نتائج تلاش

  1. اریب آغا ناشناس

    من آن ستاره‌یِ صبحم که از طریقِ ادب همیشه پیش‌روِ آفتاب می‌باشم

    من آن ستاره‌یِ صبحم که از طریقِ ادب همیشه پیش‌روِ آفتاب می‌باشم
  2. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    امروز مرزا غالب دہلوی کے زادروز کے موقع پر: نرنجم گر به‌صورت از گدایان بوده‌ام غالب به دارالملکِ معنی می‌کنم فرمان‌روایی‌ها (مرزاغالب دهلوی) غالب! اگر میری ظاہری زندگی فقیروں کی سی ہے تو مجھے اس کا کوئی دکھ نہیں۔میں باطنی طور پر ایک ایسا شہنشاہ ہوں جو روحانی دارالسلطنت کا تاجدار ہے۔ صورت اور...
  3. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ماوراءالنہری شاعر نقیب خان طغرل احراری کی ایک غزل ترجمے کے ساتھ۔ آن روزِ وعده‌یِ تو سر آمد نیامدی نخلِ امید با ثمر آمد، نیامدی تیرا وہ وعدہ کیا ہوا دن (یعنی وہ دن جب تو نے وصال کا وعدہ دیا تھا) اختتام کو پہنچا، تو نہیں آیا۔ امید کا درخت ثمرآور ہوگیا، تو نہیں آیا۔ در انتظارِ وعده‌ات اندر رهِ...
  4. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر نه منظورِکرم بخششِ عبرت باشد چه خیال است که دولت به اراذل بخشند (بیدل دهلوی) ترجمہ: اگر خداوندِ عالم کا اپنے کرم سے عبرت دلانا مقصود نہ ہو، تو کمینہ‌مزاج اور رذیل‌فطرت لوگوں کو دولت دینے کی کیا تُک بنتی ہے؟ تشریح: بیدل کا مطلب یہ ہے کہ قدرت امیرزادوں، نواب‌زادوں اور وڈیروں کی کمینگی فطرت اور...
  5. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آخر ز فقر بر سرِ دنیا‌ زدیم پا خلقی‌ به جاه تکیه زد وما زدیم پا (بیدل دهلوی) ہم نے فقر و غنا کی وجہ سے دنیا کے سر پر لات ماردی۔ ایک دنیا نے مال و جاہ کے ساتھ تکیہ لگایا، یعنی اس کے حوالے سے خود کو متعارف کرانا چاہا، مگر ہم نے اُس چیز کو لات ماردی، جسے لوگوں نے اپنے لئے تکیہء تعارف بنا رکھا تھا۔...
  6. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    من نمی‌گویم به‌کلی ازتعلق‌ها برآ اندکی زین دردِ سر آزاد باید زیستن (بیدل دهلوی) میں یہ نہیں کہتا کہ تو مکمل طور پر دنیوی علائق کو تَرک کر، لیکن کچھ دیر کے لئے اس دردِ سر سے آزاد ہو کر بھی انسان کو جینا چاہیے۔ مترجم: نصیر الدین نصیر کتاب: محیطِ ادب
  7. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ادب نه‌کسبِ عبادت ، نه سعیِ حق‌طلبی‌ست به‌غیرِ خاک شدن هرچه هست بی‌ادبی‌ست (بیدل دهلوی) ادب زیادہ عبادت کرنے اور حق‌طلبی کی کوشش کا نام نہیں کیونکہ صوفیائے کرام کے نزدیک مٹی ہوجانے کے سوا جو کچھ بھی ہے، وہ دائرہء بےادبی میں داخل ہے۔ مترجم: نصیر الدین نصیر کتاب: محیطِ ادب
  8. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تمام شوقیم لیک غافل‌ که دل به راه‌ِ که می‌خرامد جگربه داغ‌ِ که می‌نشیند؟ نفس به آه‌ِ که می‌خرامد ہم سراپا شوق ہیں، لیکن ہمیں اس بات کا علم نہیں کہ دل کس کی راہ میں محوِ خرام ہے؟ جگر کس کا داغ لئے بیٹھا ہے اور سانس کس کی محبت میں آہ بھر رہی ہے؟ غبارِ هر ذره می‌فروشد به حیرت آیینه‌یِ تپیدن َرمِ...
  9. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چنان ز دهر سبک‌بار بایدت رفتن که بارِ نقشِ قدم هم به‌خاک نگذاری (بیدل دهلوی) اے مخاطب! تجھے دنیا سے اس طرح ہلکا پھلکا ہو کر گزرنا چاہیے کہ تُو مٹی پر اپنے نقشِ قدم کا بوجھ بھی باقی نہ چھوڑے۔ مترجم : نصیر الدین نصیر کتاب: محیطِ ادب
  10. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    جهانی نظر بر رخت دوخته‌ست تو ای گل به سویِ که رو کرده‌ای؟ (بیدل دهلوی) اے پھول! ایک دنیا نے اپنی نظریں تیرے چہرہء زیبا پر جما رکھی ہیں، مگر ہر وقت تیرا چہرہ آسمان کی طرف متوجہ دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ مظاہر نے تجھے اپنا مرکز ِ التفات بنایا ہوا ہے، مگر تیرا قبلہء نگاہ کسی کا نادیدہ حُسن ہے۔ مترجم...
