“شہاب نامہ“ کی حقیقت

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
رانا صاحب آپ غالبا بچکانہ دماغ رکھتے ہیں یا پھر بہت زیادہ عقلمند ہیں بات کو یاد رکھا کریں بات شروع ہوئی تھی مشاہدہ جنات کی۔
ہم نے مشاہدہ جنات کا دعویٰ کیا تھا نہ عامل جنات کا۔ جنات کوئی میرے مامے چاچے کے بچے نہیں ہیں کہ میں ان کو حکم دونگا کہ رانا صاحب کو کراچی جا کر دیدار کروا دو۔
جناب شمشاد صاحب! ڈرون حملے جناب آصف علی زرداری نہیں رکوا سکتے تو جنات کی کیا مجال ہے کہ وہ حملے روک دیں۔
آج کل پٹھانوں کا خون بہت ارزاں ہیں لیکن شائد یہ قربانی ہم لوگوں کے ہی نصیب میں ہے اور کیوں نہ ہو آخر امام مہدی کے ساتھی ہم لوگ ہی بنیں گے آپ لوگ صرف اور صرف باتیں بنانا جانتے ہو۔
بات کچھ اور تھی اور آپ اس کو کچھ اور رخ دے رہے ہیں۔
آپ اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں
ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی۔
 

فاتح

لائبریرین
فاتح صاحب ہم دعوے نہیں کیا کرتے ہیں اگر آپ کو زیادہ شوق ہے تو ہم آپ کو جنات کا مشاہدہ کرواسکتے ہیں لیکن اگر آپ کا پتہ خوف کی وجہ سے پھٹ گیا تو اس کے ذمہ دار آپ خود ہونگے ہم منتظر ہیں کہ آپ کب پشاور تشریف لاتے ہو۔

ہم تو چشم براہ ہیں کہ کوئی آئے اور جنات کی حاضری کا تماشہ اپنی آنکھوں سے دیکھے لیکن ہم اس کی زندہ بچنے کی کوئی ضمانت نہیں دے سکتے ہیں۔ ویسے بھی تمام انسانوں پر فرشتے مقرر ہوتے ہیں جو کہ جنات کو انسانی آبادیوں میں آنے سے روکنے اور ان کے شر سے محفوظ رکھنے پر عامل ہوتے ہیں۔ لیکن اگر کوئی منکر قسم کا انسان ایسی باتوں سے انکار کرے تو کم از کم ہم اس کو مشاہدہ ضرور کرواسکتے ہیں لیکن اگر کچھ ہوگیا تو نقصان کا ذمہ دار خود ہوگا اور نقصان کم از کم مستقل دیوانگی ہے۔ اب آئے اگر کوئی بہادری کا دعویٰ رکھتا ہے۔
بہت شکریہ روحانی بابا صاحب۔ آپ نے ہماری درخواست قبول فرما کر احسان کیا ہے۔ خاکسار پشاور حاضر ہو جائے گا۔ رانا صاحب کا مشورہ دور اندیشی اور ان کے اخلاص پر دلیل ہے اور ہم اس پر عمل کرتے ہوئے آپ سے درخواست گزار ہیں کہ حق کی تلاش کی خاطر پشاور تک کا سفر تو ہم کرنے کو تیار ہیں لیکن پشاور کے اندر ایک ذرا سی زحمت آپ کو بھی دیں گے کہ آپ ہمارے ایک دوست کے ہاں تشریف لائیے گا کہ جہاں ہم نہ صرف ان مناظر کا جاگتی آنکھوں سے مشاہدہ کر سکیں گے بلکہ اس کی ویڈیو بھی بنائیں گے جو بعد ازاں دیگر "منکرین" کی اصلاح اور انھیں حق کی راہ پر لانے میں ممد ثابت ہو گی۔ امید ہے آپ ہماری یہ درخواست بھی قبول فرمائیں گے۔ شکریہ
نوٹ: میں ذاتی پیغام کے ذریعے آپ کو اپنا موبائل نمبر بھیج رہا ہوں تا کہ آپ سے وقت اور مقام کے متعلق طے کیا جا سکے۔
 

