اللہ تعالی آپ کو جلد صحت یاب فرمائیں۔ آمینالحمد للہ کامیاب سرجری مکمل ہوئی۔ تین گھنٹے کی سرجری تھی۔
فی الحال اتنا ہی۔
دعاؤں پر شکر گزار ہوں۔
لمبی کہانی ہے۔لیکن یہ پہلے والا آپریشن کب اور کس سبب ہوا تھا ؟
لمبی کہانی ہے۔
مختصراً یہ کہ 2010 میں موٹر سائیکل ایکسڈینٹ ہوا، اس وقت ہیڈ انجری شدید تھی، کولہوں پر ہلکا سا دباؤ آیا تھا، مگر زیادہ توجہ نہیں گئی۔ بعد میں تکلیف بھی نہیں رہی۔
2012 میں دائیں ٹانگ میں تکلیف رہنے لگی، بعض اوقات شدید تکلیف اٹھتی، شاٹیکا پین سمجھ کر نیورو سرجن کو دکھایا، 6،8 ماہ مختلف دوائیاں کھاتا رہا، مگر دوائیاں ختم ہوتے ہی تکلیف پھر شروع ہو جاتی تھی۔
ایک کولیگ کے مشورہ پر سی ایم ایچ میں آرتھوپیڈک سرجن کو دکھایا۔ انہوں نے فوراً ایم آر آئی کروانے کو کہا۔
ایم آر آئی کی رپورٹ نے واضح طور پر نشاندہی کر دی کہ دائیں جانب AVN سٹیج تھری پر ہے، اور بائیں جانب بھی سٹیج ون پر موجود ہے۔ سٹیج تھری. پر ہونے کی وجہ سے کولہے کی گول ہڈی ڈی شیپ ہو چکی تھی۔ اس کا علاج صرف ٹوٹل ہپ ریپلیسمنٹ ہے۔ جبکہ بائیں جانب سٹیج ون پر تھا، تو اسے اسی وقت کور ڈی کمپریشن کے ذریعے آپریٹ کیا گیا۔ اور وہ اب ٹھیک ہے الحمد للہ۔
2013 میں یہ آپریشن ہوا۔ دائیں جانب کا انہوں نے کہا کہ جب تک چلا سکتے ہیں چلا لیں۔ بہرحال ڈیڑھ سال بعد تکلیف زیادہ رہنے لگی تو تمام ہی ڈاکٹرز نے یہ مشورہ دیا کہ اب ریپلیس کروا لیں۔ 14 اپریل 2015 کو یہ ہپ جوائنٹ ریپلیس کروا لیا۔ اور اتوار کو گاڑی سے اتر کر ایک دوکان کی سیڑھیوں پر چڑھنے سے پہلے ٹوٹے فٹ پاتھ پر ترچھا پاؤں پڑنے سے جھٹکا لگا، اور امپلانٹ کے نیچے سے ران کی ہڈی ٹوٹ گئی۔
بھیا ! اللہ کریم آپ کو ان آزمائش کے بدلے بہترین اجر کثیر عطا فرمائے،آمینلمبی کہانی ہے۔
مختصراً یہ کہ 2010 میں موٹر سائیکل ایکسڈینٹ ہوا، اس وقت ہیڈ انجری شدید تھی، کولہوں پر ہلکا سا دباؤ آیا تھا، مگر زیادہ توجہ نہیں گئی۔ بعد میں تکلیف بھی نہیں رہی۔
2012 میں دائیں ٹانگ میں تکلیف رہنے لگی، بعض اوقات شدید تکلیف اٹھتی، شاٹیکا پین سمجھ کر نیورو سرجن کو دکھایا، 6،8 ماہ مختلف دوائیاں کھاتا رہا، مگر دوائیاں ختم ہوتے ہی تکلیف پھر شروع ہو جاتی تھی۔
ایک کولیگ کے مشورہ پر سی ایم ایچ میں آرتھوپیڈک سرجن کو دکھایا۔ انہوں نے فوراً ایم آر آئی کروانے کو کہا۔
ایم آر آئی کی رپورٹ نے واضح طور پر نشاندہی کر دی کہ دائیں جانب AVN سٹیج تھری پر ہے، اور بائیں جانب بھی سٹیج ون پر موجود ہے۔ سٹیج تھری. پر ہونے کی وجہ سے کولہے کی گول ہڈی ڈی شیپ ہو چکی تھی۔ اس کا علاج صرف ٹوٹل ہپ ریپلیسمنٹ ہے۔ جبکہ بائیں جانب سٹیج ون پر تھا، تو اسے اسی وقت کور ڈی کمپریشن کے ذریعے آپریٹ کیا گیا۔ اور وہ اب ٹھیک ہے الحمد للہ۔
2013 میں یہ آپریشن ہوا۔ دائیں جانب کا انہوں نے کہا کہ جب تک چلا سکتے ہیں چلا لیں۔ بہرحال ڈیڑھ سال بعد تکلیف زیادہ رہنے لگی تو تمام ہی ڈاکٹرز نے یہ مشورہ دیا کہ اب ریپلیس کروا لیں۔ 14 اپریل 2015 کو یہ ہپ جوائنٹ ریپلیس کروا لیا۔ اور اتوار کو گاڑی سے اتر کر ایک دوکان کی سیڑھیوں پر چڑھنے سے پہلے ٹوٹے فٹ پاتھ پر ترچھا پاؤں پڑنے سے جھٹکا لگا، اور امپلانٹ کے نیچے سے ران کی ہڈی ٹوٹ گئی۔
