محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
کِیا میں نے ہے شور گر اس لڑی میںتو وہ تھا فقط ایک جھوٹا فسانہپلٹ کر جھپٹنا، جھپٹ کر پلٹنالہو گرم رکھنے کا تھا اک بہانہنہ تھی کچھ غرض کیا ہیں منطق، معانیمرے دل کا مقصدتھا باتیں بنانا
اصولِ مذاق آپ کو تو ہے معلوم
کہ کرتے نہیں اس میں سنجیدہ باتیں
یہی تو عوامل تھے جن کے سبب سے
کیا ترک تھا میں نے اشعار کہنا
سمجھتا نہ تھا کوئی میری زباں کو
سمجھتا نہ تھا کوئی میرے بیاں کو
تو بس رفتہ رفتہ اسی پنج و شش میں
کیا ترک تھا میں نے اشعار کہنا
نہیں متفق مجھ سے کوئی جہاں میں
کہ جیتا نہیں ہوں میں اپنے زماں میں!
زمانے سے آگے ہوں، پیچھے ہوں کیا ہوں؟
غلط ہوں؟ صحیح ہوں؟ بھلا ہوں؟ برا ہوں؟