رانا

محفلین
جنات کوئی میرے مامے چاچے کے بچے نہیں ہیں کہ میں ان کو حکم دونگا کہ رانا صاحب کو کراچی جا کر دیدار کروا دو۔
:grin::grin::grin:
ذرا اس بات کی وضاحت کرنا پسند فرمائیں گے کہ آپ کو میری اس بات سے اتنا غصہ کیوں آگیا ہے؟ ابھی تو بات شروع ہوئی ہے اور میرا آپ سے براہ راست یہ پہلا سوال تھا۔ پہلے سوال پر ہی اس قدر غصہ کیا معنے رکھتا ہے کہ جو صرف لکھے ہوئے پیغام سے بھی چھلک رہا ہے اگر خدانخواستہ میں آپ کے سامنے بییٹھ کر یہ گستاخی کربیٹھتا تو شائد جناب کے منہ سے نکلتا ہوا کف بھی نظر آجاتا۔:) ابتدا ہی میں یہ عالم ہے تو آگے کیا ہوگا جاناں ابھی تو سفر ہے بڑا لمبا پشاور تک کا۔:) اورہاں آپ نے نام بھی روحانی بابا رکھا ہے ظاہر ہے روحانیت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہوگی تبھی اپنے منہ میاں مٹھو بننے کی ہمت کی ہے آپ نے-:) اس پر تو کوئی اعتراض نہیں اپنے منہ میاں مٹھو بنیں شوق سے یہ آپ کا مسئلہ ہے مجھے تو صرف جناب سے یہ دریافت کرنا ہے کہ آپ کی روحانیت نے بھی آپ کو نہیں سمجھایا کہ کسی کے پہلے ہی سوال پرسیخ پا اور آگ بگولا ہوجانا جہالت کی نشانی ہے۔ ویسے کتنی دلچسپ بات ہے نا کہ سیخ پا ہونے میں، آگ بگولا ہونے میں اورغصہ آجانے میں ایک چیز مشترک ہے اور وہ ہے آگ۔ اور جنات بھی آگ سے بنے ہیں اور آپ کی یاری دوستی بھی رہی ہے ان سے۔ کم از کم چھپ چھپ کے ملنا تو جناب نے مان ہی لیا ہے۔ تو لگتا ہے ان کی صحبت رنگ لائی ہے۔:) ایسے جنات سے تو دور ہی رہیں جناب کہ جنہوں نے آپ سے وسعت حوصلہ اور نرم خوئی جیسے اخلاق ہی چھین لیئے ہیں وہ بھی ایسے عالم میں کہ جناب کو روحانیت کا دعوی ہے۔ عام قسم کے کم علم لوگ تو جناب کی روحانیت کے جھانسے میں آجاتے ہوں گے ظاہرہے جو طالبان کے جھانسے میں آسکتے ہیں وہ آپ کے جھانسے کیوں نہیں آئیں گے آپ میں اور طالبان میں ایک بات مشترک ہے کہ دونوں اپنے عقائد کے خلاف کچھ سنتے ہی سیخ پا ہوجاتے ہیں۔:) یہ جتنی باتیں میں نے گوش گزارکی ہیں آپ ہی کی بات کے جواب میں کی ہیں اور آپ پر حسن ظن رکھتے ہوئے امید کرتا ہوں کہ جناب کو بہت بری لگیں گی۔:) اور اس بات پر بھی حسن ظن رکھتا ہوں کہ جناب میرے حسن ظن کوغلط ثابت نہیں ہونے دیں گے۔:) حالانکہ ایسا کچھ ہونا نہیں چاہئے میں تو سب ہنستے ہوئے کہا ہے آپ کی طرح غصے میں نہیں آیا۔ بلکہ یقین کریں آپ کا یہ فقرہ پڑھ کے تو ابھی تک میری ہنسی نہیں رک رہی:grin: کہ روحانیت کا دعوی اور حالت یہ کہ ذرا کسی نے کوئی بات مزاج شریف کے خلاف کردی تو ایسا تپا ہوا جواب کہ الامان۔:grin:

اب آتے ہیں ذرا آپ کے اس ڈھکوسلے کی طرف۔ جناب اگر وہ آپ کے مامے چاچے نہیں ہیں تو پشاور میں کیسے آپ کا کہنا مان کر دیدار کروادیں گے؟ اور اگر آپ کہیں کہ آپ کا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے بلکہ آپ کسی ایسی جگہ کے بارے میں جانتے ہیں جہاں جنات نے اپنا ڈیرہ لگایا ہوا ہے تو براہ کرم آپ دلالی نہ کریں مجھے اس جگہ کا ایڈریس دے دیں۔ آپ کا کام ختم۔

اور ایک مہربانی اور کریں کہ اپنا تعارف ذرا تفصیلا کروادیں کہ کیسے آپ نے روحانیت کی یہ منازل طے کیں کہ خود آپ کو بھی یقین کامل ہوگیا کہ آپ اب روحانیت کے مقام پر فائز ہوچکے ہیں۔ اور اس بات کی بھی آپ سے امید کرتا ہوں کہ جب آپ کو روحانیت کا دعوی ہے تو دینی علوم پر دسترس بھی ضرورہوگی۔ اس کا جواب ہاں یا ناں میں دے دیں۔ اورایک ضروری بات یہ ضرور بتائیں کہ جنات کے دیدار کا تماشہ ہی دکھاتے ہیں یا ان سے ہمکلام ہونے کا شرف بھی جناب کوہے؟ اس سوال کا جواب بہت ضروری ہے وجہ بعد میں ضرورت پڑی تو بیان کروں گا۔

اور جناب کے پہلے پیغام کے بردبار لہجے نے جو ایک باشعور اور پروقار شخصیت کا تاثر پیدا کیا تھا وہ آپ ہی کے آخری پیغام کی آخری لائنوں نے دھودیا ہے۔ صرف پٹھان ہی امام مہدی کے ساتھی بنیں گے۔ بہت خوب یہ ساری سیٹیں پہلے ہی بک ہوچکی ہیں۔ یہ میرے علم میں ایک نیا اضافہ ہے۔ طالبان کے متعلق تو سنا تھا کہ ان کے اسطرح کے خیالات ہیں۔ جناب کا تعلق بھی انہی سے لگتا ہے اس کا مطلب جو میں نے پہلے اندازہ لگایا تھا وہ غلط نہ تھا یا کم از کم ان سے متاثر ضرور ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آپ سے مذید بات کرنا ہی فضول ہے۔ بھینس کے آگے بین بجائیں تو اس کو کم از کم بین تو نظر آتی ہے آپ کو تو وہ بھی نظر نہیں آئے گی۔:)
 

فاتح

لائبریرین
کیا آپ کے جنات کراچی آکر مجھے اپنا دیدار نہیں کراسکتے؟ میرے لئے پشاور کا سفر مشکل ہے لیکن جنات کے تو بائیں ہاتھ کا کھیل ہونا چاہئے۔ وہ کیا کیا کرسکتے ہیں ذرا یہ تو بتائیں۔

فاتح صاحب آپ کے لئے ایک مشورہ ہے کہ اگر آپ پشاور جائیں تو جنات کے مشاہدہ کے لئے ان کے آستانے پر مت جائیے گا سائنس نے آجکل بہت ترقی کرلی ہوئی ہے۔:) آپ سمجھ گئے ہوں گے میں کیا کہنا چاہتا ہوں۔ ان کو اپنی مرضی کی جگہ پر بلوائیےگا۔ اپنے کسی دوست کے گھر یا اپنی رہائش گاہ پر مطلب یہ کہ جگہ آپ کی مرضی کی ہو نہ کہ ان کی تجویز کردہ۔
بہت شکریہ جناب رانا صاحب۔ آپ کا مخلصانہ مشورہ انتہائی مفید ہے اور ہم نے اسے گرہ سے باندھ لیا ہے تا وقتیکہ کوئی گرہ کٹ اسے اُڑا نہ لے جائے۔:)
آپ ملول نہ ہوں۔ ہم آپ سے روحوں سے دوبدو ملاقات کی ویڈیو ضرور شیئر کریں گے لیکن تب تک آپ The Illusionist دیکھ کر گزارا کیجیے۔
 

