نتائج تلاش

  1. شاہد شاہنواز

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    جب شاعری کا آغاز کیا تو بڑا ۔۔ بہت ہی بڑا شاعر بننے کا ارادہ تھا ۔۔۔ آج کل یہ سب چھوڑ کر سیکھنے کی طرف توجہ کر رہا ہوں۔ ۔۔ آپ کے احکامات نوٹ کر لیے ہیں۔۔۔ ان پر آہستہ آہستہ عملدرآمد شروع کرر ہا ہوں۔ دعاؤں کی درخواست ہے!
  2. شاہد شاہنواز

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    آپ کی غالباً پوری عمر ہی اس دشت کی سیاحی میں گزر گئی ۔۔۔ میں نے زندگی کے 20 سال دئیے، لیکن اس دوران کم از کم 2 سے 3 بار ایسا دور آیا جب میں نے ہمت ہار کر یا حوصلہ شکنی کی بنیاد پر شاعری مکمل طور پر چھوڑ دی۔ آج کل بھی کچھ مہینوں کی غیر حاضری کے بعد پھر کوشش کررہا ہوں ، لیکن پھر وہی عروض کے مسائل...
  3. شاہد شاہنواز

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    کم از کم 4 بار تو دشمن کی نظر ڈال چکا ہوں ۔۔۔ خیر، اس سے دو گنا کوشش مزید کرلوں گا، اس سے قبل خود کچھ سیکھنا پڑے گا، ورنہ ایک ہی جیسی قابلیت سے بار بار کوشش ہمیشہ بے سود ہی ثابت ہوگی۔ فی الحال تو عروض کی غلطیاں کیا ہوتی ہیں؟ انہیں کیسے دور کیا جاتا ہے، یہ سیکھنے کی کوشش کررہا ہوں۔ میرے کلام میں...
  4. شاہد شاہنواز

    مبارکباد محمد احمد پچیس ہزاری

    مبارکباد کے ساتھ ساتھ کیک بھی حاضر ہے ۔۔۔ اگر یہ دکھائی دے جائے ۔۔۔
  5. شاہد شاہنواز

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    میرا :دیوان: تاحا ل صرف مجھ تک محدود ہے۔ آگے معلوم نہیں کتنا عرصہ یہی صورتحال رہے گی، اپنی ذاتی مصروفیات سے کم ہی وقت ملتا ہے۔۔۔ اس لیے شاید اسے اصلاح کے بعد شائع کروانے کا خیال ترک ہی کرنا پڑ جائے ۔۔۔
  6. شاہد شاہنواز

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    مجھ سے ایسی ہی باتوں کے باعث کم و بیش 4 سے 5 شعراء اور شاعرات نے قطع تعلق کیا، اس کے بعد میں نے حقیقت پسندی اپنائی کہ جس قدر جانتا ہوں، اسے بھی خود تک محدود کر لوں۔۔ لیکن جو لوگ اصلاحِ سخن کیلئے اپنا کلام پیش کرتے ہیں، انہیں پہلے ہی ایسی باتوں کیلئے تیار ہونا چاہئے، اگر تنقید نہیں سننی/ پڑھنی تو...
  7. شاہد شاہنواز

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    وعلیکم السلام ۔۔۔ آپ کی تمام باتوں سے متفق ہوں ۔۔۔ مبتدی تو میں تاحال خود کو کہہ رہا ہوں اور ہوں بھی ۔۔۔ ۔۔۔ اصلاحِ احوال کا سلسلہ اسی لیے جاری و ساری رکھا ہوا ہے، تاکہ کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا رہے۔ آپ سے لوگوں کے ترکِ تعلق کا جان کر افسوس ہوا، لیکن حیرت نہیں، کیونکہ تنقید چاہے نیک نیتی سے...
  8. شاہد شاہنواز

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    آپ نے فرمایا: محفل کے ارباب حل و عقد اور دردمند احباب اس باب میں غور کریں اور بہتر نظام اصلاح مرتب کرنے پر زور دیں۔ ۔۔۔ بہتر نظامِ اصلاح مرتب کرنے کیلئے کوشش ضرور کی جاسکتی ہے۔ اس پر محفل کے اربابِ حل و عقد ہی روشنی ڈال سکتے ہیں کہ کس حد تک؟ تاہم اگر ایسا نہ ہوسکے، تو میری نظر میں کوئی اور آن...
  9. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    الزام ہے ۔۔۔ ہرجائی ہونے کا ۔۔۔ جو آئینے کی فطرت نہیں، اس کا حق ہے۔۔
  10. شاہد شاہنواز

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    میں ذاتی طو رپر یہاں سے اصلاح لینے کے بعد بھی اپنے کلام کو فن کے ہر اعتبار سے مکمل نہیں سمجھتا، اور اگر پھر کوئی غلطی ایسی نظر آجائے جسے درست کرنا ضروری ہے، تو کرلیتا ہوں۔ ہر شاعر کو اتنا وسیع الذہن ضرور ہونا چاہئے کہ غلطی کی طرف توجہ دلانے پر کچھ نہ کچھ اصلاح کی طرف بھی توجہ کرلے۔ محمد یعقوب...
  11. شاہد شاہنواز