  11. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به‌خیالِ چشم‌ِ که می‌زند قدحِ جنون دلِ تنگِ ما که هزار میکده می‌دود به رکاب‌ِگردشِ رنگِ ما (بیدل دهلوی) ہمارا یہ چھوٹا سا دل کس کی آنکھ کے خیال میں جنون و مستی کے پیالے پیے ہوئے ہے کہ ہمارے رنگ کے اتار چڑھاؤ کے ساتھ ساتھ ہزاروں مےخانوں دوڑے چلے آرہے ہیں۔ مترجم: نصیر الدین نصیر کتاب: محیطِ ادب
  12. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بیدل به وضعِ خلق محال‌ست زیستن بیگانگی اگر نشود آشنایِ ما (بیدل دهلوی) اے بیدل! مخلوق کی وضع کے مطابق تو جینا امرِ محال ہے، اگر بےگانگی سے ہماری آشنائی نہ ہوتی تو حیاتِ انسانی ایک عذاب سے کم نہ ہوتی۔ مترجم: نصیر الدین نصیر کتاب: محیطِ ادب
  13. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سخت دشوار است منظورِ خلایق زیستن با همه زشتی اگر در پیش‌ِخود خوبم بس است (بیدل دهلوی) شاعر کہتا ہے کہ ساری مخلوق کا منظورِ نظر رہ کر جینا ناممکن بات ہے۔ اس لئے اگر ان تمام عیوب کے باوجود میں اپنی نگاہ میں اچھا ہوں، تو میرے لیے یہی بات کافی ہے جو بات کسی دوسرے انسان کے نزدیک مستحسن نہ...
  14. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا غره‌یِ کمال نسازد قناعتت بیدل ز خلق منتِ احسان قبول‌ کن (بیدل دهلوی) تاکہ قناعت تجھے (قانع ہونے کے) کمال پر مغرور نہ کردے، اس لئے اے بیدل! تو مخلوق سے احسان اٹھانے کی نیکی کو قبول کر لیا کر۔ مترجم: نصیر الدین نصیر کتاب: محیطِ ادب
  15. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مرحوم نصیر الدین نصیر کی کتاب محیطِ ادب سے بیدل کے ایک دوغزلہ، جس کی ردیف بحث ہے، کے چند اشعار کا ترجمہ و تشریح پیشِ خدمت ہے۔ واضح رہے کہ اس کتاب میں بیدل کے بہت سے اشعار کی نہایت مفصل اور طویل تشریح کی گئی ہے، جس کے صرف کچھ حصے کی ہی اشتراک‌گذاری کی جا رہی ہے۔ جو احباب مکمل تشریح کی خوانش کے...
  16. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چون فاش شد این لحظه ز ما سِرِّ اناالحق فتوی بده‌ ای خواجه که مستوجِبِ داریم آنرا غمِ دارست که دور از رخِ یارست ما را چه غم از دار که رخ در رخِ یاریم (خواجوی کرمانی) جب اس لحظہ ہم سے رازِ انا الحق فاش ہوا، اے خواجہ! فتویٰ دے کہ ہم دار ۔ ۔(پھانسی کے پھندے) کے سزاوار ہیں۔دار کا غم اُسے ہے جو یار...
  17. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مرزا غالب دہلوی کی ایک غزل کے آخری تین نعتیہ اشعار صوفی غلام تبسم کے ترجمہ و تشریح کے ساتھ: ای خاکِ درت قبله‌یِ جان و دلِ غالب کز فیضِ تو پیرایه‌یِ هستی‌ست جهان را تیرے دروازے کی مٹی غالب کے جان و دل کا قبلہ ہے۔کیونکہ تیرے فیض سے ہستی کائنات کی آرائش ہے۔ تا نامِ تو شیرینیِ جان داده به گفتن در...
  18. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نی شور به سر مانده و نی زور به پا ماند از عمر همین حسرتِ بسیار به‌جا ماند نہ سر میں شور باقی رہا نہ پیروں میں طاقت باقی رہی۔زندگی میں یہی بےانتہا حسرت بچی رہ گئی ہے۔ زاهد که به تقوایِ تمامی ز جهان رفت در رهنِ می‌اش خرقه و تسبیح و رِدا ماند زاہد کہ تمام تقوے کے ساتھ جہان سے چلا گیا۔اس کا خرقہ...
  19. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    میر تقی میر کی ایک فارسی غزل افضال احمد سید کے ترجمے کے ساتھ: وا رفتگان ز کویِ تو هرگاه می‌روند جان می‌دهند هر قدم و راه می‌روند وا رفتگان تیرے کوچے سے جب گزرتے ہیں، ہر قدم پر جان دیتے ہیں اور راستہ چلتے ہیں۔ ناچار هر سحر ز درت بی‌کسانِ عشق در دیده‌ها سرشک و به لب آه می‌روند ناچار ہر صبح تیرے...
  20. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    از عصا و سبحه و سجاده و صوم و صلوة ره‌نمایِ عالمی شد شیخ و خود آدم نه شد (میر تقی میر) عصا، تسبیح، سجادہ اور روزے نماز سے شیخ ایک دنیا کو ہدایت کرنے والا بن گیا لیکن خود آدمی نہیں بنا مترجم: افضال احمد سید
Top