علی وقار

محفلین
کیوں نہ چل پائے گا۔
Supplement کو ضمیمہ کہا جاتا ہے،یعنی ضم کی گئی اضافی چیز۔
انضمام = ضم کرنا، اضافہ کرنا
شکریہ، اربش۔ اس حساب سے تو بالکل چل پائے گا۔ اردو میں انضمام کو اکثر integration کے مفہوم میں ہی برتا جاتا ہے۔
 

اربش علی

محفلین
شکریہ، اربش۔ اس حساب سے تو بالکل چل پائے گا۔ اردو میں انضمام کو اکثر integration کے مفہوم میں ہی برتا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ
افزودگی، اِتمام، ضمیمہ کاری، تتِمّہ کاری
بھی چلیں گے۔
میرے خیال میں غذائی ضمیمہ کاری اور غذائی افزودگی بہتر ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اب تک تو غالباً اس سلسلے میں زیادہ تر انگریزی اصطلاحات کے اردو متبادلات کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔ تاہم میرا سوال اس کے برعکس ہے۔ تاہم بات چونکہ متبادل کی ہے تو اسے بھی یہاں پوچھ لینے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے۔

"معاملہ فہمی" کے لئے مناسب انگریزی اصطلاح کیا ہوگی؟
Considerate کا لفظ تو میرے ذہن میں آتا ہے۔ اس کے علاوہ کیا ہو سکتا ہے؟
 

علی وقار

محفلین
اب تک تو غالباً اس سلسلے میں زیادہ تر انگریزی اصطلاحات کے اردو متبادلات کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔ تاہم میرا سوال اس کے برعکس ہے۔ تاہم بات چونکہ متبادل کی ہے تو اسے بھی یہاں پوچھ لینے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے۔

"معاملہ فہمی" کے لئے مناسب انگریزی اصطلاح کیا ہوگی؟
Considerate کا لفظ تو میرے ذہن میں آتا ہے۔ اس کے علاوہ کیا ہو سکتا ہے؟
میرے خیال میں، acumen

 
WITHDRAWAL
اخراج مالی کے لیئے تصرف کا لفظ استعمال ہو سکتا ہے ۔ تصرف اردو میں کسی شے پر اختیار کو کہتے ہیں جبکہ عربی میں اسی تصرف کی طرح تصریف کے لفظ سے مالی تبادلہ کے معانی میں استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ عربی میں مصرف سے مراد بالعموم بنک ہوتا ہے ۔ اسی طرح دستبرداری والے معاملات میں الگ سے لفظ پہلے سے ہی موجود ہے اور مجھے اس بات سے بھی مکمل اتفاق ہے کہ یہ ہرگز لازم نہیں ہے کہ مندرجہ بالا انگریزی لفظ کے لئے اردو میں ایسا لفظ ہی استعمال کیا جائے جس کے معانی بھی اتنے ہی ہوں
 

اس کے لئے بالعموم (ذاتی کاروبار) بطور ایک متبادل استعمال ہوتا ہے ۔ کیونکہ اگر آپ خود کاروبار کرتے ہیں تو ہی آپ اپنے اس کام میں مشغولیت یا بدل محنت کا فیصلہ کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ مختلف تجارتی سرگرمیوں کے لئے ان کے تخصص کے لحاظ سے متبادل استعمال ہوتے ہیں لیکن ان میں صرف پیشہ بیان ہوتا ہے کاروباری حالت بیان نہیں ہوتی کہ ملازم ہے یا مالک ہے لیکن سیلف ایم پلو ئیڈ / سیلف ایم پلائیڈ کے متبادل کے لئے جس میں یہ اظہار ہے کہ خود ہی خود کا ملازم ہے ذاتی کاروبار بھی استعمال ہو سکتا ہے اور کاروباری کا بھی استعمال ہو سکتا ہے ۔ اگر کسی کے پاس بہتر متبادل ہو تو ضرور بتائیں کہ شاید میرے پاس قاموس میں متبادلات کا ذخیر ناکافی ہو اور آپ کے بہانے اس میں کچھ بڑھوتری ممکن ہو جائے۔
 