تیشہ

محفلین
میرا دل ہے انکو کھل ُ کے کھیلنا ہی چاہئیے اب آگ ہو کہ جنات ہو ۔ ۔ ۔
cheerleader.gif
 

عثمان

محفلین
روحانی بابا۔۔۔
میں تو پاکستان آنے سے بھی قاصر ہوں۔ ادھر ہی کسی گوری جننی کا پتہ یا کوئی فیس بک کا ایڈرس دے دیجئے۔ ہم بھی کر لیں اُن سے تھوڑی ہم کلامی۔ :cool:
 
جناب رانا صاحب ثابت ہوگیا کہ آپ بالکل ہی بچے ہوگیا لیکن بس قد ذرا بڑھ گیا ہے آپ کے ساتھ بات کرنا وقت کا ضیاع ہے۔ اور دوسری بات یہ ہے کہ بالکل ہماری ہمدردیاں اللہ کےشیروں کے ساتھ ہیں۔
فاتح صاحب آپ ضرور بالضرور پشاور تشریف لایئے لیکن آپ کی خدمت اقدس میں عرض کرتا چلوں کہ جنات کا مشاہدہ گھروں میں نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ ویرانوں میں ہوتا ہے اور ہمارے پشاور میں ویرانے صرف پہاڑ ہیں اگر حوصلہ رکھتے ہیں تو علاقہ غیر کے پہاڑوں میں مشاہدہ جنات ہوسکتا ہے۔
باقی ہم نے آپ کا ذاتی پیغام پڑھا ہے ہم کو جواب دینے کی سہولت میسر نہیں ہے میرا نمبر آپ کے موبائل پر آگیا ہوگا 0300 کوڈ ہے اور آخری تین اعداد 630 ہیں۔
اور جناب فاتح صاحب جنات وغیرہ حق نہیں ہیں مشاہدہ جنات تو کوئی بھی کرواسکتا ہے تو یہ کہاں کا معیار ہوگیا کہ جو بندہ مشاہدہ جنات کرواسکتا ہو وہ حق پر بھی ہو ادھر پاکستان میں کتنے ہی عالم ایسے ہیں جو مشاہدہ جنات کرواسکتے ہیں لیکن درحقیقت وہ اللہ کے شیروں کے منشور اور شریعت کی بالادستی بزریعہ طاقت کے منکر ہیں۔
 

عثمان

محفلین
جناب رانا صاحب ثابت ہوگیا کہ آپ بالکل ہی بچے ہوگیا لیکن بس قد ذرا بڑھ گیا ہے آپ کے ساتھ بات کرنا وقت کا ضیاع ہے۔ اور دوسری بات یہ ہے کہ بالکل ہماری ہمدردیاں اللہ کےشیروں کے ساتھ ہیں۔
فاتح صاحب آپ ضرور بالضرور پشاور تشریف لایئے لیکن آپ کی خدمت اقدس میں عرض کرتا چلوں کہ جنات کا مشاہدہ گھروں میں نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ ویرانوں میں ہوتا ہے اور ہمارے پشاور میں ویرانے صرف پہاڑ ہیں اگر حوصلہ رکھتے ہیں تو علاقہ غیر کے پہاڑوں میں مشاہدہ جنات ہوسکتا ہے۔
باقی ہم نے آپ کا ذاتی پیغام پڑھا ہے ہم کو جواب دینے کی سہولت میسر نہیں ہے میرا نمبر آپ کے موبائل پر آگیا ہوگا 0300 کوڈ ہے اور آخری تین اعداد 630 ہیں۔
اور جناب فاتح صاحب جنات وغیرہ حق نہیں ہیں مشاہدہ جنات تو کوئی بھی کرواسکتا ہے تو یہ کہاں کا معیار ہوگیا کہ جو بندہ مشاہدہ جنات کرواسکتا ہو وہ حق پر بھی ہو ادھر پاکستان میں کتنے ہی عالم ایسے ہیں جو مشاہدہ جنات کرواسکتے ہیں لیکن درحقیقت وہ اللہ کے شیروں کے منشور اور شریعت کی بالادستی بزریعہ طاقت کے منکر ہیں۔

