باذوق
محفلین
آپ سے ادباً عرض ہے کہ آپ کی طرح میں بھی ایک راسخ العقیدہ مسلمان ہوں۔ لہذا مناسب ہے کہ آپ ذرا الفاظ کا انتخاب سوچ سمجھ کر کیا کریں۔باذوق صاحب ، آپ سے میںنے کبھی سوال نہیںکیا، آپ صرف ان آیات پر ناراض ہوتے رہتے ہیں جو یہاں پیش کی جاتی ہیں۔
کوئی بھی مسلمان آیاتِ ربانی پر "ناراض" نہیں ہوتا !!
یہ ضرور یاد رکھئے کہ ، وہ اعتراض ذاتی طور پر میں نے نہیں کیا ہے۔ 2 معروف علماء کی حال میں منظر عام پر آئیں کتب سے اقتباس لیا ہے۔ اور تمام حوالہ جات بذات خود چیک کیے اور درست پائے ہیں۔آپ کے بن باز کے خط پر اعتراض کا جواب آپ کو جلد مل جائے گا۔
اب آپ کا جو جواب ملے گا (بشرطیکہ علمی ہو) ان شاءاللہ وہ مذکورہ علماء تک بھی ضرور پہنچایا جائے گا۔
میں کئی بار دہرا چکا ہوں کہ : یہ نہ میرا ذاتی خیال ہے اور نہ ہی میری اپنی تحقیق ہے۔1۔ بقول آپ کے قرآن روایات کی کسوٹی نہیں ہے اور روایات کو قرآن سے پرکھنا ضروری نہیںاور یہ کہ روایات قرآن کے مخالف بھی ہوسکتی ہیں؟
آپ ایسا کیوں سمجھتے ہیں ؟ وضاحت فرمائیے۔
میں نے چار مختلف مکاتبِ فکر کی مشہور دینی و علمی شخصیات کی کتب کے آن لائن ربط یہاں دے رکھے ہیں جن میں آپ کے ان سارے سوالات کے جوابات موجود ہیں۔
اس کا جواب میں یہاں دے چکا ہوں۔2۔ نماز پڑھنے کے طریقہ کی حدیث کا ریفرنس فراہم کردیجئے۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ صرف ایک حدیث پیش کروں جس میں نماز کا مکمل طریقہ اول تا آخر درج ہو ۔۔۔ تو ادب کے ساتھ عرض ہے کہ شریعتِ اسلامیہ نہ تو دو جمع دو چار کا کھیل ہے اور نہ ہی کسی ایف۔بی۔آئی کا ڈاٹا بیس ہے کہ بس ایک کلک پر آپ کو اول تا آخر درکار مواد حاصل ہو جائے !
اس کا جواب بھی کئی بار دیا جا چکا ہے۔ آپ براہ مہربانی کچھ وقت نکال کر پہلے وہ چاروں کتب بلا کسی ذہنی تحفظ کے ، مطالعہ فرمائیں۔3- قرآن ایک ایسی کتاب ہے جس کی تعریف اللہ تعالی نے یہ فرمائی ہے
[ayah]2:2[/ayah] [arabic]ذَلِكَ الْكِتَابُ لاَ رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِّلْمُتَّقِيْنَ [/arabic]
(یہ) وہ عظیم کتاب ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں، (یہ) پرہیزگاروں کے لئے ہدایت ہے
میں اوپر لنک دے چکا ہوں چار کتابوں کا۔آپ ان تمام کتب کا نام بتا دیجئے جو آج کی تاریخ سے پہلے چھپی ہوں اور جن میںیہ دعوی شامل ہو اور قرآن ان کتب کو ماننے کے لئے کہتا بھی ہو۔ جب آپ کے پاس ایسی کسی کتاب کا نام ہو تو پھر ہم اس کتاب کے بارے میں مزید بات کریں گے۔
ایک بار پھر یاد دلاؤں گا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ سے استتدعا ہے کہ قرآن کی آیات پر اس وقت تک کسی بے معنی اعتراض سے گریز فرمائیے کہ آپ توہین قرآن کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
آپ کی طرح میں بھی ایک راسخ العقیدہ مسلمان ہوں۔ لہذا مناسب ہے کہ آپ ذرا الفاظ کا انتخاب سوچ سمجھ کر کیا کریں۔
کوئی بھی مسلمان آیاتِ ربانی پر "معترض" نہیں ہوتا !!
اعتراض تو آیت کی خودساختہ تاویل / تشریح / تفسیر پر کیا جاتا ہے !