محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 15، 2017 الجھے ہوئے ہیں پلکوں میں شبنم کے کچھ قطرے ٭ بچھڑا تھا کوئی رات خوابوں کے سفر میں ۔
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 14، 2017 ہم مصلحت وقت کے قائل نہیں یارو ٭ الزام جو دینا ہو، سر عام دیا جائے۔محسن بھوپالی
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 12، 2017 تمہیں خبر ہو کہ نہ ہو شاید تمہاری آنکھوں میں وہ اثر ہے٭ جو تیغ و خنجر نہ کر سکے ہیں وہ کام تیری نگاہ کر دے۔مرزا عادل نذیر
تمہیں خبر ہو کہ نہ ہو شاید تمہاری آنکھوں میں وہ اثر ہے٭ جو تیغ و خنجر نہ کر سکے ہیں وہ کام تیری نگاہ کر دے۔مرزا عادل نذیر
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 11، 2017 میرے حُسن کے کیوں نہ ہوں چرچے جاناں ٭ تیری مُحبت کا ہر رنگ، مجھ میں نمایاں ہے۔
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 9، 2017 اب اور گردشِ تقدیر کیا ستائے گی ٭ لٹا کے عشق میں نام و نشان بیٹھے ہیں۔
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 8، 2017 مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیں ٭ جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے ۔ فیض
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 8، 2017 زلف خالی ہاتھ خالی کس جگہ ڈھونڈھیں اُسے ٭ تم نے دل لے کر کہاں اے بندہ پرور رکھ دیا؟۔ داغ
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 8، 2017 کچھ حسن و عشق میں فرق نہیں، ہے بھی تو فقط رسوائی کا ٭ تم ہو کہ گوارا کر نہ سکے، ہم ہیں کہ گوارا کرتے ہیں۔قمر جلالوی
کچھ حسن و عشق میں فرق نہیں، ہے بھی تو فقط رسوائی کا ٭ تم ہو کہ گوارا کر نہ سکے، ہم ہیں کہ گوارا کرتے ہیں۔قمر جلالوی
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 7، 2017 تجھ سے بچھڑا تو کسی در کا نہ رہا ٭ خشک پتے کی طرح آج بھی سفر میں ہوں۔
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 7، 2017 اس اماوس نے کیے قتل کئی چاند بتول ٭ ہم اُجالے کی کہاں اِس سے تمنا کرتے ۔فاخرہ بتول
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 6، 2017 اُس نے ہنس کے دیکھا تو , مسکرا دیے ہم بھی ٭ ذات سے نکلنے میں , دیر کتنی لگتی ہے۔نوشی گیلانی
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 5، 2017 کل رات جو کھول کر دیکھی یادوں کی کتاب ٭ رو پڑے کے کیا کیا کھویا ہے ہم نے اے زندگی
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 2، 2017 وہ مجھ کو سونپ گیا فرقتیں دسمبر میں ٭ درخت جاں پہ وہی سردیوں کا موسم ہے ۔ وصی شاہ
محمد عدنان اکبری نقیبی دسمبر 1، 2017 اے دل مضطرب ذرا صبر سے کام لے ٭ تیرے لیے بھی حاضری کا پیغام آئے گا۔ان شاء اللہ
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 27، 2017 تسکینِ دل کی ایک ہی , تدبیر ہے فقط ٭ سر پھوڑ لیجیے ، کوئی دیوار دیکھ کر ۔ عدم
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 27، 2017 سامنے آ کہ مرا عشق ہے منطق میں اسیر ٭ آگ بھڑکی تو یہ پتھر بھی پگھل جائے گا ۔احمد ندیم قاسمی
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 25، 2017 زندہ رہنے کی ہو نیت تو شکایت کیسی ٭ میرے لب پر جو گلے ہیں وہ بہانے میرے ۔ احمد ندیم قاسمی
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 23، 2017 میدانِ وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی پوچھ کہاں ٭ عاشق تو کسی کا نام نہیں، کچھ عشق کسی کی ذات نہیں ۔فیض احمد فیض
میدانِ وفا دربار نہیں یاں نام و نسب کی پوچھ کہاں ٭ عاشق تو کسی کا نام نہیں، کچھ عشق کسی کی ذات نہیں ۔فیض احمد فیض
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 22، 2017 جو ہم پہ گزری سو گزری مگر شبِ ہجراں ٭ ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے ۔ فیض احمد فیض
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 20، 2017 نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاوّل ٭ سوائے ابلیس کے جہاں میں، سب ہی تو خوشیاں منا رہے ہیں۔
نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاوّل ٭ سوائے ابلیس کے جہاں میں، سب ہی تو خوشیاں منا رہے ہیں۔