارگاہ ہوتا ہے امام باڑہ نہیں۔
افغان جہاد میں اہل سنت بریلوی کو شامل نہیں کیا گیا ، وجہ جو بھی ہو اس کا اہل سنت بریلوی کو نقصان یہ ہوا کہ مسلح گروہوں‌ نے افغان جہاد میں حاصل کردہ اسلحہ کے زور پر امریکہ یا روس کو فتح کرنے کے بجائے اہل سنت بریلوی کو فتح کرنا شروع کردیا۔ افغان جہاد کے بعد سے لے کر مشرف کے ان گروہوں پر پابندی لگانے تک اس عرصہ میں تو کسی کو یہ کہنے کا خیال نہیں آیا کہ
اس مملکت خدادا کے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے ہر شہری کی جان و مال کا تحفظ کرے۔
کیا میں بڑے ادب سے اس کی وجہ جان سکتا ہوں؟
 
ابن حسن پہلے تو یہ تصحیح کرلیں کہ امام بارگاہ ہوتا ہے امام باڑہ نہیں۔
افغان جہاد میں اہل سنت بریلوی کو شامل نہیں کیا گیا ، وجہ جو بھی ہو اس کا اہل سنت بریلوی کو نقصان یہ ہوا کہ مسلح گروہوں‌ نے افغان جہاد میں حاصل کردہ اسلحہ کے زور پر امریکہ یا روس کو فتح کرنے کے بجائے اہل سنت بریلوی کو فتح کرنا شروع کردیا۔ افغان جہاد کے بعد سے لے کر مشرف کے ان گروہوں پر پابندی لگانے تک اس عرصہ میں تو کسی کو یہ کہنے کا خیال نہیں آیا
الف نظامی آپ کی پہلی بات کا جواب یہ ہے کہ حقیقی لفظ امام باڑہ ہی تھا جس کو اب امام بارگا بنا لیا گیا ہے ۔بنیادی طور پر یہ اردو کا لفظ ہے اور اردو کی ساری اچھی قدیم و جدید لغات میں یہ لفظ موجود ہے مثلا فرہنگ آصفیہ میں اس لفظ کے یہ معنی ملتے ہیں‌
ا۔اسم مذکر وہ احاطہ یا مکان جہاں اہل تشیع تعزیہ رکھتے اور امام حسین کی مجلس عزا منعقد کرتے ہیں ۔ مجازا خانقاہ ۔ مجلس خانہ وغیرہ۔
اگر آپ چاہیں تو میں نور اللغات سے لے کر اردو ڈکشنری بورڈ تک کی اردو لغت سے اس لفظ کی مثا لیں دے سکتا ہوں اور ساتھ ہی امام باڑے کا لفظ اردو کے کلاسیکل لٹریچر میں بھی عام ہے عبد الحلیم شرر کی مشہور کتاب مشرق تمدن کا آخری نمونہ یعنی گزشتہ لکھنو کا ایک پیرا دیکئے
اس کے علاوہ دسویں محرم کی شام کو غفراں مآب ہی کے امام باڑے میں ایک اور مجلس منعقد ہوتی ہے اسے شام غریباں کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ ہوتا یہ ہے کہ عشرے کے دن تعزئیے وغیرہ دفنانے کے بعد شیعہ حضرات اس امام باڑے میں جمع ہوتے ہیں۔ ص242
اب اگر آپ امام بارگاہ کا لفظ جو جدید لفظ ہے استعمال کرتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں لیکن جو لفظ پہلے سے چلا آرہا ہے اس کے استعمال میں کیا قباحت ہے؟
"افغان جہاد میں اہل سنت بریلوی کو شامل نہیں کیا گیا ، وجہ جو بھی ہو اس کا اہل سنت بریلوی کو نقصان یہ ہوا کہ مسلح گروہوں‌ نے افغان جہاد میں حاصل کردہ اسلحہ کے زور پر امریکہ یا روس کو فتح کرنے کے بجائے اہل سنت بریلوی کو فتح کرنا شروع کردیا۔ افغان جہاد کے بعد سے لے کر مشرف کے ان گروہوں پر پابندی لگانے تک اس عرصہ میں تو کسی کو یہ کہنے کا خیال نہیں آیا کہ
۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا میں بڑے ادب سے اس کی وجہ جان سکتا ہوں؟

