یہ باتیں ہوئی ہیں جوفعولن میں بھائی
سہی ہے غلط ہے ،غلط ہے سہی ہے ؟
میں حیران ہوں ان جمَل پر تمھارے
ہیں سب خوب موزون و بے حد مزین:
میں کالج میں تھا سچ مگر یہ ہے بھائی​
تھا جسما وہا ں، پر یہاں میرا دل تھا​
مجھے یاد آتے رہے سارے ساتھی​
نہ ہرگز مرا دل وہاں لگ رہا تھا​
ملی جوں ہی چھٹی تو گھر کو میں بھاگا​
پہنچتے ہی کمرے میں لپ ٹاپ کھولا​
جو دیکھا تو محفل سجی کی سجی تھی​
وہی پیاری باتیں، وہی پیارے نغمے​
وہاں جا بجا یوں ہی بکھرے پڑے تھے​
نہ پوچھو کہ خوش کس قدر دل ہوا ہے​
مزمل بھی ہیں، یاں الف عین بھی ہیں​
یہیں ایک کونے میں عمران بھی ہیں​
اسامہ بھی بیٹھے ہیں آرام سے یاں​
مگر باقی جملوں میں کچھ ہے خرابی:

خدا را یہاں سے نہ تم جائیے گا

یہ سمجھا تھا میں نے کہ فعولن ہوا ہے

اہلا و سہلا و مرحبا بھئی
بھئی مرحبا تم کو اہلا و سہلا
میں کیسے کہوں گا یہ تم کا لفظ ان سے
کہ ادب بھی ٹیچر کا کرنا ہمیں ہے
میں کیسے کہوں گا یہ لفظ ان سے تم کا
ادب بھی تو ٹیچر کا کرنا ہمیں ہے
 
بہت ڈھونڈا میں آپ کا ای میل ایڈریس
مگر نا مرادی ہی لگی ہات مجھکو
مجھے آپ سے باتاں کرنا بہت ہے
سو دے دیں آپ اپنا ای میل آئی ڈی
عطا ہو عطا ہو عطا ہوعطا ہو
عنایت عنایت عنایت عنایت
 
میں حیران ہوں ان جمَل پر تمھارے
ہیں سب خوب موزون و بے حد مزین:

مگر باقی جملوں میں کچھ ہے خرابی:

بھئی مرحبا تم کو اہلا و سہلا

میں کیسے کہوں گا یہ لفظ ان سے تم کا
ادب بھی تو ٹیچر کا کرنا ہمیں ہے

میں آپ کو بھی تم کیسے کہ دوں؟
سو کہتا ہوں پھر سے اہلاوسہلا

محمد اسامہ سَرسَری
 
محمد اسامہ سَرسَری
کاشف عمران
ملک عدنان احمد
معافی خطا پے مجھے مانگنی ہے
تیری بزم میں اپنا گزارا نہیں ہے
تمیں علم و فن میں ملی برتری ہے
کہا ٹھیک کامل نے مبتدی ھوں میں
بدل کر میں اک شعر لکھنے لگا ھوں
اگر ھو سکے توسمجھ لو اسامہ
"بنا کر ادیبوں کا ہم بھیس مانی
تماشائے اہلِ سخن دیکھتے ہیں "
کہاں کےہم اہلِ سخن ہو گئے، سَر؟
 
میں آپ کو بھی تم کیسے کہ دوں؟
سو کہتا ہوں پھر سے اہلاوسہلا
پکاروں گا میں آپ کو ”تم“ سے کیسے
سو کہتا ہوں پھر سے کہ اہلا وسہلا
بہت ڈھونڈا میں آپ کا ای میل ایڈریس
مگر نا مرادی ہی لگی ہات مجھکو
مجھے آپ سے باتاں کرنا بہت ہے
سو دے دیں آپ اپنا ای میل آئی ڈی
عطا ہو عطا ہو عطا ہو عطا ہو
عنایت عنایت عنایت عنایت
تلاش آپ کا ای میل اِڈرس کیا خوب
مگر نا مرادی ہوئی ہر قدم پر
مجھے آپ سے باتیں کرنی بہت ہیں
سو دے دیجے ای میل مجھ کو اسامہ
عطا ہو عطا ہو عطا ہو عطا ہو(بہت خوب)
عنایت عنایت عنایت عنایت(بہت خوب)
 

الف عین

لائبریرین
فعولن اسامہ نے ایسا چلایا
علم کا قلم بھی رواں ہو رہا ہے
اسامہ، تمہیں ان کو شاگرد لے لو
فعولن فعولن میں پرفیکٹ کر دو
وہ پہلی غزل جو علم نے کہی ہے
وہ شاید اسی دھاگے کی روشنی ہے
علم کو اسامہ سے لازم عقیدت
مبارک ،مبارک سلامت سلامت
 
فعولن اسامہ نے ایسا چلایا
علم کا قلم بھی رواں ہو رہا ہے
اسامہ، تمہیں ان کو شاگرد لے لو
فعولن فعولن میں پرفیکٹ کر دو
وہ پہلی غزل جو علم نے کہی ہے
وہ شاید اسی دھاگے کی روشنی ہے
علم کو اسامہ سے لازم عقیدت
مبارک ،مبارک سلامت سلامت
خدا خوش رکھے آپ کو بھی ، ہمیں بھی
میں شاگرد ہوں آپ کا اور علم بھی
جو حکم آپ کا ہے سر آنکھوں پہ لیکن
ابھی تک تو میں خود بھی ہوں طفلِ مکتب
 

الف عین

لائبریرین
چلو یہ بھی اچھا وقوعہ ہوا ہے
’مثَنوی‘ کا دھاگا الگ ہو گیا ہے
وہاں اصل بحروں میں زور آزمائیں
فعولن فعولن فَعِل کو نبھائیں
 
چلو یہ بھی اچھا وقوعہ ہوا ہے
’مثَنوی‘ کا دھاگا الگ ہو گیا ہے
وہاں اصل بحروں میں زور آزمائیں
فعولن فعولن فَعِل کو نبھائیں
جنابۙ! آپ سے مجھ کو یہ پوچھنا ہے
”مثَنوی“ ہے یا ”مثْنوی“ جو سنا ہے
 

ابن رضا

لائبریرین
مری عاجزانہ ہے رائے اسامہ
لڑی جو فعولن کی کچھ دن چلی یاں
ذرا پھر سے اس کو رواں آپ کیجے
یہ عمدہ ہے کاوش چلی چند دن کیوں؟
فقط بارہ دن یہ چلی ہے اسامہ
مگر بارہ صفحوں تلک ہے یہ پھیلی
اچانک یہ گزری ہے نظروں سے میری
تو دو چار باتیں ہیں میں نے بھی کردیں
 
آخری تدوین:
Top