غزل - ڈاکٹر نعیم چشتی
وہ اگر ملتا تو حال اپنا سناتے اس کو
اس کی اپنی ہی کرامات دکھاتے اس کو
زیست دشوار سہی دل سے لگاتے اس کو
وہ جو آتا تو سر آنکھوں پہ بٹھاتے اس کو
ایک وہ وقت تھا ہر وقت وہ رہتا تھا قریب
اب وہ دوری ہے کہ برسوں نہیں پاتے اس کو
اسنےچھوڑی تھی جہاں ہرشےوہیں پرہےپڑی
وہ جو ملتا تو...