معذرت کے ساتھ آپ کی بات لایعنی ہے۔ اولا تو یہ کہ کسی کےکہے بغیر یہ فریضہ حکمران ہی کا ہو تا ہے و ثانیا یہ کہ آپ تو یہ بات ایسے وثوق سے کہ رہے ہیں جیسے
افغان جہاد کے بعد سے لے کر مشرف کے ان گروہوں پر پابندی لگانے تک اس عرصہ
کا پورا ریکارڈ آپ نے مینٹین رکھا ہوا ہے؟؟؟ چہ بو العجبی است۔
علمائے اہلسنت یعنی بریلوی علما ء کی جہاد میں شمولیت کا تعلق ہے تو بھائی وہ بصد خلوص جہاد میں حصہ لیں ان کو روکا کس نے ہےاور کس نے ان کے جہاد لڑنے پر پابندی لگائی ہے اور کس نے ان کو جہاد سے باہر نکالا یقین مانیئے آپ کی یہ بات مجھ ناچیز کی سمجھ سے باہر ہے۔
اور بھائی اوپر کی گئی میری پوسٹ میں یہ باتیں تھیں کہاں جو آپ نے بشکل اعتراضات یہ باتیں میرے اوپر لاد دیں۔ الف نظامی صاحب میرے کھنے کا صرف یہ مقصد تھا کہ انسانی خون کی حرمت کو صرف ایک آدھ فرقے تک محدود نہ کیجئے اور بس اس سے یہ مراد ہر گز نہیں تھی کہ شہدائے نشتر پارک کے مقدس خون کو رائیگاں جانے دیا جائے۔
اور ایک آخری بات برائے مہربانی اس کے بعد کوئی بریلوی دیوبندی ٹائپ بات نہ شروع کر دیجیئے گا میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا اور چاہیے دیوبندی علما ہوں یا بریلوی میرے نزدیک دونوں محترم ہیں‌میں اگر ایک طرف مولانا تقی عثمانی اور مولانا یوسف لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ کا مداح ہوں تو دوسری طرف علامہ غلام رسول سعیدی اور پیر کرم علی شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ بھی مجھے پسند ہیں۔
اللہ پاک ان دونوں فرقوں کو ہدایت دیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
علمائے اہلسنت یعنی بریلوی علما ء کی جہاد میں شمولیت کا تعلق ہے تو بھائی وہ بصد خلوص جہاد میں حصہ لیں ان کو روکا کس نے ہےاور کس نے ان کے جہاد لڑنے پر پابندی لگائی ہے اور کس نے ان کو جہاد سے باہر نکالا یقین مانیئے آپ کی یہ بات مجھ ناچیز کی سمجھ سے باہر ہے۔
اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے ، کیونکہ ایک طرف میں دیوبندی احباب سے یہ سن چکا ہوں اور یہ تاثر وہ دیتے ہیں کہ گویا جہاد کے ٹھیکے دار (اس لفظ کے استعمال ہر معذرت) وہی ہیں۔ حالانکہ جہاد کشمیر کا فتوی علمائے اہل سنت نے دیا تھا اور خود جہاد کشمیر میں حصہ لیا تھا۔ کیا وجہ ہوئی کہ افغان جہاد اور 88 کے بعد جہاد کشمیر میں انہیں ایجنسیوں نے نہیں شامل کیا؟
جہاد کے حوالے یہ پوسٹ بھی دیکھیے
دوسری بات یہ کہ جہاد کشمیر و افغان جہاد کے دوران مسلح جہادی گروہوں کی سرگرمیوں کو واچ نہیں کیا گیا یا دانستہ نظر انداز کیا گیا جس میں انہوں نے دوسرے مسالک کو اسلحہ کے زور پر فتح کرنے کی کوشش کی۔
کراچی میں 500 مساجد اہل سنت بریلوی کی قبضہ کی گئی جس کے ردعمل میں سنی تحریک وجود میں آئی۔
کیا یہ ریاست اور علماء کرام کی نااہلی نہیں کہ انہوں نے اسلامی معاشرہ کے قیام کے بجائے فرقہ وارانہ معاشرہ تخلیق کرنے کی راہ ہموار کی۔


