محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 14، 2017 آ پیا مورے نینن میں ، میں پلک ڈھانپ توہے لوں ٭ نہ میں دیکھوں اور کو اور نہ تو ہے دیکھن دیوں۔
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 10، 2017 بیدمؔ میری قِسمت میں سجدے ہیں اُسی در کے ٭ چُھوٹا ہے نہ چُھوٹے گا سنگِ در جانانہ۔بیدم وارثی
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 2، 2017 میں بھی ترا ہوں دل بھی ترا جان بھی تری ٭ اب زندگی ہے جاناں ترے اختیار میں ۔فنا بلند شہری
محمد عدنان اکبری نقیبی نومبر 1، 2017 کام آئے نہ مشکل میں کوئی یہاں مطلبی دوست ہیں مطلبی یار ہیں ٭ اس جہاں میں نہیں کوئی اہلِ وفا اے فنا اس جہاں سے کنارہ کرو۔فنا بلند شہری
کام آئے نہ مشکل میں کوئی یہاں مطلبی دوست ہیں مطلبی یار ہیں ٭ اس جہاں میں نہیں کوئی اہلِ وفا اے فنا اس جہاں سے کنارہ کرو۔فنا بلند شہری
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 23، 2017 اپنا تو یہ مذہب ہے کعبہ ہو کہ بت خانہ ٭ جس جا تمہیں دیکھیں گے ہم سر کو جھکا دیں گے۔بیدم وارثی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 21، 2017 میں جسے ڈھونڈنے نکلا تھا اسے پا نہ سکا ٭ اب جدھر جی ترا چاہے مجھے خوشبو لے جا ۔اظہر عنایتی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 20، 2017 روگاں و چوں روگا انوکھا۔جس دا ناں اے غریبی ٭ مشکل ویلے،چھوڑ جاندے نے رشتے دار قریبی۔میاں محمد بخشؒ
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 16، 2017 مرا مدعا ہے اتنا تو اگر کرے گوارہ ٭ میں فقیرِ آستاں ہوں مجھے بندگی سکھا دے۔فنا بلند شہری
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 14، 2017 چھوڑ آئی لامکاں کوبھی پیچھےتیری تلاش ٭اپنی حدوں سے بڑھ گئی وسعت خیال کی۔سیماب اکبر آبادی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 14، 2017 کسی اور دعا کی خاطر اب یہ ہاتھ مِرے اٹھتے ہی نہیں ٭ جب دل میں کوئی خواہش ہی نہیں، تو دامن کا پھیلانا کیا۔تسلیم فاضلی
کسی اور دعا کی خاطر اب یہ ہاتھ مِرے اٹھتے ہی نہیں ٭ جب دل میں کوئی خواہش ہی نہیں، تو دامن کا پھیلانا کیا۔تسلیم فاضلی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 13، 2017 لو کسی کوئے بے نام میں جا کے وہ بے خبر کھو گیا ٭ روزناموں میں چھپتی ہوئی سرخیاں ڈھونڈتے ڈھونڈتے۔یعقوب آسی
لو کسی کوئے بے نام میں جا کے وہ بے خبر کھو گیا ٭ روزناموں میں چھپتی ہوئی سرخیاں ڈھونڈتے ڈھونڈتے۔یعقوب آسی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 11، 2017 ان کی محفل میں چلا آیا ہے دشمن خیر ہو ٭ مثلِ آدم ہم بھی جنت سے نکل جائیں گے کیا ۔قمر جلالوی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 9، 2017 مل کے بچھڑے ہو تو ہر خوشی چھن گئی ،آرزؤں کا سارا جہاں لٹ گیا ٭راس آئی نہ فرقت کسی کو کبھی ،تم وہاں لٹ گئے میں یہاں لٹ گیا۔
مل کے بچھڑے ہو تو ہر خوشی چھن گئی ،آرزؤں کا سارا جہاں لٹ گیا ٭راس آئی نہ فرقت کسی کو کبھی ،تم وہاں لٹ گئے میں یہاں لٹ گیا۔
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 7، 2017 آئے تھے مجھے محبت۔۔۔۔۔۔ سیکھانے ٭ دیکھ کر عشق میرا ۔۔۔۔مرید ہو گئے-
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 6، 2017 اپنی ہی آگ میں جلنے کا مزہ ہے کچھ اور ٭ حوصلہ شمع سے بڑھ کر نہیں پروانے کا ۔نصیر الدین نصیر
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 5، 2017 چاہت سے عشق تک کی منازل عجیب ہیں ٭ یہ اک سفر زوال سے ہے لازوال تک ۔ سعید سعدی
محمد عدنان اکبری نقیبی اکتوبر 3، 2017 جاناں تجھ سے مِلنے کی تدبِیر یہ سوچِی ہے ٭ ہم دِل میں بنا لیں گے چھوٹا سا صنم خانہ۔بیدم وارثی