    اُردُو محفل میں اِصلاح ِغزل

    اصلاحِ سخن کی تفصیل تو اچھی رہی، لیکن اگر اس پر عمل کر لیا جائے تو مجھ جیسے مبتدی کبھی شاعر نہیں بن سکیں گے۔ آج اس اصلاحِ سخن کی بدولت اتنا تو ہوا کہ 20 سال سے میں جو شاعری کا جو دیوان اصلاح کیلئے پیش کرتا تھا اور کوئی اللہ کا بندہ اس کارِ خیر میں حصہ ڈالنے کو تیار نہ تھا، وہ ایک مکمل پی ڈی ایف...
  12. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    داغؔ نے کہا: آئنہ دیکھ کے کہتے ہیں سنورنے والے آج بے موت مریں گے مرے مرنے والے پھر کہا: دیکھنا اچھا نہیں زانو پہ رکھ کر آئنہ دونوں نازک ہیں نہ رکھیو آئنے پر آئنہ امیر ؔ مینائی نے کہا: ہٹاؤ آئنہ امیدوار ہم بھی ہیں تمہارے دیکھنے والوں میں یار ہم بھی ہیں ۔۔۔ ایسی ہی بے شمار مثالیں ہمیں آگہی دیتی...
  13. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    میرا مدعا آپ کی حوصلہ شکنی نہیں تھا۔۔ اگر غرض یہی ہے کہ شاعر خیال کے مزید زاویوں کو سمجھے اور ان کی طرف بھی دیکھے تو اس میں کوئی ہرج نہیں ہے !
  14. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    اضافہ: یہ بات بھی اپنی جگہ اہم ہے کہ میرے اور آپ کے افکار ایک جیسے ہوسکتے ہیں، تو لفظوں کا استعمال مختلف ہوگا۔ سو ہوسکتا ہے کہ میں آپ کے افکار سے تو اتفاق کروں، شعر کے الفاظ سے نہیں۔ شعر کے الفاظ مجھے پسند آجائیں ، تب سب سے بڑا اعتراض مجھے یہ ہوگا کہ یہ میرا نہیں ہے۔۔ یہی اعتراض خود آپ کو بھی...
  15. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    کچھ چیزیں توجہ کی متقاضی ہیں۔۔۔ میں نے خود کتنی ہی بار سوچا کہ اصلاحِ سخن میں جو نئے شعراء آتے ہیں، ان کی اس سے کہیں زیادہ مدد کرسکتا ہوں، جتنی کہ کیا کرتا ہوں۔ میری باتیں اس سے کہیں مختصر ہوتی ہیں، جتنی کہ میں کرسکتا ہوں، یا جو میں ذاتی طور پر سوچتا ہوں کہ مجھے کرنی چاہئیں۔ شروع شروع میں محترم...
  16. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    اب تک کی گفتگو سے جو نتیجہ اخذ کیا ہے، وہ یہ رہا: یوں نہیں ہے کوئی خود سر نہیں دیکھا ہم نے ہاں، مگر تیرے برابر نہیں دیکھا ہم نے ہوئے زخمی بھی مگر آنکھ نہ منزل سے ہٹی راہ میں ایک بھی پتھر نہیں دیکھا ہم نے ہم نے کتنے ہی مکاں دیکھے، مکیں بھی دیکھے ایک مدت سے کوئی گھر نہیں دیکھا ہم نے جان لی...
  17. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    کل 2 مزید اشعار کہہ دیئے، کہ غزل 4 سے 5 کی ہوجائے ۔۔۔ وعدے کے مطابق پوسٹ کرنے کا وقت نہیں ملا۔ سامنے جو بھی چلا آئے، یہ اس کا ہو جائے آئنے سا کوئی پتھر نہیں دیکھا ہم نے ایک تم ہو کہ رہے مے کی طلب میں ہر دم ایک ہم ہیں، کبھی ساغر نہیں دیکھا ہم نے تاہم انہیں شامل کرنا ضروری بھی نہیں ۔۔۔
  18. شاہد شاہنواز

    برائے اصلاح: یہ نہیں، کوئی بھی خودسر نہیں دیکھا ہم نے

    اس پر کلیم عاجز کا شعر یاد آتا ہے: دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو
  19. شاہد شاہنواز

    غزل (16 جون 2023)

    قافیے کا مجھے تو ایک ہی اصول معلوم ہے کہ بخت ہے تو تخت اور رخت تو قافیہ آسکتے ہیں، دشت نہیں آسکتا کیونکہ اس میں خ اور ت نہیں ہیں۔ حد یہ ہے کہ اگر زیر زبر کا فرق پایا جائے، تب بھی ایک لفظ دوسرے کا قافیہ نہیں بنتا۔ مزید روشنی ڈالنے کیلئے مزمل شیخ بسمل رہنمائی کرسکتے ہیں، لیکن انہوں نے شاید یہاں...
  20. شاہد شاہنواز

    کہانیوں، کرداروں اور مصنفین پہ بات چیت

    اور یہ الفاظ جہاں سے نقل کیے گئے ہیں، وہاں پہنچ کر میں یہ سمجھنے سے قاصر رہا کہ لکھنے والے کا نام رؤوف کلاسرا ہے یا پھر رضی الدین رضی؟ شکیل عادل زادہ اس نسل سے ہیں‘ جس نے پنجاب کے دیہاتیوں کی ہمارے جیسی پہلی نسلوں کو لٹریچر اور کہانی کی طرف متوجہ کیا‘ جن کے والدین کبھی سکول نہیں گئے تھے۔ کراچی...
Top