اور بھائی اوپر کی گئی میری پوسٹ میں یہ باتیں تھیں کہاں جو آپ نے بشکل اعتراضات یہ باتیں میرے اوپر لاد دیں۔ الف نظامی صاحب میرے کھنے کا صرف یہ مقصد تھا کہ انسانی خون کی حرمت کو صرف ایک آدھ فرقے تک محدود نہ کیجئے اور بس اس سے یہ مراد ہر گز نہیں تھی کہ شہدائے نشتر پارک کے مقدس خون کو رائیگاں جانے دیا جائے۔
اور ایک آخری بات برائے مہربانی اس کے بعد کوئی بریلوی دیوبندی ٹائپ بات نہ شروع کر دیجیئے گا میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا اور چاہیے دیوبندی علما ہوں یا بریلوی میرے نزدیک دونوں محترم ہیں‌میں اگر ایک طرف مولانا تقی عثمانی اور مولانا یوسف لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ کا مداح ہوں تو دوسری طرف علامہ غلام رسول سعیدی اور پیر کرم علی شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ بھی مجھے پسند ہیں۔
اللہ پاک ان دونوں فرقوں کو ہدایت دیں۔
دیوبندی بریلوی ٹائپ بات کے محرک طالوت ہیں جنہوں نے قادری پادری اصطلاح یہاں استعمال کی۔ شاید انہیں یہاں فرقہ واریت پھیلانے کے مشن پر کسی نے بھیجا ہو۔
آپ کی طرح میں بھی مولانا تقی عثمانی اور مولانا یوسف لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ و جسٹس پیر کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ و علامہ غلام رسول سعیدی کا مداح ہوں۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
آپ کی طرح میں بھی مولانا تقی عثمانی اور مولانا یوسف لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ و پیر کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ کا مداح ہوں۔

معذرت موضوع سے ہٹ کر پوچھ رہا ہوں کہ جب آپ نے ابن حسن کے لکھے ہوئے سبھی ناموں کو دہرایا تو آپ نے علامہ غلام رسول سعیدی کے نام کو کیوں چھوڑدیا؟
 
اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے ، کیونکہ ایک طرف میں دیوبندی احباب سے یہ سن چکا ہوں اور یہ تاثر وہ دیتے ہیں کہ گویا جہاد کے ٹھیکے دار (اس لفظ کے استعمال ہر معذرت) وہی ہیں۔ حالانکہ جہاد کشمیر کا فتوی علمائے اہل سنت نے دیا تھا اور خود جہاد کشمیر میں حصہ لیا تھا۔ کیا وجہ ہوئی کہ افغان جہاد اور 88 کے بعد جہاد کشمیر میں انہیں ایجنسیوں نے نہیں شامل کیا؟
۔
الف نظامی صاحب اس وقت جہاد جو ہورہا ہے اس میں تو متعدد فرق ، ملل اور مسالک کے لوگ حصہ لے رہے ہیں‌ اس میں میرے خیال میں دیوبندی حضرات اکیلے نہیں اور ایجنسیوں کی ایسی کم تیسی بریلوی علما کو اگر جہاد میں حصہ لینا ہے تو ان کو ایجنسیوں کی پرمیشن لینے کی ضرورت تھوڑی ہے ان میں ایسے علمائے حقانی موجود ہیں کہ اگر آج جہاد کا اعلان کر دیں تو امریکا اور ہندوستان دونوں کا ڈبہ گول ہو جائے گا۔

