شمشاد
لائبریرین
ہوں گی بھی اگر تو عربی کتب کی ہوں گی۔ یا پھر بہت کم انگریزی کتب کی۔ اردو کتب کی بالکل نہیں ہیں۔لائبریریاں کیوں نہیں ہیں؟ کیا لوگ پڑھنا نہیں جانتے؟
شاید سید عاطف علی کچھ بتا سکیں۔
ہوں گی بھی اگر تو عربی کتب کی ہوں گی۔ یا پھر بہت کم انگریزی کتب کی۔ اردو کتب کی بالکل نہیں ہیں۔لائبریریاں کیوں نہیں ہیں؟ کیا لوگ پڑھنا نہیں جانتے؟
پبلک لائبریریاں تو ہیں البتہ شاید زیادہ نہیں ہیں ۔ اور تعلیمی اداروں میں تو خیر ہیں ہی ۔لائبریریاں کیوں نہیں ہیں؟ کیا لوگ پڑھنا نہیں جانتے؟
اس کی وجہ جانا چاہوں گی.احمد بھائی ، کوئی پوری کتاب پڑھے ہوئے تو زمانہ ہوا ۔ البتہ ضرورتاً مختلف کتب اور رسائل حوالہ جات وغیرہ کے لئے دیکھتا رہتا ہوں بلکہ روزانہ ہی کچھ نہ کچھ دیکھتا ہوں ۔ زیادہ تر پیشہ ورانہ لٹریچر ، یا پھر مذہبی اور ادبی کتب وغیرہ زیرِ نظر رہتی ہیں ۔ بہت سالوں سے میں غیر نصابی اور تفریحی کتابیں پڑھنے کا قائل نہیں رہا ۔ اور یہ بات پوری سنجیدگی سے لکھ رہا ہوں کہ کتابیں ہر ایک کے لئے نہیں ہوتیں ۔ اکثر لوگوں کو کتب بینی سے فائدے کے بجائے نقصان پہنچتا ہے ۔ آج کے انسان کو کتابوں کی نہیں بلکہ استادوں (رہنمائوں) کی ضرورت ہے ۔
یہ ہیلمٹ والا ایموجی کہاں مرگیا ۔ جب بھی ضرورت پڑتی ہے ، نظر نہیں آتا
اپنی اپنی پسند ہے ظہیر بھائی، ہاں یہ کہہ سکتے ہیں کہ اچھی کتاب کا انتخاب ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے کہ کون سی کتاب پڑھی جائے اور کون سی وقت ہی ضائع کرے گی۔احمد بھائی ، کوئی پوری کتاب پڑھے ہوئے تو زمانہ ہوا ۔ البتہ ضرورتاً مختلف کتب اور رسائل حوالہ جات وغیرہ کے لئے دیکھتا رہتا ہوں بلکہ روزانہ ہی کچھ نہ کچھ دیکھتا ہوں ۔ زیادہ تر پیشہ ورانہ لٹریچر ، یا پھر مذہبی اور ادبی کتب وغیرہ زیرِ نظر رہتی ہیں ۔ بہت سالوں سے میں غیر نصابی اور تفریحی کتابیں پڑھنے کا قائل نہیں رہا ۔ اور یہ بات پوری سنجیدگی سے لکھ رہا ہوں کہ کتابیں ہر ایک کے لئے نہیں ہوتیں ۔ اکثر لوگوں کو کتب بینی سے فائدے کے بجائے نقصان پہنچتا ہے ۔ آج کے انسان کو کتابوں کی نہیں بلکہ استادوں (رہنمائوں) کی ضرورت ہے ۔
یہ ہیلمٹ والا ایموجی کہاں مرگیا ۔ جب بھی ضرورت پڑتی ہے ، نظر نہیں آتا
واہآج کے انسان کو کتابوں کی نہیں بلکہ استادوں (رہنمائوں) کی ضرورت ہے ۔
یہ بےایمانی ہے۔ ہمیں پتا ہے آپ نے اس سال کافی کتب پڑھی ہیں۔ اور اب ہمیں یہاں گھیرا جا رہا ہے۔ ہم نہیں کھیلتے۔۔۔
آپ بھی کچھ کم نہیں ہیں نینوں بھیا :پی
آنلائن پڑھنے میں مجھے بھی مزہ نہیں آتا لیکن کچھ نہ ہونے سے کچھ ہونا بہتر ہے
یہ بےایمانی ہے۔ ہمیں پتا ہے آپ نے اس سال کافی کتب پڑھی ہیں۔ اور اب ہمیں یہاں گھیرا جا رہا ہے۔ ہم نہیں کھیلتے۔۔۔
یہاں تو ایسا مسئلہ نہیں، کونے کونے پر لائبریریز ہیں
رائے شماری میں آپشنز کچھ کم ہیں
یہ میں پڑھ چکی ہوں۔۔۔۔!!! اچھی ہے لیکن اتنی اچھی نہیں لگی مجھے کہ دوبارہ پڑھی جائے۔
اگر آپکو اردو کی e-کتب چاہئیں تو میں بھیجوں؟؟؟
محمداحمد بھائی یہ سوال آپ ۲۰۱۹ کے حوالے سے پوچھ لیتے عزت رہ جاتی۔۔۔۔
لیکن پھر میں نے سوچا آپ نے سوال کتابوں کے بارے میں پوچھا ہے، مکمل ہو چکی کتابوں کے بارے میں نہیں
میری عادت ہے جب موڈ بن پڑے تو پڑھتی ہوں ۔
یہاں کہاں؟؟؟کہ یہاں ویسے بھی کتاب نایاب ہے۔
خود رائی کا مرض جس سنگین حد تک ہم لوگوں میں سرائیت کر گیا ہے، آپ کی بات صد فی صد درست ہے۔ استاد کی رہنمائی ہی علم اور معلومات کے درمیان خطِ فارق ہوتی ہے۔ اللھم ارحمنااکثر لوگوں کو کتب بینی سے فائدے کے بجائے نقصان پہنچتا ہے ۔ آج کے انسان کو کتابوں کی نہیں بلکہ استادوں (رہنمائوں) کی ضرورت ہے ۔
میری چھوٹی بہن نے شاید ۱۱۴ کتب کا حدف سیٹ کیا تھا اور ۱۱۸ پڑھ ڈالی ہیں۔۔۔ ایگزیکٹ نمبرز بھول گئی میں کیوں کہ سرسری سا دیکھا تھا میں نے۔۔۔۔میں نے Goodreads چیلنج پر اپنے لئے اس سال کے لئے 20 کتابوں کا ہدف مقرر کیا۔ چونکہ ان دنوں میں کتابوں کی طرف کافی مائل تھا۔
لیکن پھر مصروفیات اس قدر بڑھ گئیں کہ کتابیں پڑھنے کا وقت بہت کم ملنے لگا۔ سو میں نے جیسے تیسے ہدف پورا کرنے کے لئے ہر وہ کتاب شامل کر دی جو میں نے کسی بھی مد میں پڑھی ہو۔ اب بھی مجھے بتایا جارہا ہے کہ میں چار کتابیں پیچھے ہوں۔
میری چھوٹی بہن نے شاید ۱۱۴ کتب کا حدف سیٹ کیا تھا اور ۱۱۸ پڑھ ڈالی ہیں۔۔۔ ایگزیکٹ نمبرز بھول گئی میں کیوں کہ سرسری سا دیکھا تھا میں نے۔۔۔۔
کیا میں نے 114 اور 118 ہی لکھا؟؟؟یہ تو حیران کن اعداد و شمار ہیں!