محمد علم اللہ
محفلین
میں کیسے کہوں گا یہ تم کا لفظ ان سے
کہ ادب بھی ٹیچر کا کرنا ہمیں ہے
کہ ادب بھی ٹیچر کا کرنا ہمیں ہے
خدا کے لیے آپ جانا نہ ہرگزمیں کیسے کہوں گا یہ تم کا لفظ ان سے
کہ ادب بھی استاذ کا کرنا ہمیں ہے
میں حیران ہوں ان جمَل پر تمھارےیہ باتیں ہوئیہیںجوفعولن میں بھائی
سہی ہے غلط ہے ،غلط ہے سہی ہے ؟
مگر باقی جملوں میں کچھ ہے خرابی:میں کالج میں تھا سچ مگر یہ ہے بھائیتھا جسما وہا ں، پر یہاں میرا دل تھامجھے یاد آتے رہے سارے ساتھینہ ہرگز مرا دل وہاں لگ رہا تھاملی جوں ہی چھٹی تو گھر کو میں بھاگاپہنچتے ہی کمرے میں لپ ٹاپ کھولاجو دیکھا تو محفل سجی کی سجی تھیوہی پیاری باتیں، وہی پیارے نغمےوہاں جا بجا یوں ہی بکھرے پڑے تھےنہ پوچھو کہ خوش کس قدر دل ہوا ہےمزمل بھی ہیں، یاں الف عین بھی ہیںیہیں ایک کونے میں عمران بھی ہیںاسامہ بھی بیٹھے ہیں آرام سے یاں
خدا را یہاں سے نہ تم جائیے گا
یہ سمجھا تھا میں نےفعولن ہوا ہےکہ
بھئی مرحبا تم کو اہلا و سہلااہلا و سہلا و مرحبا بھئی
میں کیسے کہوں گا یہ لفظ ان سے تم کامیں کیسے کہوں گا یہتم کالفظ ان سے
ادب بھی ٹیچر کا کرنا ہمیں ہےکہ
بہت خوب بھیا بہت خوب بھیابہت خوب بھیا بہت خوب بھیا
میں تشکر کناں ہوں یہاں آپکا
میں حیران ہوں ان جمَل پر تمھارے
ہیں سب خوب موزون و بے حد مزین:
مگر باقی جملوں میں کچھ ہے خرابی:
بھئی مرحبا تم کو اہلا و سہلا
میں کیسے کہوں گا یہ لفظ ان سے تم کا
ادب بھی تو ٹیچر کا کرنا ہمیں ہے
کہاں کےہم اہلِ سخن ہو گئے، سَر؟محمد اسامہ سَرسَری
کاشف عمران
ملک عدنان احمد
معافی خطا پے مجھے مانگنی ہے
تیری بزم میں اپنا گزارا نہیں ہے
تمیں علم و فن میں ملی برتری ہے
کہا ٹھیک کامل نے مبتدی ھوں میں
بدل کر میں اک شعر لکھنے لگا ھوں
اگر ھو سکے توسمجھ لو اسامہ
"بنا کر ادیبوں کا ہم بھیس مانی
تماشائے اہلِ سخن دیکھتے ہیں "
پکاروں گا میں آپ کو ”تم“ سے کیسےمیں آپ کو بھی تم کیسے کہ دوں؟
سو کہتا ہوں پھر سے اہلاوسہلا
تلاش آپ کا ای میل اِڈرس کیا خوببہت ڈھونڈا میں آپ کا ای میل ایڈریس
مگر نا مرادی ہی لگی ہات مجھکو
مجھے آپ سے باتاں کرنا بہت ہے
سو دے دیں آپ اپنا ای میل آئی ڈی
عطا ہو عطا ہو عطا ہو عطا ہو
عنایت عنایت عنایت عنایت
جواب آپ کا ہم کو اچھا لگا ہےکہاں کےہم اہلِ سخن ہو گئے، سَر؟
خدا خوش رکھے آپ کو بھی ، ہمیں بھیفعولن اسامہ نے ایسا چلایا
علم کا قلم بھی رواں ہو رہا ہے
اسامہ، تمہیں ان کو شاگرد لے لو
فعولن فعولن میں پرفیکٹ کر دو
وہ پہلی غزل جو علم نے کہی ہے
وہ شاید اسی دھاگے کی روشنی ہے
علم کو اسامہ سے لازم عقیدت
مبارک ،مبارک سلامت سلامت
مجھے آپ ہی سے تو ایماء ملا ہےجواب آپ کا ہم کو اچھا لگا ہے
یہاں آئیں ، یہ در بھی کب سے کھلا ہےمجھے آپ ہی سے تو ایماء ملا ہے
جنابۙ! آپ سے مجھ کو یہ پوچھنا ہےچلو یہ بھی اچھا وقوعہ ہوا ہے
’مثَنوی‘ کا دھاگا الگ ہو گیا ہے
وہاں اصل بحروں میں زور آزمائیں
فعولن فعولن فَعِل کو نبھائیں