دعا تابش بھائی کی سرجری! دعا کی درخواست ہے!

جاسمن

لائبریرین
اسی دن سے دعائیں جاری ہیں۔اللہ پاک کامل صحت عطا فرمائیں۔آسانیاں دیں۔بری نظر سے،لوگوں کے حسد سے،بری گھڑی سے بری تقدیر سے اپنی پناہ میں رکھے۔آمین!
 
لیکن یہ پہلے والا آپریشن کب اور کس سبب ہوا تھا ؟
لمبی کہانی ہے۔
مختصراً یہ کہ 2010 میں موٹر سائیکل ایکسڈینٹ ہوا، اس وقت ہیڈ انجری شدید تھی، کولہوں پر ہلکا سا دباؤ آیا تھا، مگر زیادہ توجہ نہیں گئی۔ بعد میں تکلیف بھی نہیں رہی۔
2012 میں دائیں ٹانگ میں تکلیف رہنے لگی، بعض اوقات شدید تکلیف اٹھتی، شاٹیکا پین سمجھ کر نیورو سرجن کو دکھایا، 6،8 ماہ مختلف دوائیاں کھاتا رہا، مگر دوائیاں ختم ہوتے ہی تکلیف پھر شروع ہو جاتی تھی۔
ایک کولیگ کے مشورہ پر سی ایم ایچ میں آرتھوپیڈک سرجن کو دکھایا۔ انہوں نے فوراً ایم آر آئی کروانے کو کہا۔
ایم آر آئی کی رپورٹ نے واضح طور پر نشاندہی کر دی کہ دائیں جانب AVN سٹیج تھری پر ہے، اور بائیں جانب بھی سٹیج ون پر موجود ہے۔ سٹیج تھری. پر ہونے کی وجہ سے کولہے کی گول ہڈی ڈی شیپ ہو چکی تھی۔ اس کا علاج صرف ٹوٹل ہپ ریپلیسمنٹ ہے۔ جبکہ بائیں جانب سٹیج ون پر تھا، تو اسے اسی وقت کور ڈی کمپریشن کے ذریعے آپریٹ کیا گیا۔ اور وہ اب ٹھیک ہے الحمد للہ۔
2013 میں یہ آپریشن ہوا۔ دائیں جانب کا انہوں نے کہا کہ جب تک چلا سکتے ہیں چلا لیں۔ بہرحال ڈیڑھ سال بعد تکلیف زیادہ رہنے لگی تو تمام ہی ڈاکٹرز نے یہ مشورہ دیا کہ اب ریپلیس کروا لیں۔ 14 اپریل 2015 کو یہ ہپ جوائنٹ ریپلیس کروا لیا۔ اور اتوار کو گاڑی سے اتر کر ایک دوکان کی سیڑھیوں پر چڑھنے سے پہلے ٹوٹے فٹ پاتھ پر ترچھا پاؤں پڑنے سے جھٹکا لگا، اور امپلانٹ کے نیچے سے ران کی ہڈی ٹوٹ گئی۔
 