اللہ کے شیر کون ہیں؟؟
 
رانا صاحب!
اگرچہ میں آپکے بارے میں روحانی بابا کے تبصرے سے کافی حد تک متفق ہوں;) لیکن آپکے مراسلے کے پیشٰ نظر کچھ باتیں آپکے گوش گزار کردینا ضروری سمجھتا ہوں:
1-پہلی بات تو یہ ذہن میں رکھئے کہ صالحین پر اعتراضات بدبختی کی علامات میں سے ایک علامت ہے۔ قرائن و شواہد بتاتے ہیں کہ قدرت اللہ شہاب صاحب ایک صاحب کردار آدمی تھے اور صالحین میں سے تھے۔ لیکن جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا کہ اس بات کو سمجھنے کیلئے ایک مخصوص مزاج کی ضرورت ہے ۔
2- دوسری بات یہ ہے کہ آپ اپنے تئیں یہ ثابت کئے بیٹھے ہیں کہ شہاب صاحب نےدروغ گوئی سے کام لیا،:cool: حالانکہ یہ آپکا ایک بیان ہی ہے۔، ابھی یہ ثابت کہاں ہوا ہے۔ بھولے بادشاہو، آپکا کوئی بات بیان کردینا اسے ثابت نہیں کردیتا۔ کتنی مضحکہ خیز بات ہے کہ ایک شخص جس نے ابھی تک شہاب نامہ پڑھ کر نہیں دیکھا، شہاب صاحب سے کوئی شناسائی بھی نہیں ،اور محض سنی سنائی بات کی بنیاد پر قیاسات کے گھوڑے دوڑا رہا ہے اور اپنے زعم میں ان پر ججمنٹ دیتا پھر رہا ہے۔ اور انہیں خوشامدی بنانے کے درپئے ہے۔ شہاب صاحب خوشامدی ہوں یا نہ ہوں لیکن آپ کا یہ تحقیقی رویہ روحانی بابا کی بات کی تائید ضرور کررہا ہے۔:)۔
3- آپ نے جو استعفے کا افسانہ بیان کیا ہے، اور یہ بیان کیا ہے کہ انہوں نے استعفے کی وجہ یہ لکھی تھی کہ وہ صدر کی خدمات پر کچھ تفصیل سے لکھنا چاہتے تھے۔ تو میرے بھائی اگر یہ بات درست بھی ہو پھر بھی یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وہ خوشامدی تھے۔ میرے نزدیک اسکی تاویل ہوگی۔ اس بات کو سمجھنے کیلئے آپ کو شہاب صاحب کی شخصیت کا مطالعہ کرنا ہوگا۔ موسیٰ اور خضر کے قصے پر بھی غور کیجئے گا ۔
3- ایک صفت ہوتی ہے حیا اور ایک صفت ہے وضعداری۔ یہ دونوں صفات مومن کا زیور ہیں۔شہاب صاحب طبعی طور پر بھی بدلحاظی کی خصلت سے دور تھے۔ آپ ایک آدمی کی ماتحتی میں دس سال تک کام کرتے ہیں اور پھر کسی بات سے دلبرداشتہ ہوکر استعفیٰ دے دیتے ہیں تو اگر تو آپ شریف النفس حیادار اور وضعدار آدمی ہیں تو یقیناّ اس مرحلے کو باوقار انداز میں احسن طریقے سے طے کریں گے۔ لیکن جیسا کہ میں نے پہلے بھی عرض کیا کہ اس بات کو سمجھنے کیلئے بھی ایک مخصوص مزاج درکار ہے۔
4- جو شخص عمر بھر اتنے اہم سرکاری عہدوں پر رہا ،اور پاکستان اور مسلمانوں کیلئے کئی قابلِ قدر خدمات انجام دیں، اگر وہ خوشامدی تھا تو پھر تو اس نے یقیناّ بڑی دنیا کما لی ہوگی۔ بیروں ملک بڑی جائدادیں بھی بنا لی ہونگی تعجب ہے کہ یحیٰ خان جیسے ننگِ دیں ننگِ آدم اور ننگِ وطن شخص کی نظرِ التفات اس پر کیوں نہیں پڑی اور کیوں وہ کسمپرسی کے عالم میں گذارا کرتا رہا۔ بیوی اسکی غریب الوطنی میں مرگئی۔ کوئی خدا کا خوف کریں۔
کیسے کیسے لوگ ہمارے دل کو جلانے آجاتے ہین​
رانا صاحب چاند کا تھوکا منہ پر ہی آتا ہے۔ اللہ نے جس کو عزت دینی ہوتی ہے اسکو مل کر رہتی ہے۔ اگر اشفاق احمد، بانو قدسیہ، ممتاز مفتی، اور بیشمار قابلِ قدر افراد شہاب صاحب کے گن گاتے ہیں تو آکر کوئی بات ہوگی انکی شخصیت میں۔ اگر شہاب نامہ اردو کا بیسٹ سیلر ہے تو آخر کوئی بات ہے جو پڑھنے والے کو اپنا اسیر بنا دیتی ہے۔ اللہ آپکو اس حقیقت کو تسلیم کرنے کی توفیق دے۔ آمین۔
 

