یہ بھی ایک پروپگنڈا ہے جس کا کوئی ثبوت نہیں اورنہ ہی کوئی دلیل۔
جناب دیدے واہ کر کے دیکھیں ایک اِک رسید دی ہے بندے نے ثبوت کے طور پر ایک ایک کمپنی کی اس ویب سائٹ پر۔ کیا بات کرتے ہیں۔
چلیں باجوا لیکس پر ابھی بات نہیں کرتے تو کم از کم ان کے خود کے جمع کروائے اثاثہ جات میں 30 لاکھ والی گاڑی اور کچھ ہزار روپے فی ایکڑ بتائی ہوئی زمین والے سانحے کو یسے ڈیفینڈ کریں گے؟
ہمارا مسئلہ یہی ہے بحثیتِ قوم کے جب بھی کبھی کسی ایک بندے کا بدنیتی یا کچھا چٹھا سامنے آجاتا ہے تو وہ اجتماعیت یعنی مذہب، قوم، زبان، ادارے، جمہوریت اور نظام کا سہارا لیتا ہے۔ اس طرح بات ایک سے زیادہ لوگوں پر جانے کی وجہ سے تھوڑی کم ڈیمیجنگ ہو جاتی ہے اور ڈیفنس بھی بہتر ہو جاتا ہے۔ اور جس گروپ کو شامل کیا جاتا ہے وہ بھی دفاع کرنے لگتا ہے۔
اب باجوا صاحب پر تنقید کا مقصد قطعی طور پر آرمی پر تنقید نہیں لیکن چونکہ ان کے دلوں میں چور ہے اور انہوں نے بدیانتی کی ہے اور یہ بھی دوسروں کی طرح چور ہیں تو جس طرح وہ دوسرے اپنی چوری میں مذہب، جمہوریت، سیاست وغیرہ وغیرہ جیسے کارڈ کھیل کر بیچ میں بچنے کی کوشش کرتے ہیں اسی طرح یہاں بھی صاحب جان بوجھ کر آرمی کی آڑھ میں چھپ رہے ہیں تاکہ بچت ہو جائے اور اتنی بڑی شخصیت کی جانب سے آرمی کو بطور ڈھال استعمال کرنے پر اب آرمی بھی ان سے دستبردار نہیں ہو سکتی تو نتیجہ آپ سب کے سامنے ہے۔
آرمی کو چاہیئے کہ خود سے اس بندے کا احتساب کرے لیکن وائے قسمت۔