۔۔۔
ابرِ گوہر زیرِ بارِ منتِ درباں ہوا
گھر مرے وہ نو بہارِ ناز جو مہماں ہوا
کل نسیمِ سحر وادی میں تھی نازاں گھومتی
دستِ گلچیں جس کے باعث واقفِ خوباں ہوا
چھو لیا بادِ صبا نے پتیوں کو دفعتاً
پھول سے وہ بلبلِ زار اس لئے نالاں ہوا
کچھ کہا جب آ کے گل کے کان میں صیاد نے
صحنِ گلشن میں نئی تخریب کا...