عثمان

محفلین
محمود احمد غزنوی صاحب۔۔
آپ کی بہت سی باتوں کا جواب تو متعلقہ اشخاص ہی دیں گے لیکن ایک بات بتاتا چلوں کہ بدکار یحیٰ خان کے بارے میں بہت سے تاریخ داں متفق ہیں کہ ایک پیسے کی کرپشن اس نے بھی نہیں کی۔ امید ہے بات سمجھ گئے ہوں گے۔
 
خود کلامی صاحب اللہ کے شیروں وہ ہیں جن سے نیٹو اور امریکہ لرزہ بر اندام ہیں۔ اور اب اپنی باعزت واپسی کے راستے ڈھونڈھ رہا ہے۔
 
خود کلامی صاحب آپ کی بات بالکل درست ہے یحیٰ خان نے کوئی کرپشن نہیں کی لیکن جنرل رانی نے خوب خوب جائیدادیں اور مال بنایا۔
ذرا تھوڑا سا خرچہ کرکے پارلیمنٹ سے بازار حسن تک کا مطالعہ کیجیو۔ آپ کو پتہ چل جائے گا کہ موصوف کس طرح کے انسان تھے۔
 

عثمان

محفلین
خود کلامی صاحب اللہ کے شیروں وہ ہیں جن سے نیٹو اور امریکہ لرزہ بر اندام ہیں۔ اور اب اپنی باعزت واپسی کے راستے ڈھونڈھ رہا ہے۔

نیٹو اور امریکہ نے کیا لرزہ براندام ہونا ہے۔ وہ تو دنیا میں اپنے مقاصد کی تکمیل کو جتے ہیں۔ "شیروں" کی خوب ٹھکا ئی بھی کرتے ہیں۔ اور اُن کے مداحوں چکربھی دیے رکھتے ہیں۔
ویسے ان شیروں میں صرف انسان ہی شامل ہیں یا جنات بھی ہیں؟
 

طالوت

محفلین
خود کلامی صاحب آپ کی بات بالکل درست ہے یحیٰ خان نے کوئی کرپشن نہیں کی لیکن جنرل رانی نے خوب خوب جائیدادیں اور مال بنایا۔
ذرا تھوڑا سا خرچہ کرکے پارلیمنٹ سے بازار حسن تک کا مطالعہ کیجیو۔ آپ کو پتہ چل جائے گا کہ موصوف کس طرح کے انسان تھے۔

؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

رانا

محفلین
اس دھاگے میں اب صرف تفریح رہ گئی ہے۔ ایک بات کو کئی بار بیان کرو پھربھی صاحبان غزنوی و پشاوری کو سمجھ نہیں آتی اور گھما پھرا کر بات پھر وہیں آجاتی ہے۔
اب یہی دیکھ لیں عثمان صاحب نے جو ایک گہرا نقطہ بیان کرنے کی کوشش کی یحیٰ صاحب کو بطور مثال پیش کر کے اس گہرے نقطہ کو تو بابا جی سمجھ ہی نہیں سکے اور جواب دے دیا اس بات کا جس پرشائد انہیں کوئی اختلاف ہی نہیں تھا بلکہ ایک عدد بازاری کتاب بھی عنایت کرڈالی۔ (عثمان صاحب اتنی گہرائی میں نقطہ رکھنے کی کیا ضرورت تھی سب کی نظر آپ جیسی تیز تھوڑی ہوتی ہے۔:)) اس لئے میں تو جارہا ہوں عائشہ کی طرح دھاگہ چھوڑ کے۔:) اب میرے دھاگے کا جو گولہ گنڈا بنے وہ شمشاد بھائی آپ کھا لیجئے گا۔:) اورہاں فاتح صاحب بات تو اب پشاور سے نکل کر علاقہ غیر تک چلی گئی اب ارادہ ملتوی کردیں۔ علاقہ غیر میں آپ اپنی سیکیورٹی کر نہیں سکتے اور سرکار کی وہاں چلتی نہیں۔
 

