نتائج تلاش

  1. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    غار میں رہنا تو ظاہر ہے کہ چنداں اہم نہیں۔ جیسا کہ آپ نے کہا غار میں رہنا خیر و شر کا پیمانہ نہیں۔ البتہ ماحول کے اثر سے متاثر ہونے سے تو آپ بھی متفق ہوں گے ہی؟
  2. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    :) اصل میں اختتام دو طرح سے ہو سکتا تھا ایک سے واٹس ایپ سائز کہانی بن جائے گی کہ مصطفی مخلصین کی بات مان کر واپس غار میں چلا جائے۔ اور دوسرا یہ کہ وہ مخلصین کی جماعت کو محتاط خاموش تبلیغ سے بڑھائے اور بڑے بھائی کی تمام چالوں کو الٹ کر رکھ دے۔ اس سے کہانی کا سائز بہت بڑا ہو جائے گا۔ یہی کنفیوژن...
  3. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    متفق۔ متفق۔ اے کاش کہ مجھ کو بھی عطا ہو وہ حقیقت بس میں ہوں مرا یار ہو اور غار حرا ہو غار والے دراصل شر سے دور بھاگ گئے ہیں تاکہ سوچ بچار کر کے ایک مشن کے تحت اس عظیم شر کی سرکوبی کریں۔ اگر وہ بھی خالص نہ رہے تو پھر شر کیونکر رفع ہو گا؟ ایک دو آپ بتا دیں نا! پلیز
  4. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    کوئی ایسی کہانی یا مصنف بتائیں جو ریختہ وغیرہ پر میسر ہوں اور جو خیر و شر کے موضوعات کو بہترین انداز میں بیان کرتے ہوں۔
  5. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    گراں کی وضاحت ہو گی؟ بہت طویل کہانیاں آجکل کوئی پڑھتا ہے؟ میں تو واٹس ایپ سائز کی کہانی لکھنا چاہتا ہوں، جس میں ایک مکمل پیغام ہو۔
  6. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    یہی کہانی کا مقصد ہے کہ بڑے بھائی نے شہر کو اس شدت سے کنٹرول کیا ہے کہ ہر شناخت غیر اہم ہو گئی ہے۔ سب ایک ہی طرح کے لگ رہے ہیں۔
  7. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    انہوں نے اصل خیر و شر کے پیمانے کو چھوڑ دیا تو وہ شر ہی کی طرف زیادہ مائل ہیں۔ خیر ان میں کم سے کم ہو گیا ہے۔
  8. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    اکبر کی بیوی اسکو عام عورتوں کی طرح خاگینہ لا کر دے رہی ہے، اسکی بیٹی باپ کا حکم مانتے ہوئے سبز کاغذ لا کر دے رہی ہے۔ شہر کی سڑکوں پر لڑکے لڑکیاں گھل مل رہے ہیں۔ ان سب کے باوجود یہ دکھایا گیا ہے کہ ہر کردار بڑے بھائی کے مصنوعی احکامات سے اسقدر شدت سے متاثر ہے کہ شہر کے لوگوں کو دیکھنےسےلگتا ہے...
  9. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    کہانی کے کردار جان بوجھ کر کھاتے پیتے، سفر کرتے، نوکریوں پر جاتے روبوٹ دکھائے گئے ہیں تاکہ بڑے بھائی کے شدید کنٹرول کو واضح کیا جا سکے۔
  10. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    اس کہانی میں قوت کا شدید عدم توازن دکھایا گیا ہے جس کی وجہ سےمخلصین قلیل ہو کر سکڑ کر رہے گئے ہیں۔ بڑے بھائی کا حکم دنیا میں چلتا ہے۔ بڑے بھائی کے پاس دینی اور تعلیمی انتظام ہے ، فوج کا کنٹرول ہے اور تجارت پر مکمل قبضہ۔ ایسے حالات میں مخلصین یا تو ہجرت کر کے غار میں جا سکتے ہیں یا پھر چپ سادھ کر...
  11. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    شاید اس لیے کہ اس سے قارئین میں شدت پسندی پیدا ہوتی ہے؟ یا یہ کہ اس سے قارئین میں ناامیدی کی ایک لہر ابھرے گی؟ یا یہ کہ قارئین "مُنتَظِر فَردا" ہو جائیں گے؟
  12. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    ضرور، لیکن یاد رہے کہ کیلا رکھنے کا صحیح طریقہ قسمت والوں کو ہی سمجھ آتا ہے اور کھیرا کاٹنے کی حکمتیں تو ایک گمشدہ علم، اس کے درپے نہ ہوں!
  13. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    جزاک اللہ خیرا۔ تصیح کر دی ہے۔
  14. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    اندھیری رات کے بعد سویرا ہی ہوتا ہے جناب! :)
  15. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    کہانی ختم شد کے نزدیک ہے۔ بس مصطفی غار میں واپس چلا جائے یا شہر میں چھپ کر اپنی بات پہنچائے یہی طے کرنا رہ گیا ہے۔اس بابت آپ کیا کہتے ہیں ؟
  16. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    مکمل ہی ہے۔ بس مصطفی غار میں واپس چلا جائے یا شہر میں چھپ کر اپنی بات پہنچائے یہی طے کرنا رہ گیا ہے۔اس بابت آپ کیا کہتے ہیں ؟
  17. سید رافع

    مصطفی جاگ گیا ہے - تبصرے

    کتب تو بھری پڑی ہیں۔ بنیادی بات جو ان کتابوں سے پتہ چلتی ہے کہ کیسے سائنٹفک طریقہ کار کو یکسر نظر انداز کیا جاتا ہے اور کیسے ڈیٹا کو ٹورچر کر کے ذہنی امراض ایجاد کیے جاتے ہیں۔ کچھ کتابوں کے نام اور مصنفین یہ ہیں: 1. "The Great Pretender" - Susannah Cahalan 2. "Mad Science: Psychiatric...
  18. سید رافع

    مصطفی جاگ گیا ہے - تبصرے

    اس بچی کے آنسوں میں۔
  19. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    منتظر ہیں جناب آپ کے۔ 👃
  20. سید رافع

    مصطفیٰ دہشت گرد ہے

    :oops: یہ کیا بات ہوئی؟ چلیں ٹھیک!
Top