علی وقار

محفلین
اس کے لئے بالعموم (ذاتی کاروبار) بطور ایک متبادل استعمال ہوتا ہے ۔ کیونکہ اگر آپ خود کاروبار کرتے ہیں تو ہی آپ اپنے اس کام میں مشغولیت یا بدل محنت کا فیصلہ کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ مختلف تجارتی سرگرمیوں کے لئے ان کے تخصص کے لحاظ سے متبادل استعمال ہوتے ہیں لیکن ان میں صرف پیشہ بیان ہوتا ہے کاروباری حالت بیان نہیں ہوتی کہ ملازم ہے یا مالک ہے لیکن سیلف ایم پلو ئیڈ / سیلف ایم پلائیڈ کے متبادل کے لئے جس میں یہ اظہار ہے کہ خود ہی خود کا ملازم ہے ذاتی کاروبار بھی استعمال ہو سکتا ہے اور کاروباری کا بھی استعمال ہو سکتا ہے ۔ اگر کسی کے پاس بہتر متبادل ہو تو ضرور بتائیں کہ شاید میرے پاس قاموس میں متبادلات کا ذخیر ناکافی ہو اور آپ کے بہانے اس میں کچھ بڑھوتری ممکن ہو جائے۔
فیصل بھائی، شکریہ۔

کیا آزاد پیشہ کہہ سکتے ہیں؟
 

سیما علی

لائبریرین
آجر کے بجائے ایک فری لانس یا کاروباری مالک
ذاتی کاروبار
پتہ نہیں مجھے یوں کیوں لگ رہا ہے کہ ہمارا اجتماعی شعور ہمیں --- ذاتی کاروبار ---- کی طرف ہی لے جا رہا ہے شاید یہی وجہ ہے کہ سرکاری کاغذات میں جہاں کہیں (کم از کم پنجاب میں) خود کفیل کا ذکر آتا ہے پیشہ میں ذاتی کاروبار ہی لکھا جاتا ہے اور یہی طرز تخاطب کم از کم تین وفاقی اداروں میں بھی دیکھنے کو ملا ہے ۔ اور یہ اختراع میری اپنی نہیں ہے ۔ میں بھی کاغذات میں پڑھتے لکھتے اسے دیکھ دیکھ کر ہی شاید جان گیا ہوں ۔
 

علی وقار

محفلین
پتہ نہیں مجھے یوں کیوں لگ رہا ہے کہ ہمارا اجتماعی شعور ہمیں --- ذاتی کاروبار ---- کی طرف ہی لے جا رہا ہے شاید یہی وجہ ہے کہ سرکاری کاغذات میں جہاں کہیں (کم از کم پنجاب میں) خود کفیل کا ذکر آتا ہے پیشہ میں ذاتی کاروبار ہی لکھا جاتا ہے اور یہی طرز تخاطب کم از کم تین وفاقی اداروں میں بھی دیکھنے کو ملا ہے ۔ اور یہ اختراع میری اپنی نہیں ہے ۔ میں بھی کاغذات میں پڑھتے لکھتے اسے دیکھ دیکھ کر ہی شاید جان گیا ہوں ۔
محض ازراہ تفنن عرض ہے فیصل بھائی کہ ذاتی ملازم تو بندہ ہو نہیں سکتا ہے، اس لیے شاید ذاتی کاروبار سے کام چلایا گیا ہو گا۔

اب تو یہی بہتر لگنے لگ گیا ہے۔ :)
 
شاید یہی وجہ ہے کہ سرکاری کاغذات میں جہاں کہیں (کم از کم پنجاب میں) خود کفیل کا ذکر آتا ہے پیشہ میں ذاتی کاروبار ہی لکھا جاتا ہے

کیونکہ خود کفیل ایک صفت ہے جو کاروبار کے علاوہ بھی استعمال ہو سکتی ہے اس لئے شاید ذاتی کاروبار کو ہی مناسب سمجھا گیا ہو ۔ باقی درست علم تو اللہ پاک کو ہی ہوگا ۔

باقی ہنستے کھیلتے رہنے میں بھی عافیت ہے ۔ نہیں تو فضائیں جس قدر زہریلی ہو چکی ہیں بندہ کھڑوس ہوتے ہوتے ہو ہی جاتا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
ذاتی کاروبار ---- کی طرف ہی لے جا رہا ہے شاید یہی وجہ ہے کہ سرکاری کاغذات میں جہاں کہیں (کم از کم پنجاب میں) خود کفیل کا ذکر آتا ہے پیشہ میں ذاتی کاروبار ہی لکھا جاتا ہے اور یہی طرز تخاطب کم از کم تین وفاقی اداروں میں بھی دیکھنے کو ملا ہے ۔ اور یہ اختراع میری اپنی نہیں ہے ۔ میں بھی کاغذات میں پڑھتے لکھتے اسے دیکھ دیکھ کر ہی شاید جان گیا ہوں
خود کفالت یا ذاتی کاروبار ہی مستقبل میں نجات کا راستہ ہے
آج کے دور میں
سرکاری ملازمتیں محدود ہیں، نئی نسل کو خود انحصاری کے اصول سکھانے کی ضرورت ہے
نئی نسل کو خود انحصاری کے اصول سکھانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ معاشرتی اور اقتصادی چیلنجز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکیں
 
Top