مقامِ حیرت
جہاں علم و معلومات ختم ہوں وہاں حیرت شروع ہوتی ہے۔
چونکہ ہر انسان کی علمی و معلوماتی سطح مختلف ہوتی ہے تو ان کے حیرت زدہ ہونے کی سطح بھی مختلف ہوگی۔
لہذا ضروری نہیں کہ کسی کے لیے کوئی حیرت کا مقام کسی دوسرے کے لیے بھی مقامِ حیرت ہو۔
(حرفِ احساس)