محمداحمد

لائبریرین
لمبی کہانی ہے۔
مختصراً یہ کہ 2010 میں موٹر سائیکل ایکسڈینٹ ہوا، اس وقت ہیڈ انجری شدید تھی، کولہوں پر ہلکا سا دباؤ آیا تھا، مگر زیادہ توجہ نہیں گئی۔ بعد میں تکلیف بھی نہیں رہی۔
2012 میں دائیں ٹانگ میں تکلیف رہنے لگی، بعض اوقات شدید تکلیف اٹھتی، شاٹیکا پین سمجھ کر نیورو سرجن کو دکھایا، 6،8 ماہ مختلف دوائیاں کھاتا رہا، مگر دوائیاں ختم ہوتے ہی تکلیف پھر شروع ہو جاتی تھی۔
ایک کولیگ کے مشورہ پر سی ایم ایچ میں آرتھوپیڈک سرجن کو دکھایا۔ انہوں نے فوراً ایم آر آئی کروانے کو کہا۔
ایم آر آئی کی رپورٹ نے واضح طور پر نشاندہی کر دی کہ دائیں جانب AVN سٹیج تھری پر ہے، اور بائیں جانب بھی سٹیج ون پر موجود ہے۔ سٹیج تھری. پر ہونے کی وجہ سے کولہے کی گول ہڈی ڈی شیپ ہو چکی تھی۔ اس کا علاج صرف ٹوٹل ہپ ریپلیسمنٹ ہے۔ جبکہ بائیں جانب سٹیج ون پر تھا، تو اسے اسی وقت کور ڈی کمپریشن کے ذریعے آپریٹ کیا گیا۔ اور وہ اب ٹھیک ہے الحمد للہ۔
2013 میں یہ آپریشن ہوا۔ دائیں جانب کا انہوں نے کہا کہ جب تک چلا سکتے ہیں چلا لیں۔ بہرحال ڈیڑھ سال بعد تکلیف زیادہ رہنے لگی تو تمام ہی ڈاکٹرز نے یہ مشورہ دیا کہ اب ریپلیس کروا لیں۔ 14 اپریل 2015 کو یہ ہپ جوائنٹ ریپلیس کروا لیا۔ اور اتوار کو گاڑی سے اتر کر ایک دوکان کی سیڑھیوں پر چڑھنے سے پہلے ٹوٹے فٹ پاتھ پر ترچھا پاؤں پڑنے سے جھٹکا لگا، اور امپلانٹ کے نیچے سے ران کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

اللہ اپنا خاص رحم و کرم فرمائے۔ آمین۔
 
لمبی کہانی ہے۔
مختصراً یہ کہ 2010 میں موٹر سائیکل ایکسڈینٹ ہوا، اس وقت ہیڈ انجری شدید تھی، کولہوں پر ہلکا سا دباؤ آیا تھا، مگر زیادہ توجہ نہیں گئی۔ بعد میں تکلیف بھی نہیں رہی۔
2012 میں دائیں ٹانگ میں تکلیف رہنے لگی، بعض اوقات شدید تکلیف اٹھتی، شاٹیکا پین سمجھ کر نیورو سرجن کو دکھایا، 6،8 ماہ مختلف دوائیاں کھاتا رہا، مگر دوائیاں ختم ہوتے ہی تکلیف پھر شروع ہو جاتی تھی۔
ایک کولیگ کے مشورہ پر سی ایم ایچ میں آرتھوپیڈک سرجن کو دکھایا۔ انہوں نے فوراً ایم آر آئی کروانے کو کہا۔
ایم آر آئی کی رپورٹ نے واضح طور پر نشاندہی کر دی کہ دائیں جانب AVN سٹیج تھری پر ہے، اور بائیں جانب بھی سٹیج ون پر موجود ہے۔ سٹیج تھری. پر ہونے کی وجہ سے کولہے کی گول ہڈی ڈی شیپ ہو چکی تھی۔ اس کا علاج صرف ٹوٹل ہپ ریپلیسمنٹ ہے۔ جبکہ بائیں جانب سٹیج ون پر تھا، تو اسے اسی وقت کور ڈی کمپریشن کے ذریعے آپریٹ کیا گیا۔ اور وہ اب ٹھیک ہے الحمد للہ۔
2013 میں یہ آپریشن ہوا۔ دائیں جانب کا انہوں نے کہا کہ جب تک چلا سکتے ہیں چلا لیں۔ بہرحال ڈیڑھ سال بعد تکلیف زیادہ رہنے لگی تو تمام ہی ڈاکٹرز نے یہ مشورہ دیا کہ اب ریپلیس کروا لیں۔ 14 اپریل 2015 کو یہ ہپ جوائنٹ ریپلیس کروا لیا۔ اور اتوار کو گاڑی سے اتر کر ایک دوکان کی سیڑھیوں پر چڑھنے سے پہلے ٹوٹے فٹ پاتھ پر ترچھا پاؤں پڑنے سے جھٹکا لگا، اور امپلانٹ کے نیچے سے ران کی ہڈی ٹوٹ گئی۔
بھیا ! اللہ کریم آپ کو ان آزمائش کے بدلے بہترین اجر کثیر عطا فرمائے،آمین
تابش بھائی آپ دوران وضو جو مسواک استعمال کرتے ہیں اسے ہمیشہ دوران سفر اپنی اوپر کی جیب میں رکھا کریں۔
 