اللہ تعالیٰ شفائے کامل عطا فرمائیں!!!الحمد للہ کامیاب سرجری مکمل ہوئی۔ تین گھنٹے کی سرجری تھی۔
فی الحال اتنا ہی۔
دعاؤں پر شکر گزار ہوں۔
کیوں؟؟؟بھیا ! اللہ کریم آپ کو ان آزمائش کے بدلے بہترین اجر کثیر عطا فرمائے،آمین
تابش بھائی آپ دوران وضو جو مسواک استعمال کرتے ہیں اسے ہمیشہ دوران سفر اپنی اوپر کی جیب میں رکھا کریں۔
مسواک کے فضائل میں ہے کہ اگر دوران سفر مسواک آپ کے ساتھ موجود ہو تو حادثے کی صورت میں ہڈی ٹوٹنے سے محفوظ رہتی ہے ۔کیوں؟؟؟
سامنے والی جیب میں کیوں رکھیں؟؟؟مسواک کے فضائل میں ہے کہ اگر دوران سفر مسواک آپ کے ساتھ موجود ہو تو حادثے کی صورت میں ہڈی ٹوٹنے سے محفوظ رہتی ہے ۔
سامنے والی جیب میں رکھنا آداب میں شامل ہے ۔سامنے والی جیب میں کیوں رکھیں؟؟؟
سامنے والی جیب میں رکھنا آداب میں شامل ہے ۔
تاکہ جب چاہیں جہاں چاہیں دانت صاف کر سکیںکیوں؟؟؟
پچھلی جیب میں غلطی سے اس پر بیٹھ گئے تو مسواک ٹوٹ بھی سکتی ہےسامنے والی جیب میں کیوں رکھیں؟؟؟
اور مسواک زیادہ مضبوط ثابت ہوئی تو ٹی ایچ آر کی نوبت بھی لا سکتی ہے۔پچھلی جیب میں غلطی سے اس پر بیٹھ گئے تو مسواک ٹوٹ بھی سکتی ہے
اللہ تعالیٰ آپ کو حفظ و امان میں رکھے۔ آمینلمبی کہانی ہے۔
مختصراً یہ کہ 2010 میں موٹر سائیکل ایکسڈینٹ ہوا، اس وقت ہیڈ انجری شدید تھی، کولہوں پر ہلکا سا دباؤ آیا تھا، مگر زیادہ توجہ نہیں گئی۔ بعد میں تکلیف بھی نہیں رہی۔
2012 میں دائیں ٹانگ میں تکلیف رہنے لگی، بعض اوقات شدید تکلیف اٹھتی، شاٹیکا پین سمجھ کر نیورو سرجن کو دکھایا، 6،8 ماہ مختلف دوائیاں کھاتا رہا، مگر دوائیاں ختم ہوتے ہی تکلیف پھر شروع ہو جاتی تھی۔
ایک کولیگ کے مشورہ پر سی ایم ایچ میں آرتھوپیڈک سرجن کو دکھایا۔ انہوں نے فوراً ایم آر آئی کروانے کو کہا۔
ایم آر آئی کی رپورٹ نے واضح طور پر نشاندہی کر دی کہ دائیں جانب AVN سٹیج تھری پر ہے، اور بائیں جانب بھی سٹیج ون پر موجود ہے۔ سٹیج تھری. پر ہونے کی وجہ سے کولہے کی گول ہڈی ڈی شیپ ہو چکی تھی۔ اس کا علاج صرف ٹوٹل ہپ ریپلیسمنٹ ہے۔ جبکہ بائیں جانب سٹیج ون پر تھا، تو اسے اسی وقت کور ڈی کمپریشن کے ذریعے آپریٹ کیا گیا۔ اور وہ اب ٹھیک ہے الحمد للہ۔
2013 میں یہ آپریشن ہوا۔ دائیں جانب کا انہوں نے کہا کہ جب تک چلا سکتے ہیں چلا لیں۔ بہرحال ڈیڑھ سال بعد تکلیف زیادہ رہنے لگی تو تمام ہی ڈاکٹرز نے یہ مشورہ دیا کہ اب ریپلیس کروا لیں۔ 14 اپریل 2015 کو یہ ہپ جوائنٹ ریپلیس کروا لیا۔ اور اتوار کو گاڑی سے اتر کر ایک دوکان کی سیڑھیوں پر چڑھنے سے پہلے ٹوٹے فٹ پاتھ پر ترچھا پاؤں پڑنے سے جھٹکا لگا، اور امپلانٹ کے نیچے سے ران کی ہڈی ٹوٹ گئی۔
اللہ تعالی آپ کو صحت یاب کرے۔ آمین!آج دوپہر ان شاء اللہ ڈسچارج ہونا ہے۔
الحمد للہ پہلے سے موجود امپلانٹ بالکل ٹھیک تھا۔ اس لیے ہڈی کو راڈ سے جوڑا گیا ہے۔ 8 نٹ ہیں راڈ میں۔ اور کیبلز بھی لپیٹی گئی ہیں۔
چھ ہفتے دائیں ٹانگ پر زور نہیں دینا۔ سہارے سے چلنا دو، تین دن بعد شروع کرنا ہے۔