دوسری بات یہ کہ جہاد کشمیر و افغان جہاد کے دوران مسلح جہادی گروہوں کی سرگرمیوں کو واچ نہیں کیا گیا یا دانستہ نظر انداز کیا گیا جس میں انہوں نے دوسرے مسالک کو اسلحہ کے زور پر فتح کرنے کی کوشش کی۔
کراچی میں 500 مساجد اہل سنت بریلوی کی قبضہ کی گئی جس کے ردعمل میں سنی تحریک وجود میں آئی
اس کا جواب تو اگلی سطر میں آپ نے خود ہی دے دیا۔ یعنی
کیا یہ ریاست اور علماء کرام کی نااہلی نہیں کہ انہوں نے اسلامی معاشرہ کے قیام کے بجائے فرقہ وارانہ معاشرہ تخلیق کرنے کی راہ ہموار کی۔
ہمارے تمام مسالک کے علما اور ریاست ہی اس فرقہ ورانہ ماحول کی ذمہ دار ہے تاہم اب یہ دیوبندی بریلوی یا غیر مقلدین حضرات کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے علما کی بات مانیں جو فرقہ ورایت کے بجائے یکجہتی کی بات کریں۔

طالوت ہیں جنہوں نے قادری پادری اصطلاح یہاں استعمال کی۔ شاید انہیں یہاں فرقہ واریت پھیلانے کے مشن پر کسی نے بھیجا ہو۔

گو طالوت کی طرف سے مجھے صفائی پیش کرنے کی ضرورت تو نہیں تاہم میں نے وہ پوسٹ دیکھی تھی قادری پادری والی بات کی میرے خیال میں طالوت نے مناسب توجیہ پیش کر دی تھی یعنی
یہ قادری پادری والی اصطلاح ہم نے آج ہی ایجاد کی ہے (خیر سے ہم بھی موجد ہو گئے) ۔۔ اور اس میں اہلسنت ، بغیر سنت ، اہلحدیث ، بغیر حدیث ، شعیہ ، دیوبندی ،پرویزی ، زکری ، قادیانی ، سیاستدان ، مغربیت کا بخار چڑھے ، روشن خیالی کے گیت گاتے ، تمام افراد شامل ہیں ۔۔
تاہم اس سلسلے میں طالوت اگر کچھ کہیں تو مناسب ہو گا۔
آپ کی طرح میں بھی مولانا تقی عثمانی اور مولانا یوسف لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ و پیر کرم شاہ الازہری رحمۃ اللہ علیہ کا مداح ہوں
خوب یہ تو بہت اچھی بات ہے ۔ قدر مشترک اگر اچھی چیزوں میں ہو تو یہ قریب لانے کا باعث بنتی ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
۔
الف نظامی صاحب اس وقت جہاد جو ہورہا ہے اس میں تو متعدد فرق ، ملل اور مسالک کے لوگ حصہ لے رہے ہیں‌ اس میں میرے خیال میں دیوبندی حضرات اکیلے نہیں اور ایجنسیوں کی ایسی کی تیسی بریلوی علما کو اگر جہاد میں حصہ لینا ہے تو ان کو ایجنسیوں کی پرمیشن لینے کی ضرورت تھوڑی ہے ان میں ایسے علمائے حقانی موجود ہیں کہ اگر آج جہاد کا اعلان کر دیں تو امریکا اور ہندوستان دونوں کا ڈبہ گول ہو جائے گا۔

اس کا جواب ایک پوسٹ کا متقاضی ہے ، جلد ہی عرض کرتا ہوں لیکن فی الحال مختصر یہ سمجھ لیں کہ انہیں جہاد کے ٹھیکے ہی نہیں دیے گئے اور نتیجتا جہادی تنظیموں پر چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے اہل سنت رگڑے گئے۔


۔
گو طالوت کی طرف سے مجھے صفائی پیش کرنے کی ضرورت تو نہیں تاہم میں نے وہ پوسٹ دیکھی تھی قادری پادری والی بات کی میرے خیال میں طالوت نے مناسب توجیہ پیش کر دی تھی یعنی

تاہم اس سلسلے میں طالوت اگر کچھ کہیں تو مناسب ہو گا۔

خوب یہ تو بہت اچھی بات ہے ۔ قدر مشترک اگر اچھی چیزوں میں ہو تو یہ قریب لانے کا باعث بنتی ہے۔