یاز

محفلین
لمبی کہانی ہے۔
مختصراً یہ کہ 2010 میں موٹر سائیکل ایکسڈینٹ ہوا، اس وقت ہیڈ انجری شدید تھی، کولہوں پر ہلکا سا دباؤ آیا تھا، مگر زیادہ توجہ نہیں گئی۔ بعد میں تکلیف بھی نہیں رہی۔
2012 میں دائیں ٹانگ میں تکلیف رہنے لگی، بعض اوقات شدید تکلیف اٹھتی، شاٹیکا پین سمجھ کر نیورو سرجن کو دکھایا، 6،8 ماہ مختلف دوائیاں کھاتا رہا، مگر دوائیاں ختم ہوتے ہی تکلیف پھر شروع ہو جاتی تھی۔
ایک کولیگ کے مشورہ پر سی ایم ایچ میں آرتھوپیڈک سرجن کو دکھایا۔ انہوں نے فوراً ایم آر آئی کروانے کو کہا۔
ایم آر آئی کی رپورٹ نے واضح طور پر نشاندہی کر دی کہ دائیں جانب AVN سٹیج تھری پر ہے، اور بائیں جانب بھی سٹیج ون پر موجود ہے۔ سٹیج تھری. پر ہونے کی وجہ سے کولہے کی گول ہڈی ڈی شیپ ہو چکی تھی۔ اس کا علاج صرف ٹوٹل ہپ ریپلیسمنٹ ہے۔ جبکہ بائیں جانب سٹیج ون پر تھا، تو اسے اسی وقت کور ڈی کمپریشن کے ذریعے آپریٹ کیا گیا۔ اور وہ اب ٹھیک ہے الحمد للہ۔
2013 میں یہ آپریشن ہوا۔ دائیں جانب کا انہوں نے کہا کہ جب تک چلا سکتے ہیں چلا لیں۔ بہرحال ڈیڑھ سال بعد تکلیف زیادہ رہنے لگی تو تمام ہی ڈاکٹرز نے یہ مشورہ دیا کہ اب ریپلیس کروا لیں۔ 14 اپریل 2015 کو یہ ہپ جوائنٹ ریپلیس کروا لیا۔ اور اتوار کو گاڑی سے اتر کر ایک دوکان کی سیڑھیوں پر چڑھنے سے پہلے ٹوٹے فٹ پاتھ پر ترچھا پاؤں پڑنے سے جھٹکا لگا، اور امپلانٹ کے نیچے سے ران کی ہڈی ٹوٹ گئی۔
اللہ تعالیٰ آپ کو حفظ و امان میں رکھے۔ آمین
 

عثمان

محفلین
آج دوپہر ان شاء اللہ ڈسچارج ہونا ہے۔
الحمد للہ پہلے سے موجود امپلانٹ بالکل ٹھیک تھا۔ اس لیے ہڈی کو راڈ سے جوڑا گیا ہے۔ 8 نٹ ہیں راڈ میں۔ اور کیبلز بھی لپیٹی گئی ہیں۔
چھ ہفتے دائیں ٹانگ پر زور نہیں دینا۔ سہارے سے چلنا دو، تین دن بعد شروع کرنا ہے۔
اللہ تعالی آپ کو صحت یاب کرے۔ آمین!
 

A jabbar

محفلین
آپ کی کامیاب سرجری اور شفائے کاملہ و عاجلہ کے لئے اللہ پاک کے حضوردعا گوہوں۔تکلیفوں سے نجات دینے والی ذات ہر مومن مسلمان کو دکھ ، تکلیف اور بیماری سے اپنی پناہ میں رکھے۔
 
Top