فاتح

لائبریرین
اورہاں فاتح صاحب بات تو اب پشاور سے نکل کر علاقہ غیر تک چلی گئی اب ارادہ ملتوی کردیں۔ علاقہ غیر میں آپ اپنی سیکیورٹی کر نہیں سکتے اور سرکار کی وہاں چلتی نہیں۔
شکریہ رانا صاحب! میری روحانی بابا سے بذریعہ فون طویل گفتگو ہو چکی ہے اور روحانی بابا انتہائی مشفق شخص ہیں۔ انھیں میں نے یہی عرض کیا تھا کا پشاور کی حد تک اور وہ بھی ہمارے دوست کے گھر تک تو ہم آج ہی آنے کو تیار ہیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ اس کام کے لیے ویرانہ درکار ہے جو صرف علاقہ غیر کے پہاڑوں پر میسر آ سکتا ہے جس پر ہم نے اپنے خوف کا اظہار بھی کیا کہ الحمد اللہ ہمیں روحوں بد روحوں کا تو خوف نہیں لیکن ان انسان نما درندوں سے ہم ضرور خوفزدہ ہیں جو انھی پہاڑوں میں کمین گاہیں بنائے بیٹھے ہیں اور جن کے لیے زندہ انسانوں کے گلے پر چھری پھیرنا سیب امرود پر چھری چلانے سے بھی زیادہ آسان ہے۔ روحانی بابا نے اس کی تائید فرمائی کہ آج کل ہمارے علاقے میں ایسا ہی ہے۔ ہم نے ان سے اسلام آباد آنے کی درخواست کی کہ یہاں کے ویران پہاڑوں پر بلا لیتے ہیں روحوں بد روحوں کو لیکن انھوں نے کمال سخاوت سے ہمیں ان کے ساتھ کے بغیر ہی روحوں کو حاضر کرنے کا نصف عمل بتا دیا ہے جس میں ہمیں آیت الکرسی کے ورد کے ساتھ صرف ایک بھیڑیے کی تازہ چربی درکار ہو گی جب کہ باقی اشیاء وہ ہمیں یاہو چیٹ پر بتائیں گے۔
روحانی بابا سے طویل گفتگو کے بعد ہمیں یقین ہو گیا کہ کہ بابا انتہائی مشفق اور "علم" بانٹنے پر یقین رکھنے والی شخصیت ہیں۔ ہم نے کچھ لوگوں سے رابطہ کیا ہے جو بھیڑیا پکڑ کر ہمیں بیچ سکیں اور جونھی یہ انتظام ہوا ہم آپ جیسے "منکر" کو اپنی کامیابی کی خبر ضرور سنائیں گے بلکہ دکھائیں گے کہ ویڈیو کیمرا تو ہمارے پاس موجود ہی ہے۔ اک ذرا انتظار۔۔۔ اور دھاگا چھوڑ کر مت بھاگیے کہ یہاں ہم اپنے روحانی مشاہدات اور تجربات آپ سے شیئر کرنے والے ہیں۔
 

عثمان

محفلین
بھئی فاتح صاحب۔۔ہم بھی محو گفتگو ہیں۔
یہ بھیڑیا وغیرہ تو ادھر ملنا مشکل ہے۔ جنات کی منتیں کرکے انھیں بھالو کی چربی پر راضی کر لیں۔ میں ادھر ہی کوئی گوری جننی پھنسا لوں گا۔:grin:
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top