تو کیا آپ کے نزدیک قادری نسبت رکھنا والوں کو مضحکہ اڑانا جائز ہے اور اس سے قربت بڑھتی ہے؟ طالوت اس کے لیے جھنگوی منگوی بھی تو استعمال کرسکتے تھے۔ جہاں کوئی آپ کے علما کی مدح کرئے وہاں تو فریق مخالف کی تعریف اور ویسے قادری پادری بھی جائز۔
کیا قادری صاحب سے یہ عناد تو نہیں کہ ان کی مجالس میں وحدت اسلامی کے جذبہ کے تحت اہل تشیع و دیوبند کو دعوت دی جاتی ہے؟


معذرت موضوع سے ہٹ کر پوچھ رہا ہوں کہ جب آپ نے ابن حسن کے لکھے ہوئے سبھی ناموں کو دہرایا تو آپ نے علامہ غلام رسول سعیدی کے نام کو کیوں چھوڑدیا؟
معذرت بھائی۔ اب پیغام دیکھیے۔ ان کا نام بھی شامل ہے۔
 
تو کیا آپ کے نزدیک قادری نسبت رکھنا والوں کو مضحکہ اڑانا جائز ہے اور اس سے قربت بڑھتی ہے؟
جی میرے نزدیک تو بالکل جائز نہیں میرے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ انہوں نے اس سے خالی بریلوی حضرات کو نشانہ نہیں بنایا تاہم جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا تھا کہ
تاہم اس سلسلے میں طالوت اگر کچھ کہیں تو مناسب ہو گا۔
جہاں کوئی آپ کے علما کی مدح کرئے وہاں تو فریق مخالف کی تعریف اور ویسے قادری پادری بھی جائز۔
درحقیقت ایک ضابطہ اخلاق اختیار کرنے کی ہم سب کو ضرورت ہے کاش کہ ہم اس بات کو سمجھیں کہ بغیر گالی گلوچ کیئے اور اپنے دہن کو آلودہ کیے بنا بھی بات کی جاسکتی ہے۔خرابی وہاں پیدا ہوتی ہے کہ ہم کسی کے مذہبی جذبات سے کھلیں اور یہ امید رکھیں کہ ہمارے ساتھ یہ سلوک نہ ہو گا
اللہ پاک ہم سب کو اسلام کی حقیقی روح کے مطابق عمل اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے پاک اصحاب کی سچی اتباع نصیب کریں اور فرقہ وارانہ رد وکد سے ہمیں نجات دلائیں۔ آمین۔
 
کیا قادری صاحب سے یہ عناد تو نہیں کہ ان کی مجالس میں وحدت اسلامی کے جذبہ کے تحت اہل تشیع و دیوبند کو دعوت دی جاتی ہے؟
ویسے ایک چیز دریافت کرنی تھی کہ قادری صاحب سے مراد علامہ طاہر القادری تو نہیں ؟ اگر ایسا ہے تو الف نظامی صاحب یہ قادری پادری والی اصطلاح تو بریلوی حضرات کی وضع کردہ ہوئی
یہ پڑھیئے
طاہر پادری گمراہ ہے علمائے اہلسنت کے فتوٰی کے مطابق
وہ چاہے اچھا بولے تو وہابیہ میں اچھا بولنے والے بہت ہیں
وہ چاہے اچھا عالم ہو تو شیطان بھی علم رکھتا تھا
http://www.faizeraza.net/phpBB2/viewtopic.php?t=1297
اور مذکورہ بالا فورم پر جناب طاہر القادری کی نسبت قادری کے وزن پر پادری جا بجا استعمال ہوا ہے اور کافی ہتک آمیز زبان ان کے بارے میں استعمال کی گئی ہے۔اب اس میں اورں کا کیا شکوہ؟
ویسے ایک بار پھر میں اس قادری پادری والی اصطلاح کی مخالفت کروں گا کیونکہ قادری کی نسبت ایک بہت بڑے اور عظیم المرتبت بزرگ حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی طرف ہے اور سلسلہ قادریہ آپ رحمۃ اللہ علیہ کی یادگار ہے لہذا یہی اپیل میں‌ طالوت بھائی سے کروں گا کہ اگر مناسب سمجھیں تو اس اصطلاح سے گریز کریں۔
 
Top